امریکہ میں پاکستانی سفیر مسعود خان نے کہا ہے کہ گذشتہ دو برسوں میں پاکستان اور امریکہ نے سیکیورٹی کے شعبے ساتھ ساتھ اقتصادی میدان میں بھی تعلقات کو وسعت دینے پر توجہ دی ہے اور وہ اس کوشش میں کامیاب ہوئے ہیں۔

 امریکہ میں پاکستانی سفیر مسعود خان نے کہا ہے کہ گذشتہ دو برسوں میں پاکستان اور امریکہ نے سیکیورٹی کے شعبے میں تعاون کو برقرار رکھنے اور فروغ دینے کے ساتھ ساتھ اقتصادی میدان میں بھی تعلقات کو وسعت دینے پر توجہ دی ہے اور وہ اس کوشش میں کامیاب ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان سے امریکی فوجوں انخلا کے بعد بھی اس خطے میں دہشت گردی کا خطرہ موجود ہے ۔ ٹی ٹی پی کے دہشت گرد پاکستانیوں کو نشانہ بنا رہےہیں۔ افغانستان سے امریکی انخلاء کے بعد سے ہم نے 1500 سے زائد قیمتی جانیں قربان کی ہیں۔
مسعود خان نے کہا کہ امریکہ اور پاکستان نے یہ عزم کر رکھا ہے کہ وہ انسداد دہشت گردی کے شعبے میں تعاون کے ذریعے خطے سے اس عفریت کا خاتمہ کریں گے۔
ان خیالات کا اظہار سفیر پاکستان مسعود خان نے اپنے دورہ نیو میکسیکو کے دوران گلوبل سانٹا فے تھنک ٹینک کے زیر اہتمام منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔ تقریب کی صدرات صدر گلوبل سانتا فے مارک اسکوئینو جبکہ نظامت کے فرائض جم فاک نے سرا نجام دیے۔ تقریب کا اہتمام شان میک کیوین نے کیا۔

سفیر پاکستان نے کہا کہ افغانستان کو استحکام کی طرف گامزن کرنا پاکستان اور امریکہ کی مشترکہ ذمہ داری ہے کیونکہ پورے خطے ، وسطی ایشیا ، مغربی ایشیا، پاکستان، جنوبی ایشیا، جنوب مغربی

ایشیائی کااستحکام افغانستان سے وابستہ ہے۔
تقریب میں دانشور حضرات، ماہرین تعلیم، تھنک ٹینک کمیونٹی کے اراکین ، سابق سفارت کاراور کمیونٹی رہنماؤں نے شرکت کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مسعود خان نے کہا کہ افغانستان سے امریکی فوجی انخلا امریکہ اور خطے کے لئے تکلیف دہ مرحلہ تھا۔ انخلاکے بعد پاکستان اور امریکہ کے تعلقات کے حوالے سے غیر یقینی کی صورتحال پائی جاتی تھی لیکن اب یہ غیریقینی صورتحال نہیں رہی۔ امریکہ اور پاکستان کے تعلقات میں بہتری آئی ہے اور دونوں ممالک مختلف شعبہ جات میں ایک دوسرے سے تعاون کر رہے ہیں
مسعود خان نے کہا کہ انخلاء کے بعد قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ شاید پاک امریکہ تعلقات کا کوئی مستقبل نہیں ہے لیکن بائیڈن انتظامیہ اور حکومت پاکستان نے ان قیاس آرائیوں کو غلط ثابت کیاہے اور ہم نے اپنے تعلقات میں توازن پیدا کیا ہے۔ہمارے تعلقات کی یہ وراثت آنے والی نسلوں میں منتقل ہوگی۔
سفیر پاکستان نے ایف سولہ طیاروں اور دیگر سازوسامان کے حوالے سے 450 ملین ڈالرز کے امریکی پیکیج، کوویڈ کی وبا سے نمٹنے کے لئے پاکستان کو فراہم کردہ ویکسین کاسب سے بڑا عطیہ اور گذشتہ سال کے سیلاب کے دوران فراخدلانہ امریکی امداد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنے دو طرفہ تعلقات میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کی ضرورت ہے تاکہ یہ تعلقات ہمارے عوام کے لئے فائدہ مند ہوں۔

مسعود خان نے مختلف شعبہ جات میں جاری اعلیٰ سطحی تعاون اورموسمیاتی تبدیلی، قابل تجدید توانائی، صحت، انسداد منشیات اور انسداد دہشت گردی جیسے امور میں پاک امریکہ ڈائیلاگ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور میں یہ اقدامات انخلا کے بعد دو طرفہ تعلقات کے حوالے سے ایک نئے دور کی نشاندہی کرتے ہیں۔
مسعود خان نے عوامی رابطوں کو فروغ دینے اور اقتصادی، تجارتی اور سرمایہ کاری کے شعبے میں تعلقات کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ پاک تعلقات کا مستقبل ہے۔
سفیر پاکستان نے تاجرو کاروباری برادری کوپاکستانی اسٹارٹ اپس، سائنس، انجینئرنگ، ٹیکنالوجی، ایکسٹریکٹیو انڈسٹری، ہیلتھ کیئر، فارماسیوٹیکل اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی سرمایہ کاری سے پاکستان اور خطے کی بڑی منڈی سے مستفید ہوں۔
مسعود خان نے پاکستانی کمیونٹی کی بھرپور حمایت کرنے اور انہیں قومی دھارے میں شامل کرنے کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنے پر نیو میکسیکو کی اعلی قیادت اور انتظامیہ کو سراہا۔
سفیر پاکستان نے کہا کہ ریاستی سطح پر تعلقات کو ادارہ جاتی سطح پر استوار کرنے کیلیے سسٹر سٹی معاہدے کی تجویز پر مثبت ردعمل سے ان کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ کسی بھی پاکستانی سفیر کا نیو میکسیکو کا یہ پہلا دورہ نہ صرف عوامی روابط کو فروغ دے گا بلکہ اقتصادی تعلقات کو بھی مزیدمستحکم کرے گا۔

Daily Askar

Comments are closed.