پائیدار معاشی ترقی کیلئے تعلیمی نظام کو بہتر کرنا حکومت کی اہم ترجیح ہے، نگران وفاقی وزیر تعلیم کا یونیورسٹی طلبا کے مابین بزنس پلان مقابلے سے خطاب

: وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت مدد علی سندھی نے کہا ہے کہ پائیدار معاشی ترقی کیلئے تعلیمی نظام کو بہتر کرنا حکومت کی اہم ترجیح ہے ، کوئی بھی قوم تعلیم کے بغیر ترقی حاصل نہیں کر سکتی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیر اہتمام یونیورسٹیوں کے تعاون سے طلبا کے مابین ایک بزنس پلان مقابلے سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

کامسیٹ یونیورسٹی، رفاہ یونیورسٹی، انسٹی ٹیوٹ آف سپیس ٹیکنالوجی، کیپٹل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، ایچ آئی ٹی ای سی یونیورسٹی ٹیکسلا، نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، نسٹ بزنس سکول، قائداعظم یونیورسٹی، انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی، شفا تعمیر ملت یونیورسٹی اور فاطمہ جناح ویمن یونیورسٹی کے طلبا نے بزنس پلان مقابلے میں حصہ لیا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت مدد علی سندھی نے کہا کہ پائیدار معاشی ترقی کیلئے تعلیمی نظام کو بہتر کرنا حکومت کی اہم ترجیح ہے اور حکومت اس سلسلے میں سرگرم عمل ہے۔

انہوں نے کہا کہ تعلیم ہر بچے کا بنیادی حق ہے اور کوئی بھی قوم تعلیم کے بغیر بہتر ترقی حاصل نہیں کر سکتی، بہتر تعلیم کے ذریعے انسانی وسائل کی ترقی حکومت کی پالیسی کا مرکزی ستون ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے پہلی قومی ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ پالیسی مرتب کی ہے جس کا مقصد تربیت یافتہ اور ہنر مند افرادی قوت تیار کر کے صنعتی شعبے کی ضروریات کو پورا کرنا ہے۔ انہوں نے یونیورسٹی کے طلبا کے مابین بزنس پلان مقابلہ منعقد کرنے پر چیمبر کے اقدام کو سراہا کیونکہ اس سے طلبا کو جدید بزنس آئیڈیاز پیش کرنے اور کاروباری صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کا ایک اچھا موقع فراہم ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کی وزارت چیمبر کے ساتھ مل کر سرکاری سکولوں میں تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کے لئے کام کرنے کو تیار ہے تاکہ کاروبار اور صنعتی شعبے کے لئے ان کے معیار کے مطابق تربیت یافتہ اور ہنر مند افرادی قوت تیار کی جا سکے۔اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احسن ظفر بختاوری نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انٹر یونیورسٹی بزنس پلان مقابلے کے انعقاد کا مقصد طلبا کو ایک بہتر پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے تا کہ وہ سرمایہ کاروں کی موجودگی میں اپنے جدید بزنس آئیڈیاز پیش کریں اور اپنے اچھے بزنس آئیڈیاز کی کمرشلائزیشن کے امکانات بہتر کریں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت انٹرپرینیورز اور اسٹارٹ اپس کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے تا کہ ملک میں انٹرپرینیورشپ کلچر کی حوصلہ افزائی ہو اور ملک پائیدار اقتصادی ترقی حاصل کر سکے۔احسن بختاوری نے کہا کہ سرکاری سکولوں کے تعلیمی معیار کو بہتر بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہئے۔ انہوں نے تجویز دی کہ سرکاری سکولوں کا نظام بہتر بنانے کیلئے ایک بورڈ آف گورننس تشکیل دیا جائے جس میں چیمبر کو بھی نمائندگی دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے ایک ماڈل سکول کو آ ئی سی سی آئی کے حوالے کیا جائے تا کہ اس کو دیگر سرکاری سکولوں کے لئے ایک رول ماڈل سکول بنایا جائے۔

انہوں نے مزید تجویز دی کہ سرکاری سکولوں کی فالتو زمین کو لیز پر کرایہ پر دے کر سکولوں کیلئے فنڈز جمع کئے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ بزنس پلان مقابلے میں پیش کیے گئے بہت سے بزنس آئیڈیاز اپنی کمرشلائزیشن کے لیے سرمایہ کاروں کی توجہ حاصل کریں گے۔ انہوں نے اس عزم کیا کہ چیمبر انوویٹرز اور اسٹارٹ اپس کے فروغ کے لیے اس طرح کے مقابلے آئندہ بھی منعقد کرتا رہے گا تاکہ نوجوان اپنا کاروبار شروع کر کے معیشت کی ترقی میں اپنا فعال کردار ادا کریں۔

چیمبر کے سینئر نائب صدر فاد وحید نے کہا کہ صنعتی شعبے کو ہنر مند کارکنوں کی کمی کا سامنا ہے ،انہوں نے اکیڈمیا انڈسٹری روابط کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا جس سے انڈسٹری کو اپنی ضرورت کے مطابق تربیت یافتہ اور ہنر مند افرادی قوت حاصل ہو گی اور صنعتی پیداوار بہتر ہو گی۔ چیمبر کی ہائرایجوکیشن کمیٹی کے کنوینر عدنان مختار نے یونیورسٹیوں کے ساتھ رابطہ کر کے مقابلے کے انعقاد میں اہم کردار ادا کیا۔

Daily Askar

Comments are closed.