صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے غربت کے خاتمے،

اسلام آباد، 3 اگست (اے پی پی): صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے غربت کے خاتمے، تعلیم اور احتیاطی صحت پر توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا ہے تاکہ پاکستان میں حقیقی تبدیلی لائی جا سکے اور محروم کمیونٹیز کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔جمعرات کو یہاں ایوان صدر میں اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی) کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے زور دیا کہ پاکستان کو مزید ترقی اور خوشحالی کی راہ پر ڈالنے کے لیے ملک کی بنیاد کو مضبوط کرنے اور تعلیم اور صحت جیسے بنیادی مسائل کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے معاشرے کو بہتر سے بہتر بنانے کے لیے معاشی اور سماجی شعبوں میں بہتر فیصلہ سازی اور پالیسیوں کے نفاذ کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کوریا کی مثال دی جس نے 1960 کی دہائی میں پاکستان کے ماہر معاشیات ڈاکٹر محبوب الحق کی پالیسیوں کو اپنایا اور تیزی سے ترقی کی، اور کہا کہ ماضی میں پاکستان میں صرف زبانی دعوے کئے جاتے رہے لیکن ملک کی معیشت کو ترقی نہیں ملی۔ انہوں نے کہا کہ رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں سرمایہ کاری ضروری ہے لیکن جائیدادوں کی خریداری میں پھنسنے کے بجائے پیسہ گردش میں رہنا چاہیے اور لوگوں کے روزگار کے لیے سرمایہ کاری کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یورپی ممالک کی جانب سے قومی ریاست کا تصور کئی پہلوؤں سے ناکام ہوا، انسانوں کا استحصال ہوا اور موجودہ صدی میں بھی خونریزی کو روکا نہیں جا سکا۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان ایک اسلامی جمہوری ریاست ہے اور اس کے عوام کو قرآن، سنت اور اس کے علماء کی رائے سے رہنمائی حاصل کرنی چاہیے۔ قرآن مجید کی آیات کی تلاوت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قرآن نے اخلاقی زندگی گزارنے کے لیے راہِ راست پر گامزن ہونے کا حل پیش کیا ہے۔ صدر مملکت کا کہنا تھا کہ اسلام صرف رسومات کا نہیں ہے بلکہ اس کے کچھ بنیادی تصورات ہیں جنہیں اپنا کر راہ راست پر چلتے رہنا چاہیے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ پاکستان میں مسلمانوں کو اللہ کا خوف پیدا کرنا چاہیے، دیانتداری اور تقویٰ کی اقدار کو اپنانا چاہیے اور معاشرے میں ضرورت مند اور کمزور لوگوں کے ساتھ بانٹنے کا جذبہ پیدا کرنا چاہیے۔ صدر عارف علوی نے کہا کہ پاکستان کو غیر ملکی امداد پر انحصار نہیں کرنا چاہیے بلکہ لوگوں کو اپنے کردار کو بہتر بنانے، کمیونٹی کا احساس پیدا کرنے، خیرات دینے اور ایسی اقدار کی پیروی پر توجہ دینی چاہیے جو ایک بہتر اور خدا سے ڈرنے والا معاشرہ تشکیل دیں۔ معاشرے کو مجموعی طور پر خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں کیونکہ قائداعظم نے واضح طور پر کہا تھا کہ خواتین کی ترقی کے بغیر پاکستان آگے نہیں بڑھ سکتا، انہوں نے کہا کہ اسلام پہلا مذہب ہے جس نے خواتین کو وراثت کا حق دیا۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ پاکستان میں 27 ملین بچے اسکولوں سے باہر ہیں اور تعلیم سے محروم ہیں جو کہ پالیسی سازوں کے لیے سخت تشویش کا باعث ہونا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ خصوصی افراد کے حقوق کا تحفظ کیا جانا چاہیے۔ اس موقع پر آئی سی سی آئی کے صدر احسن ظفر بختاوری نے بھی خطاب کیا اور تاجر برادری کو درپیش مسائل پر روشنی ڈالی۔ قبل ازیں، صدر مملکت نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی) کے سابق نائب صدور میں شیلڈز بھی تقسیم کیں۔

Daily Askar

Comments are closed.