کوئٹہ یکم آگست: گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے کہا کہ دکھی انسانیت کی خدمت کے حوالے سے ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈکل سٹاف کی کاوشیں خراج تحسین کے مستحق ہیں. بدقسمتی اس وقت پورے صوبے میں صرف نو سو پچاس (950) نرسز خدمت گزاری میں مصروف ہیں جبکہ ضرورت چھ ہزار نرسوں کی ہے. اس سلسلے میں حکومت کی ذمہ داری ہے کہ نرسوں کی کمی کو پورا کرنے کیلئے ایک جامع حکمت عملی وضع کریں. ان خیالات کا اظہار انہوں نے ینگ نرسز ایسوسی ایشن بلوچستان کے صدر ارشاد بلوچ کی قیادت میں وفد سے ملاقات کے دوران بات چیت کرتے ہوئے کیا. اس موقع پر گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ جن نرسز کی تعیناتیاں ڈویژن کی سطح پر چکی ہیں وہ متعلقہ ڈویژن میں فرائض منصبی انجام دینے سے قاصر ہیں. اس کے علاوہ ژوب اور خضدار گورنمنٹ نرسنگ کالجز میں ٹیچنگ اسٹاف کی کمی کے باعث زیر تعلیم ینگ نرسز کئی مشکلات سے دوچار ہیں اور ان کی تعلیم و تربیت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں. شعبہ صحت میں نرسنگ ایک مقدس پیشہ ہے جس کے تقدس کو زندہ رکھنے کیلئے ڈاکٹرز اور نرسز دن رات سرگرم عمل ہیں. دُکھی انسانیت کی خدمت، مریضوں کی تیمارداری، قدرتی آفات اور وبائی امراض میں قیمتی انسانی جانوں کو بچانے میں ڈاکٹر حضرات کے ساتھ ساتھ نرسز اور دیگر پیرامیڈیکل اسٹاف کا کردار بہت اہم ہے. گورنر بلوچستان نے کہا کہ صوبے میں بےروزگاری کے مسئلہ پر قابو پانے اور صحت کے نظام کو مستحکم کرنے کیلئے ضروری ہے کہ نرسنگ کالجز کو مکمل فعال بنائیں اور نرسنگ کے شعبے کو یونین کونسل کی سطح تک وسعت دی جائے.
Comments are closed.