صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ملک میں خواتین کا مقام بہتر بنانے اور انہیں روزگار کی فراہمی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ خواتین کی معاشی شمولیت بڑھانے کیلئے خواتین کو مقامِ کار پر سازگار ماحول دینا ہوگا، خواتین کو جائز حصہ دینا اور محفوظ معاشرہ تشکیل دینا ہماری ذمہ داری ہے۔ ایوانِ صدر کے پریس ونگ کے مطابق صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار منگل کو یہاں وفاقی محتسب برائے انسدادِ ہراسیت سیکرٹریٹ کے ہیڈ آفس کے دورہ کے موقع پر اجلاس کی صدارت کے دوران کیا۔ وفاقی محتسب برائے انسدادِ ہراسیت فوزیہ وقار، سیکرٹری عارف کریم اور محتسب کے عہدیداران نے اجلاس میں شرکت کی۔ صدر مملکت نے کہا کہ اسلام نے خواتین کو جائیداد کے حقوق دیئے ہیں، دباو¿ کے باعث خواتین کی جانب سے خاندان کے افراد کو جائیداد کی منتقلی کی حوصلہ شکنی کی جانی چاہیے۔ انہوں نے خواتین کے ملکیتی حقوق کے تحفظ کیلئے وفاقی وصوبائی سطح پر مناسب قانون سازی پر زور دیا اور کہا کہ انصاف کا عمل تیز کرنے کیلئے محتسب کے مقدمات کی ذاتی سماعت کررہا ہوں۔ صدر مملکت نے کہا کہ خواتین کی ہراسیت اور جائیداد سے متعلق اہم فیصلوں کو میڈیا پر اجاگر کرنے سے محتسب کے کردار بارے آگاہی بڑھانے میں مدد ملے گی، مقامی پولیس کو جائیداد کے معاملات میں خواتین کی شکایات پر اپنا ردعمل بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ پولیس اہلکاروں کو خواتین کے ملکیتی حقوق کے نفاذ کے ایکٹ کی دفعات بارے آگاہی دی جانی چاہیے، محتسب خواتین دہلیز پر فوری انصاف کی فراہمی کیلئے اپنی رسائی اور کارکردگی مزید بڑھائے۔ صدر نے کہا کہ محتسب تجاویز حاصل کرنے کیلئے پاکستان میں غیرسرکاری اور حقوق ِنسواں کی تنظیموں کے ساتھ روابط بڑھائے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو سرکاری اور نجی شعبوں میں ہراسگی سے پاک اور سازگار ماحول فراہم کرنا معاشی و سماجی خودمختاری کیلئے ضروری ہے، خواتین کو روزگار کی فراہمی اور انسدادِ ہراسیت ایکٹ بارے آگاہی بڑھانے کیلئے کاروباری برادری کے ساتھ تعاون بڑھانا ہوگا۔ انہوں نے خواتین کو تیز تر انصاف فراہم کرنے میں انسدادِ ہراسیت کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ خواتین کی زیرِ قیادت انسدادِ ہراسیت جیسے ادارے مقامِ کار پر خواتین کو درپیش مشکلات سے نمٹنے ، ملکیتی حقوق کے حصول کیلئے اہم ہیں۔ قبل ازیں انسدادِ ہراسیت محتسب فوزیہ وقار نے تحفظ ِحقوق ِنسواں میں محتسب کے کردار پر روشنی ڈالی۔ اس موقع پر صدر مملکت کو بریفنگ میں آگاہ کیا گیا کہ انسدادِ ہراسیت محتسب مقامِ کارپر ہراسیت اور خواتین کے جائیداد کے کیسز میں تیزتر انصاف فراہم کر رہا ہے، 2023 ءمیں محتسب کے پاس ہراسگی کے 725 مقدمات درج ہوئے جن میں سے 517 کا فیصلہ کیا گیا جبکہ محتسب کے فیصلوں کے خلاف اب تک 208 اپیلیں صدر مملکت کے پاس دائر کی گئیں، صرف 10 اپیلوں پر ایوان ِصدر میں کارروائی جاری ہے جبکہ باقی نمٹا دی گئیں۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ آگاہی کی وجہ سے ہراسگی اور خواتین کی جائیداد کے مقدمات کے اندراج میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ بریفنگ میں کہا گیا کہ خواتین کی ہراسگی، جائیداد کے حقوق سے محرومی پاکستان میں عام مسائل ہیں۔ اس موقع پر وفاقی محتسب برائے انسدادِ ہراسیت فوزیہ وقار نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی محتسب کیلئے مسلسل حمایت کو سراہا۔
Comments are closed.