سب تحصیل اورناچ ضلع خضدار بلوچستان اس جدید ترقی یافتہ دور میں پسماندگی کا شکار اور زندگی کے تمام بنیادی سہولتوں سے محروم ہے۔

علاقہ اورناچ کو1964 کو سب تحصیل کا درجہ ملا ہے میں آر ۔ سی ۔ ڈی ۔ روڈ سے محض 15 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع اورناچ میں ایک ہائی سکول ۔ پولیس تھانہ ۔ نائب تحصیلدار کا دفتر اور ایک رورل ہیلتھ سنٹر کے علاوہ اور کوئی محکمہ کا دفتر قائم نہی ہے۔ کل آبادی 50 ہزار سے زیادہ نفوس پر محیط ہے ۔ لوگوں کا زرائع آمدن زراعت اور گلہ بانی پر منحصر ہے۔

تعلیم کی بہتر سہولیات نہ ہونے کیو جہ سے لوگ جہالت کا شکار ہیں اور کھیتی باژی کو زیادہ ترجیح دیتے ہیں۔ سب تحصیل اورناچ انتظامی حوالے سے دو تحصیلوں تحصیل وڈھ اور تحصیل نال سے منسلک ہے ۔ ایم این اے اور ایم پی اے وڈھ سے منتخب ہوتے ہیں جبکہ اسسٹنںٹ کمشنر لیویز تحصیل نال کے زیر تسلط میں ہے اور محکمہ ایجوکیشن اور پولیس وڈھ کے کنٹرول میں ہیں یعنی جنرل الیکشن میں اورناچ کے اعوام وڈھ کے لیڈروں مینگل کو ووٹ دیتے ہیں اور بلدیاتی انتخابات میں تحصیل نال کے

لیڈروں بزنجو کو منتخب کرتے ہیں۔ اسی طرح اورناچ کا اعوام پسماندگی اور غربت کاشکار ہورہے ہیں۔

سب تحصیل اورناچ میں سرکار کے بجاے قبائلی ، سرداری نطام مضبوط ہے ۔ اسی وجہ سے وڈھ اور نال کے سرداروں کے ریردست ہیں ۔ ملازمت وغیرہ پر سرداروں کے سفارشی بھرتی ہوتے ہیں وہ زیادہ تر ان کے قبائلی رشتہ دار ہوتے ہیں ۔ غریب لوگ تعلیم حاصل کرکے بھی بےروزگاری کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ بجلی ایک بنیادی سہولت اور ضرورت ہے لیکن اورناچ کے اعوام اس سے محروم ہیں۔ پانی کا مسلہ انتہائی گھمبیر ہے آج بھی عورتیں میلوں میل دور جاکر پینے کے لیے پانی لانے پر مجبور ہیں۔ مین آر سی ڈی روڈ پر منسلک ہونے کے باوجود 15 کلو میٹر کا روڈ سفر کے قابل نہی ہے۔ زمینات ، اراضیات پر طاقت ور سرداروں ، میروں کا قبضہ ہے لوگوں کو بزگر ، ہاری اور کاشتکار ، کسان کی شکل میں غلام بنا کر مفت اور زبردستی سے کھیتی باڑی کراتے ہیں اور ان کا حق نہی دیتے۔ پہاڑوں میں آباد مالداروں پر سرداری ٹیکس کے نام پر ان کے مال مویشیوں کو لوٹتے ہیں پوچھنے والا کوئی نہی ہے۔ سرداروں کا ظلم اتنا طویل اور طاقت ور ہے کہ ہمساے لوگ بغیر سردار کے مرضی کے اپنی بیٹی یا بہن کو بیا ہی نہی کرسکتے سردار جب بھی چاہے کسی غیر یا منظور نظر شخص سے عورتوں کی شادیاں کرواتے ہیں ۔کسی بھی غریب کی عزت نفس اور عصمت محفوظ نہی لوگ بے یار و مددگاری کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں اور ہر قسم کے ظلم سہ رہے ہیں۔

Daily Askar

Comments are closed.