اسلام آباد۔31جولائی (اے پی پی):چین کے نائب وزیراعظم ہی لی فینگ نے سی پیک کے تحت زراعت، صنعت، صحت، تعلیم، ریلوے، انفارمیشن ٹیکنالوجی، عوامی فلاح و بہبود، روزگار کے مواقع بڑھانے اور علاقائی رابطہ کے فروغ سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ چین پاکستان کی قومی خود مختاری، آزادی، علاقائی سالمیت کے تحفظ، قومی اتحاد، سماجی استحکام اور اقتصادی خوشحالی کی کاوشوں کی بھرپور حمایت کرتا ہے، سی پیک چین اور پاکستان کی دوستی کے نئے دور کا آغاز ہے، سی پیک نے دونوں ممالک کے باہمی مفاد کو نئی جلا بخشی ہے، سی پیک میں چین اور پاکستان کا تعاون آئندہ عشرے میں مزید فروغ پائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو کنونشن سنٹر اسلام آباد میں سی پیک کے 10 سال مکمل ہونے پر خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ چین کے نائب وزیراعظم نے کہا کہ سی پیک کی 10 سالہ تقریب میں شرکت کرکے مجھے خوشی محسوس ہوئی ہے، سی پیک بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کا اہم منصوبہ ہے، یہ پاکستان کی معاشی اور سماجی ترقی کیلئے بہت اہمیت رکھتا ہے، سی پیک سے خطہ میں سماجی ترقی کا آغاز ہوا ہے، پاک۔چین دوستی ہمالیہ سے بلند اور سمندر سے گہری ہے، دونوں ممالک کے درمیان تاریخی دوستانہ تعلقات ہیں، سی پیک کے تحت سڑکوں کی تعمیر اور دیگر منصوبے مکمل کئے گئے ہیں، انڈسٹری، کلچر اور صحت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے، ساہیوال کول پاور پراجیکٹ مقررہ مدت سے پہلے پنجاب سپیڈ کے تحت مکمل کیا گیا، سی پیک علاقائی ترقی کیلئے اہم منصوبہ بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت پاکستان میں 25 ارب ڈالر سے زائد کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری ہوئی ہے، سی پیک کے تحت اربن ریلوے، فائبر آپٹک سمیت مختلف منصوبوں کو عملی جامہ پہنایا گیا، سی پیک نے دونوں ممالک کے باہمی مفاد کو نئی جلا بخشی ہے اور یہ دونوں ممالک کے درمیان ایک فلیگ شپ منصوبہ ہے جس سے دونوں ممالک کے عوام ایک دوسرے کے قریب آئے ہیں، چینی انجینئرز اور پاکستانی کارکنوں نے ایک دوسرے کے ساتھ شانہ بشانہ کام کیا ہے اور بعض ناممکن مقامات پر بھی منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچایا ہے اور مل کر مشکلات اور رکاوٹوں پر قابو پایا ہے، سی پیک کے تحت توانائی، زراعت، ریلوے اور آئی ٹی سمیت مختلف شعبوں میں منصوبے شروع کئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ لئے وہ سی پیک کے منصوبوں کو آگے بڑھانے اور علاقائی ترقی کی تجاویز پیش کرتے ہیں کہ پاکستان اور چین کو مل کر ترقی کا کوریڈور بنانے کی ضرورت ہے جس کے تحت سی پیک کے طویل مدت کے منصوبوں کو آگے بڑھایا جائے، اس سلسلہ میں ایم ایل ون کی اپ گریڈیشن، ایگرو فارمنگ اور باغبانی کے شعبہ میں مؤثر اقدامات کرنے چاہئیں، اس سے پاکستان کی پائیدار اقتصادی ترقی اور خوشحالی کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی، دوسرا ہمیں مل کر روزگار کے مواقع بڑھا نے ہوں گے اور اس سلسلہ میں عوام کو مقدم رکھا جائے گا اور اس کیلئے زراعت، صنعت، تعلیم، صحت، تربیت اور عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں کو ترجیح دینا ہو گی تاکہ روزگار کے مواقع بڑھیں ،اس کیلئے چھوٹی ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنے کیلئے انسانی وسیلہ کی ترقی کیلئے کام کرنے کی ضرورت ہیں تاکہ سی پیک کے ذریعے پاکستان کے عوام مزید ثمرات سے مستفید ہو سکیں۔ تیسرا سی پیک کے تحت مشترکہ انوویشن کوریڈور بنانے کی ضرورت ہے اور اس کیلئے متعلقہ ورکنگ گروپس کو متحرک کرنا ہو گا اور اس حکمت عملی سے جدیدیت پر توجہ دے کر ہائی ٹیک، موبائل، مواصلات، ای کامرس اور سمارٹ سٹیز جیسے نئے شعبوں میں تعاون کو فروغ دیں۔ چوتھا ہمیں مشترکہ طور پر گرین کوریڈور بنانے پر توجہ دینا ہو گی اور گرین سلک روڈ اور گرین پاکستان انیشیٹو کو آگے بڑھانا ہو گا، اس سے ماحولیات کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے گا اور اس کیلئے بنیادی ڈھانچہ، زراعت اور قدرتی آفات سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے میں ریلیف کیلئے اقدامات تیز کرنا ہوں گے۔ پانچواں ہمیں مل کر ایک اوپن کوریڈور بنانے کی ضرورت ہے، اس کیلئے علاقائی ممالک کے ساتھ تعاون اور رابطے کو فروغ دینا چاہئے اور سی پیک میں تھرڈ پارٹی کا خیرمقدم کرنا چاہئے اور سی پیک کو توسیع دینا چاہئے تاکہ علاقائی رابطے اور اقتصادی ترقی کو فروغ دیا جا سکے اور مشترکہ ترقی اور خوشحالی کیلئے کام کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ انسانیت کو اس وقت بڑے خطرات اور چیلنجوں کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین کے وزیراعظم لی کیانگ اور وزیراعظم شہباز شریف کے درمیان دو نتیجہ خیز ملاقاتیں ہوئی ہیں جس میں انہوں نے مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا ہے، چین اور پاکستان دو اچھے ہمسائے، دوست، شراکت دار اور بھائی ہیں اور دونوں ممالک کے امن، استحکام اور ترقی کو درپیش چیلنجوں سے مل کر کردار ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان کی قومی خود مختاری، آزادی، علاقائی سالمیت کے تحفظ، قومی اتحاد، سماجی استحکام اور اقتصادی خوشحالی کی کاوشوں کی بھرپور حمایت کرتا ہے، ہمیں یقین ہے کہ پاکستان کے بہادر اور باحوصلہ عوام اپنے ہاتھوں سے اپنا مستقبل روشن کریں گے اور اپنا مستقبل اپنے ہاتھوں میں رکھنے کیلئے ترقی پر توجہ مرکوز رکھیں گے، پاکستان اور چین کے مفادات مشترک ہیں اور دونوں ممالک کی دوستی مضبوط بنیادوں پر قائم ہے، سی پیک دونوں ممالک کی دوستی کا محور ہے اور اس سے ہماری دوستی مضبوط ہوئی ہے۔ چین کے صدر شی جن پنگ اور پاکستان کے قائدین سی پیک کو بہت اہمیت دیتے ہیں اور انہوں نے اپنی ملاقاتوں میں اس حوالے سے بہت اہم کردار ادا کیا ہے جس سے سی پیک کو آگے بڑھانے میں مدد ملی ہے اور اس مشاورت کے نتیجہ میں ہم نے اپنے ترجیحی شعبوں میں کام کو آگے بڑھایا ہے جس سے پاکستان میں مزید چینی سرمایہ کاری اور ٹیکنالوجی آ رہی ہے اور پاکستان کی اعلیٰ معیارات کی مصنوعات چین کی منڈیوں میں پہنچ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت بنیادی ڈھانچہ، توانائی، سائنس، صنعت، سڑکوں کی تعمیر اور دیگر شعبوں میں منصوبے مکمل کئے گئے ہیں، یہ دونوں ممالک کے درمیان فلیگ شپ منصوبہ ہے اور اس میں عوام کو ہی محور بنایا گیا ہے اور اس کا مقصد یہ ہے کہ عام آدمی کو بہتر معیار زندگی مہیا کیا جا سکے۔ صدر شی جن پنگ کے پیغام کی روشنی اور چین اور پاکستان کے وزراء اعظم کی ملاقاتوں کے نتیجہ میں ہمیں یقین ہے کہ سی پیک میں چین اور پاکستان کا تعاون آئندہ عشرے میں مزید فروغ پائے گا۔ ہم دعاگو ہیں کہ پاکستان ترقی اور خوشحالی سے ہمکنار ہو اور پاکستان اور چین کی لازوال دوستی مزید فروغ پائے۔
Comments are closed.