کوئٹہ، یکم اگست2023:آئی جی پولیس بلوچستان عبدالخالق شیخ نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خاتمے اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف جنگ میں جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنا ناگریز ہے موجودہ دور میں محکمہ پولیس کی جانب سے ڈیٹا سسٹم کے تحت مجرموں اور جرائم کا پورا ڈیٹا ریکارڈ کیا جانا احسن اقدام ہے۔ جدید پولیسنگ اور پبلک سروس کو یقینی بنانے کیلئے ہمیں اپنے تفتیش کے نظام کو مستحکم بنانا ہوگا۔عوام کے ساتھ معاملات میں قانون و انصاف کے تمام تقاضوں کو ملحوظ رکھتے ہوئے تھانے میں آنے والے سائلین سے احسن اخلاق کا مظاہر ہ رواں رکھا جائے تاکہ عوام کا پولیس پر اعتماد بحال ہو اور انہیں احساس تحفظ فراہم کر کے پولیس کے وقار میں مزید اضافے کو یقینی بنایا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل پولیس اکیڈمی اسلام آباد کے 50ویں اسپیشلائزڈ ٹریننگ پروگرام اور 26ویں بیسک کمانڈکورس کے زیر تربیت کوئٹہ کے مطالعاتی دورے پر آئے ہوئے32 اے ایس پیز کا افسران سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔آئی جی پولیس بلوچستان عبدالخالق شیخ نے کہا ہے کہ ہم بلوچستان کے رسم و رواج کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوے پولیسنگ کررہے ہیں اور اسے ہم نے ایک نعرے سے منسوب کیا کہ” بلوچستانیوں کو عزت دو پہلے سلام پھر کلام ” آئی جی نے مزیدکہا کہ پولیس افسران اور اہلکارعوامی خدمت اور تحفظ عامہ کے جذبے سے سر شار ہو کر اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داریاں خوش اسلوبی سے سر انجام دیں شفافانہ اور غیر جانبدارانہ فیصلوں کیلئے اپنی تما م توانیاں بروئے کار لائیں۔ کمیونٹی پولیس کے تحت بہتر پولیسنگ کی بدولت پولیس اور عوام کے درمیان تعاون اور اعتماد کی بحالی کا بہترین اقدام ہے انہوں نے زیر تربیت اے ایس پیز کو تلقین کی کہ اپنی بہترین پیشہ وارانہ کارکر دگی سے عوام کے دلوں میں اپنی دھاک بٹھائیں تاکہ آپ کی خدمات کو ہمیشہ اچھے الفاظ میں یاد رکھا جائے۔کسی بھی صوبے میں علاقے کے رسم و رواج کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے پولیسنگ کریں اور عوام کے ساتھ بہتر تعلقات قائم کریں۔ آپ بھی خدمت کے جذبے سے سرشار ہوکر دیانتداری سے اپنے فرائض انجام دہ داری ہے جس میں محکمہ پولیس کا کردار نہایت اہم ہے۔ ادارے اور قوانین عوام کی فلاح و بہبود کیلئے بنتے ہیں۔خوداحتسابی اور انفرادی کردار سے بھی معاشرے میں جرائم اور برائیوں کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔
Comments are closed.