شانگلہ مانئی سرسکول چار دنوں سے احتجاجاً بند۔ اہل علاقہ کے سکول تعمیر کرنے والے ٹھیکیدار کے خلاف یکجا۔ گورنمنٹ پرائمری سکول مانئی سر کی تعمیر تک احتجاج جاری رکھنے پر اتفاق کر دیا ہیں
شانگلہ(ابرارحسین)شانگلہ مانئی سرسکول چار دنوں سے احتجاجاً بند۔ اہل علاقہ کے سکول تعمیر کرنے والے ٹھیکیدار کے خلاف یکجا۔ گورنمنٹ پرائمری سکول مانئی سر کی تعمیر تک احتجاج جاری رکھنے پر اتفاق کر دیا ہیں۔792 طلباء کامستقبل تاریخ میں ڈوب گیا۔ علاقہ مکینوں کا6جون بروز منگل ڈپٹی کمشنر شانگلہ کے دفترکے سامنے دھرنااور پرامن احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ علاقے میں میلٹنسی کے دوران سکول تباہ ہوا8سال بعد بھی ٹھیکدار کام نہیں کر رہا ایک چھت ادھورا چھور کرٹھیکیدار بھاگ گیا ہے اور انتظامیہ کو بار بار درخواست دے رہے ہیں جس پر کاروائی نہیں ہو رہی ہے۔ گورنمنٹ پرائمری سکول مانئی سر کا ٹھیکہ اس وقت تین کروڑ پر ٹھیکیدار نے لیا تھا جسمیں دو بلز انھوں نے اصول کی ہے جس میں پہلا 58 لاکھ اور دوسرا31لاکھ کا بلشامل ہیں اور اب مزید کام نہیں کر رہا صرف ایک چھت ڈال کر فرار ہو چکا ہے اس وقت سکول نجی عمارت میں ہیں جو792 طلباء کے لئے انتہائی ناکافی اور دور ہیں۔ الپوری میں میڈیا کو تفصیلات بتاتے ہوئے علاقہ مکینوں اعظم خان،شاہ زمان،محمدخان،محمدعمر،سرداراحمد،جاوید خان،گل سید،افسرخان ودیگر کے ہمراہ بتایا کہ بچوں کے مستقبل کے لیے انتہائی پریشان ہیں اور بار بار انتظامیہ اور دیگر فورمز پر درخواست دے رہے ہیں جبکہ احتجاج سے محکمہ تعلیم نے ان کو روکا تھا مگر تاحال سکول پر دوبارہ کام شروع نہ ہونا باعث تشویش ہے اور792طلباء کے مستقبل کا سوال ہے لہٰذا وہ کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے انہوں نے بتایا کہ وہ اس حوالے سے علاقہ کا عوام کے ساتھ میٹنگ کی ہے اور احتجاجاً ً30 مئی سے بچے سکول نہیں جا رہے ہیں جس کی وجہ سے انکا تعلیمیوقت ضائع ہو رہا ہے جس کی تمام تر ذمہ داری ٹھیکیداروں،سی اینڈ ڈبلیو اور انتظامی شانگلہ پرعائد ہوتی ہیں۔۔
Comments are closed.