پاکستان اور ایران نے اس سال کے آخر تک باقی پانچ سرحدی منڈیوں کو فعال کرنے

پاکستان اور ایران نے اس سال کے آخر تک باقی پانچ سرحدی منڈیوں کو فعال کرنے، اسلامو فوبیا کا مقابلہ کرنے کے لیے تعاون جاری رکھنے، افغانستان میں امن و استحکام کو آگے بڑھانے اور افغان عوام کی فلاح و بہبود کو فروغ دینے کے لیے اپنی فعال مصروفیات جاری رکھنے پر اتفاق کر لیا ہے, جبکہ پاکستان اور ایران میں زیر حراست تمام ماہی گیروں کو رہا کرنے، ان پر عائد جرمانے کو معاف کرنے اور ان کے جہازوں کو چھوڑنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔

وزیر خارجہ بلال بھٹو زرداری نے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہیان کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران باہمی دلچسپی کے تمام امور پر مکمل یکسانیت رکھتے ہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ ہماری خوشحالی اور ترقی ہمارے پڑوس اور خطے کے امن اور استحکام سے جڑی ہوئی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان بہتر تجارت اور رابطوں کی بنیاد پر وسیع تر علاقائی انضمام کے وژن کی حمایت کرتا ہے اور اس مقصد کے لیے، پاکستان اور ایران نے اس سال کے آخر تک باقی پانچ سرحدی منڈیوں کے آپریشنلائزیشن کو ترجیح دینے پر اتفاق کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران نے افغانستان میں امن و استحکام کو آگے بڑھانے اور افغان عوام کی فلاح و بہبود کو فروغ دینے کے لیے اپنی فعال مصروفیات جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ دونوں ملکوں نے اپنی جیلوں میں قید ایک دوسرے کے قیدیوں اور ماہیگیروں کو دونوں ملکوں کے درمیان معاہدوں کی دفعات کے مطابق واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مند-پشین سرحدی بازار اور گبد پولان بجلی کے منصوبے کا مشترکہ افتتاح محض ایک منصوبہ نہیں تھا بلکہ یہ دونوں ملکوں کی بہتری کے لیے باہمی تعاون کے ساتھ حل تلاش کرنے کے لیے ہمارے اجتماعی عزم کا اثبات تھا، اور ہم اسے اپنے کثیر جہتی تعاون کو خاص طور پر اقتصادی میدان میں مضبوط بنانے کی طرف پہلا قدم سمجھتے ہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ میں نے اور میرے ایرانی ہم منصب حسین عبداللہیان نے کئی اہم دستاویزات پر دستخط کیے، جس میں پاکستان اور ایران کے درمیان 2023 تا 2028 پانچ سالہ تجارتی تعاون کا منصوبہ، دوطرفہ اقتصادی مشاورت کا پروٹوکول، مشترکہ سرمایہ کاری کمیٹی (جے آئی سی) کے تیسرے اجلاس کا پروٹوکول شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج ہم جو اقدامات کر رہے ہیں وہ دونوں ممالک کے درمیان آنے والے مہینوں اور سالوں میں ایک طویل المدتی اور پائیدار اقتصادی شراکت داری کی راہ ہموار کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان اور ایران میں زیر حراست تمام ماہی گیروں کو رہا کرنے، ان پر عائد جرمانے کو معاف کرنے اور ان کے جہازوں کو چھوڑنے کا فیصلہ بھی کیا ہے، اس مفاہمت کو عملی جامہ پہنانے کے لیے دونوں فریق قیدیوں کی فہرست کا تبادلہ کریں گے۔

ویر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم ایرانی قیادت کے کشمیری عوام کے جائز مقصد کی مضبوط اور مستقل حمایت پر شکر گزار ہیں۔

Daily Askar

Comments are closed.