نگران وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ ملک کی معاشی سمت درست کرنے کے لئے اتفاق رائے پیدا کرنے کی ضرورت ہے، جنوبی افریقہ کے ساتھ د ہری شہریت کے معاہدے کے حوالے سے معاملہ کابینہ میں پیش کیا جائے گا۔
منگل کو ایوان بالا کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر مشتاق احمد اور سینیٹر کامران مرتضی کے سوالات کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات وپارلیمانی امور مرتضی سولنگی نے کہا کہ انتظامی طور پر ریاست اپنی استعداد کے مطابق کام کر رہی ہے اب جب کہ ہم انتخابات کی طرف جا رہے ہیں تو بنیادی معاملات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، ملک کی معاشی سمت درست کرنے کے لیے اتفاق رائے پیدا کرنا چاہیے تاکہ ہمارے بچے دنیا کے مختلف سمندروں اور صحراؤں میں اپنی جانیں نہ دیں۔
انہوں نے کہا کہ کرپشن کا مسئلہ آج کا نہیں ہے، قائد اعظم نے 11 اگست 1947 کو دستور ساز اسمبلی سے خطاب میں جن مسائل کی طرف توجہ دلائی ان میں کرپشن بھی شامل ہے اب جبکہ ملک میں عام انتخابات ہونے والے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ عوام میں شعور پیدا کریں کہ ان جماعتوں کو ووٹ دیں جو کرپشن کے خاتمے کے لیے کوشاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کلب کے پاس قبضے والی کوئی جگہ ہے تو یہ معاملہ وزیراعظم کے نوٹس میں لایا جائے گا۔ بعد ازاں چیئرمین نے معاملہ متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا۔
سینیٹر مشتاق احمد کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ افغان مہاجرین کے سکولوں میں تعینات اساتذہ یو ایچ سی آر کے ملازم تھے، حکومت پاکستان کے ملازم نہیں تھے،ان کی تعداد 600 سے زیادہ ہے ،انہیں مستقل کرنے کا کوئی پروگرام نہیں ہے۔سینیٹر دنیش کمار، سینیٹر مشتاق احمد اور بہرہ مند تنگی کے سوالات کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات و پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے ایوان کو بتایا کہ 21 ممالک کے ساتھ پاکستان کے دہری شہریت کے معاہدے ہیں، جنوبی افریقہ کے ساتھ دہری شہریت کے معاہدے کے حوالے سے معاملہ کابینہ میں پیش کیا جائے گا۔
Comments are closed.