کراچی06جنوری ۔ملیر بار ایسوسی ایشن کی جانب سے تقریب کا انعقاد کیاگیا، جس میں مہمان خصوصی کےطور پر وزیر قانون عمر سومرو نے شرکت کی۔ وزیر قانون عمرسومرو نے سندھ حکومت کی جانب سے 75 لاکھ کا امدادی چیک ملیربار ایسوسی ایشن کے حوالے کیا۔ اس موقع پر وزیر قانون عمر سومرو نے ملیر بار تقریب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نگران حکومت سندھ کے عوام کو صحت کارڈ دینے پر کام کررہی ہے، وزیراعلی سندھ کی ہدایت پر میں اور وزیر صحت ملکر کام کررہے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ دیگر صوبوں کی طرح سندھ کے عوام کو بھی صحت کارڈ ملے۔عمر سومرو کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں اپنے کالے کوٹ کی اہمیت کو سمجھنا پڑیگا، نگران سندھ حکومت کی جانب سے آج میں نے ملیر بار کو 75 لاکھ روپےکا امدادی چیک دیا ہے،یہ گرانٹ ملیر بار کے لیے ایک تحفہ ہے،ملیر بار والے ایک درخواست بناکر دیں اس کے لیے میں کوشش کرونگا کہ لائبریری کے لیے کچھ کرسکوں۔ عمر سومرو کا کہنا تھا کہ میرا خواب تھا وکلا کو صحت کارڈ دینے کا وہ پورا کیا، کچھ لوگوں کی انا کی وجہ سے وکلا کے لیے صحت کارڈ اسکیم فیل ہوگئی، ہم نے فیصلہ کیا ہےکہ انشورنس کمپنی کے خلاف مقدمہ کروائیں اور وکلا عدالت میں اس کے خلاف سوٹ داخل کریں۔ وزیرانسانی حقوق کا نوجوان وکلا سے متعلق کہنا تھا کہ جس طرح ڈاکٹروں کو ہاؤس جوب کے لیے وظیفہ ملتا ہے اسی طرح ہم ہیومن رائٹس سے طلبہ کو 25 ہزار روپے ماہانہ دیں گے،آئی بی اے کے کچھ پروفیسرز سے ہم نے کورسز تیار کروایا ہے جو کراچی اور سکھرمیں پڑھائیں گے۔ وزیر قانون کا ایک سوال کے جواب میں کہنا تھاکہ عوام اپنے مسائل پر منتخب نمائندوں سے سوال کریں اور ان سے پوچھیں، ہمارے پاس اختیارات محدود ہیں، میں نے کشمور اور شکارپور کا دورہ کیا اور میں نے تین ماہ پہلے ہی کہا تھا کہ کشمور اور شکارپور میں پولیس کو نفری اور اسلحہ کی ضرورت ہے، جس سے متعلق وزارت داخلہ سندھ کو آگاہ کیا تھا۔ جبکہ تقریب سے سندھ بار کاؤنسل کے ایڈوکیٹ نعیم احمد قریشی، ملیر بار کے صدر ناصر رضا رند، جنرل سیکریٹری شیر خان راہوجو اور دیگر نے خطاب کیا۔تقریب میں وزیرقانون عمر سومرو سندھ کی ثقافت اجرک اور ٹوپی بھی پہنائی گئی.
Comments are closed.