بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی صدر وزیراعلئ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کا پالیسی بیان

 

کوئٹہ 4جون ۔ٹکرز

بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی صدر وزیراعلئ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کا پالیسی بیان

۔وزیراعلئ کا وفاقی حکومت سے بلوچستان کو درپیش مالی و ترقیاتی مسائل کے حل کے لیۓ نتیجہ خیز اقدامات کرنے اور صوبے کا آئینی حق دینے مطالبہ

۔ہم سے کیۓ گیۓ وعدوں پر عملدرآمد میں وفاقی حکومت کی سرد مہری باعث تشویش ہے ۔وزیراعلئ

۔اس طرح سے کسی وفاقی اکائی کو مسلسل نظرانداز کرنا اور دیوار سے لگانا انتہائی غیر مناسب فعل ہے ۔وزیراعلئ

۔وفاق کا یہ رویہ کسی صورت برداشت نہیں کیا جاۓ گا ۔وزیراعلئ

۔اگر وفاقی حکومت اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں سنجیدہ نہیں تو بلوچستان این ای سی کے اجلاس میں شرکت نہیں کریگا ۔وزیراعلئ

۔وفاق کا رویہ ثابت کرتا ہے کہ ماضی کی طرح یہ اجلاس بھی ہمارے لیۓ بے فائدہ ثابت ہو گا ۔وزیراعلئ

۔ایسے اجلاس میں بیٹھنے کا کوئی فائدہ نہیں جس میں فیصلہ سازی اور عملدرآمد کا فقدان ہو ۔وزیراعلئ

۔گزشتہ سال بھی بلوچستان حکومت کی تجویز کردہ اسکیموں کو وفاقی پی ایس ڈی پی کا حصہ نہیں بنایا گیا ۔وزیراعلئ

۔سی پیک کی باتیں کی جاتی ہیں لیکن سی پیک میں شامل مںنصوبوں کے ٹینڈر ہونے کے باوجود بھی انکے لیۓ فنڈز جاری نہیں کیۓ گیۓ ۔وزیراعلئ

۔سیلاب زندگان کی بحالی کے لیۓ وزیراعظم کے اعلان کردہ دس ارب روپے سے ایک سال گزرنے کے باوجود بھی ایک روپیہ تک نہیں دیا گیا ۔وزیراعلئ

۔سیلاب متاثرین بے سرو سامانی کی حالت میں پڑے ہیں اور ہم انکے لیۓ کچھ نہیں کر پا رہے ۔وزیراعلئ

۔ہم نے با رہا وفاقی حکومت تک اپنا موقف پہنچایا لیکن تاحال پزیرائی نہیں ملی ۔وزیراعلئ

۔وزیراعظم ہماری متعدد درخواستو ں کے باوجود ملاقات کا وقت نہیں دے رہے ہیں ۔وزیراعلئ

۔آئین کے مطابق نیۓ این ایف سی کا اجراء بھی عرصہ سے تعطل کا شکار ہے ۔وزیراعلئ

۔ہم وفاق میں حکومت کے اہم اتحادی ہیں ۔وزیراعلئ

۔بلوچستان کو ملک کے مستقبل کی مسلمہ حثیت بھی حاصل ہے ۔وزیراعلئ

۔وفاقی حکومت نے ہم سے کیۓ گیۓ وعدے تا حال پورے نہیں کیۓ ہیں ۔وزیراعلئ

.صوبے کو شدید مالی مشکلات کا سامنا ہے ہم آئندہ مالی سال کے لیۓ ایک متوازن بجٹ بنانے کے قابل بھی نہیں ہیں .وزیراعلئ

۔اس بات میں دو راۓ نہیں کہ وفاق کے تعاون کے بغیر بلوچستان کی پسماندگی کا خاتمہ ممکن نہیں ۔وزیراعلئ

۔این ایف سی شئیر وفاقی منصوبوں کے لیۓ فنڈز کا اجراء اور پی پی ایل کے زمہ واجبات کے حصول کے مسائل ابھی تک نہیں حل نہیں ہوۓ ۔وزیراعلئ

۔ہم وفاقی حکومت سے ان بنیادی مسائل کو حل نہیں کروا سکے ہیں جو باعث تشویش ہے ۔وزیراعلئ

۔وفاقی کابینہ میں نمائندگی رکھنے والی اپنی اتحادی جماعتوں سے بھی کہا ہے کہ کابینہ سمیت ہر متعلقہ وفاقی فورم پر بلوچستان کے مالی و دیگر مسائل اٹھائیں ۔وزیراعلئ

۔اس وقت وفاقی بجٹ کی تیاری تکمیل کے مراحل میں ہے ۔وزیراعلئ

۔بجٹ سے متعلق اہم ترین فورم این ای سی کا اجلاس منعقد کیا جا رہا ہے ۔وزیراعلئ

۔جب ہمارے موقف کو تائید ہی نہیں ملنی تو اس اجلاس میں ہماری شرکت بے معنی ہو گی ۔وزیراعلئ

۔اجلاس میں بلوچستان کے ترقیاتی امور کو ترجیحی بنیادوں پر زیر غور لا کر ان مسائل کے دیرپا حل کو یقینی بنا یا جاۓ ۔وزیراعلئ کا مطالبہ

۔اگر وفاقی حکومت این ای سی اجلاس میں بلوچستان کے منصوبوں کو ترجیح دینے کی یقین دہانی کراتی ہے تو ہم اجلاس میں شرکت پر غور کرینگے ۔وزیراعلئ

۔بصورت دیگر ہم اس اجلاس میں شریک نہیں ہونگے ۔وزیراعلئ

۔رواں مالی سال میں بلوچستان میں دستیا ب ترقیاتی فنڈز کے استعمال کی شرح دیگر تمام صوبوں سے بہت بہتر ہے ۔وزیراعلئ

۔اگر ہمیں این ایف سی سے ہمارا پورا آئینی حصہ ملتا ہے تو ہم ترقیاتی عمل اور زیادہ بہتر اور جامع انداز میں آگے بڑھا سکتے ہیں ۔وزیراعلئ

ہم عوام تک ترقی کے ثمرات پہنچا سکتے ہیں ۔وزیراعلئ

۔وفاق کی ایک مضبوط اکائی ہونے کی حثیت حاصل ہونے کے باوجود بلوچستان کو مسلسل نظر انداز کر نے کے منفی نتائج سامنے آسکتے ہیں ۔وزیراعلئ

۔صوبے کی پسماندگی میں مزید اضافہ ہر گز ملک کے مفاد میں نہیں ہے ۔وزیراعلئ

۔بلوچستان منفرد جغرافیائی محل و وقوع طویل ساحل گہرے پانی کی بندرگاہ قیمتی معدنیات اور سی پیک کے علاوہ دیگر خصوصیات کا حامل خطہ ہے ۔وزیراعلئ

۔بلوچستان پاکستان کے روشن اور مستحکم مستقبل کی ضمانت فراہم کرتا ہے ۔وزیراعلئ

۔ضروری ہے کہ اس صوبے کو وہ اہمیت بھی دی جاۓ جسکا وہ حقدار ہے ۔وزیراعلئ

۔صرف زبانی کلامی باتوں اور نعروں سے ملک کی تقدیر نہیں بدل سکتی ۔وزیراعلئ

۔وزیراعظم سے مطالبہ ہے کہ این ای سی کے اجلاس میں بلوچستان سے کیۓ گیۓ وعدوں کو عملی جامعہ پہنانے کے منصوبوں کی منظوری دی جاۓ۔وزیراعلئ

Daily Askar

Comments are closed.