صدر ِمملکت عارف علوی نے انشورنس محتسب کے حکم کے خلاف پاک قطر فیملی تکافل کی درخواست مسترد کر دی، انشورنس کمپنی کوصارف کو 30 دن کے اندر 45 لاکھ روپے واپس کرنے کی ہدایت
صدر ِمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وفاقی انشورنس محتسب کے حکم کے خلاف پاک قطر فیملی تکافل لمیٹڈ کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے حکم دیا ہے کہ انشورنس کمپنی صارف کو 45 لاکھ روپے واپس کرے ، انشورنس پالیسیوں کی فروخت سے پہلے ایجنٹوں کے مفادات کا اظہار یقینی بنائیں، پیشگی کمیشن اور پیچیدہ انشورنس مصنوعات کے باعث صارفین میں غلط فہمی پالیسیوں کی غلط فروخت کی بنیادی وجہ ہے ۔ ایوان صدر کے پریس ونگ کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اس درخواست پر کہا کہ انشورنس پالیسیوں کی غلط فروخت کے واقعات سامنے آئے ،انشورنس کمپنیوں سے ایجنٹوں کے مفاد کے تصادم کا انکشاف یقینی بنایا جائے۔انوار الحق (شکایت کنندہ) نے فروری 2017 ء میں کمپنی سے 45 لاکھ روپے کی پالیسی خریدی ، شکایت کنندہ نے 2022 ء تک سالانہ پریمیم باقاعدگی سے ادا کیے ، 45 لاکھ جمع کرائے، ناگزیر حالات کی وجہ سےشہری نے تمام فوائد بمع منافع جمع شدہ پریمیم واپس لینے کی درخواست کی مگر رقم واپس نہ کی گئی ۔رقم نہ ملنے پر شکایت کنندہ نے وفاقی انشورنس محتسب سے رجوع کیا۔انشورنس محتسب نے کمپنی کو شکایت کنندہ کو 43 لاکھ روپے ادا کرنے کی ہدایت کی ۔کمپنی نے انشورنس محتسب کے حکم کے خلاف صدر مملکت کے سامنے درخواست دائر کی۔صدر مملکت نے کیس کی سماعت کی ، فریقین کو سننے کے بعد اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ یہ ایک تسلیم شدہ حقیقت ہے کہ کمپنی نے شکایت کنندہ سے 45 لاکھ روپے وصول کیے،کمپنی نے شہری کی رقم کو کاروبار میں لگایا، اور اس سے کافی منافع کمایا،دوسروں کے بل پر غیر منصفانہ انداز میں کوئی بھی خود کو دولت مند نہیں بنا سکتا ہے، یہ انصاف کا اصول ہے کہ جسے کوئی نقصان نہ ہو وہ کسی فائدے کا مستحق نہیں ، شکایت کنندہ کو منافع میں اس کے حصے سے محروم کرنا ناانصافی ہوگی ،کمپنی نے پالیسی کی موجودہ نقد قیمت ، صرف 31 لاکھ ، کی بنیاد پر رقم کی واپسی سے بلاجواز انکار کیا،کئی مرتبہ انشورنس پالیسیوں کی سنگین غلط فروخت کے واقعات سامنے آئے ،مصنوعات کی ساخت ، ایجنٹوں کے پیشگی کمیشن پر سنجیدگی سے نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے، عام طور پر صارفین کو پالیسی چھوڑنے پر نقصان اٹھانا پڑتا ہے ، بھاری کمیشن جیب میں ڈالنے والے ایجنٹ کو شاذ و نادر ہی نقصان کا سامنا کرنا پڑتا ہے،بعض اوقات پالیسی خریدار شرائط و ضوابط کو اچھی طرح سے نہیں سمجھ پاتا تھا ،ایجنٹ انشورنس -سیونگ پلان کی پیچیدگی کی وجہ سے باریکیوں کی وضاحت نہیں کر پاتا،بعض اوقات ایجنٹ جان بوجھ کر صارفین کو غلط انشورنس پلان خریدنے کیلئے گمراہ کرتے ہیں ،انشورنس محتسب کا فرض ہے کہ پالیسیوں کی غلط فروخت پر کمپنیوں کو ہدایات جاری کرے ، کمپنیاں پالیسی فروخت کرتے وقت صارف کے سامنے ایجنٹوں کے مفادات ظاہر کریں، صارف کو بتایا جائے کہ انشورنس ایجنٹ کو وصول ہونے والے پہلے پریمیم میں سے کتنا کمیشن ملے گا۔ صدر مملکت نے کہا کہ پالیسی خریدتے وقت صارف کو معلوم چاہیے کہ ایجنٹ کے منافع تناسب کیا ہے ،رسول اللہ ﷺ نے تاجروں کو چیز بیچتے وقت منافع بارے جھوٹ نہ بولنے کی ہدایت کی ،انشورنس پالیسیوں کے معاملے میں خریدار ی کے وقت کوئی شفافیت نہیں ۔صدر ِمملکت نے انشورنس محتسب کے حکم کے خلاف پاک قطر فیملی تکافل کی درخواست مسترد کر دی۔صدر مملکت کی انشورنس کمپنی صارف کو 30 دن کے اندر 45 لاکھ روپے واپس کرنے کی ہدایت کی۔
Comments are closed.