وکلاء کے وفد کا کشمیر پر بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے پر تشویش کا اظہار

پاکستان کی مختلف بار کونسلوں بشمول اسلام آباد بار کونسل، آزاد کشمیر بار کونسل اور کے پی بار کونسل کے نمائندوں پر مشتمل ایک وفد نے وفاقی وزیر قانون و انصاف جناب احمد عرفان اسلم سے ملاقات کی. ملاقات میں بھارتی حکومت کی طرف سے ریاست جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کو برقرار رکھنے کے فیصلے پر بات چیت کی گئی
ملاقات کے دوران وفد کے ارکان نے کشمیری عوام کی حیثیت پر مذکورہ فیصلے کے ممکنہ اثرات کے بارے میں اپنے خدشات کا اظہار کیا۔ وکلاء نے پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر فیصلے کو چیلنج کرنے کے لیے ایک مضبوط جوابی بیانیہ اور ایک جامع فریم ورک بنانے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔
وزیر قانون نے صورتحال کی سنگینی کو تسلیم کرتے ہوئے وکلاء برادری کی طرف سے اٹھائے گئے خدشات سے اتفاق کیا۔ انہوں نے مسئلہ کشمیر پر وکلاء کے فعال موقف کی تعریف کی اور ایک متفقہ جوابی بیانیہ تیار کرنے کی اہمیت پر زور دیا جس میں تمام اہم اسٹیک ہولڈرز شامل ہوں۔ مزید برآں، وزارت قانون کشمیر کے لوگوں کے مفادات کے تحفظ اور بین الاقوامی سطح پر ایک مضبوط جوابی بیانیہ پیش کرنے کے لیے تمام متعلقہ فریقوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
علاوہ ازیں وفد نے وکلاء اور بار کونسلز کی فلاح و بہبود سے متعلق بھی تحفظات کا اظہار کیا۔ ان گذارشات کے جواب میں وزیر قانون نے ان مسائل کے حل میں مکمل تعاون کی یقین دھانی کرائی۔ آخر میں ہسپتالوں اور تعلیم سے متعلق معاملات کو حل کرنے اور قانونی برادری کے لیے معاون ماحول کو یقینی بنانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔

Daily Askar

Comments are closed.