قومی زرعی تحقیقاتی مرکز، اسلام آباد میں کوپیا سینٹر پاکستان کی پروجیکٹ پلاننگ اور اسٹیئرنگ کمیٹی کا 5واں اجلاس منعقد ہوا۔
* قومی زرعی تحقیقاتی مرکز، اسلام آباد میں کوپیا سینٹر پاکستان کی پروجیکٹ پلاننگ اور اسٹیئرنگ کمیٹی کا 5واں اجلاس منعقد ہوا۔
* سلیکٹیو سیمین ٹیکنالوجی سے لائیو سٹاک سیکٹرمیں بہتری لائی جا سکتی ہے۔ چیئرمین پی اے آر سی، ڈاکٹر غلام محمد علی
* پاکستان اور جمہوریہ کوریا زراعت کے شعبہ میں اہم شراکت دار ہیں۔ ہوانگ مائینگ ہوان،سفارتی کونسلر،جمہوریہ کوریا
اسلام آباد:( شعبہ تعلقات عامہ، پی اے آر سی) پاکستان اور جمہوریہ کوریا مختلف تحقیقی منصوبے مثلاً آلو کے بیج ، مرچ اور چارے کی فصل کی پیداواری ٹیکنالوجی میں پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل (PARC) اور کوریا پروگرام آن انٹرنیشنل ایگریکلچر (KOPIA) مل کر کام کر رہے ہیںاور ان منصوبوں کے نتائج سے ان فصلوں کی پیداوار اور معیار میں اضافہ ہو گا ۔ کوپیا سینٹر پاکستان (Pakistan Center -KOPIA)کی پروجیکٹ پلاننگ اور اسٹیئرنگ کمیٹی کا 5واں اجلاس قومی زرعی تحقیقاتی مرکز، اسلام آباد میں ہواجس کی صدارت ڈاکٹر غلام محمد علی نے کی۔ اس میٹنگ میں کورین سائنسدانوں، کورین ایمبیسی کے نمائندوں،وزارت برائے قومی غذائی تحفظ و خوراک، یونیورسٹیز اور سینئر مینجمنٹ نے شرکت کی۔ چیئرمین پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل ڈاکٹر غلام محمد علی نے جمہوریہ کوریاکی حکومت کی طرف سے تعاون کا اعتراف کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اس تعاون کو لائیو سٹاک سیکٹر اور سیکس سیمین ٹیکنالوجی تک بھی بڑھایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے پی اے آر سی کے کوریائی ہم منصبوں کو قریبی تعاون کا یقین دلایا اور تحقیق میں مختلف مشترکہ منصوبوں پر جمہوریہ کوریا کی تعریف کی۔
کوپیا سینٹر پاکستان کے ڈائریکٹر ڈاکٹر چو گیونگ رائے( Gyoungrae Cho)نے پہلے سے جاری منصوبوں کے نتائج اور سنٹر کے مستقبل کے کام کا منصوبہ پیش کیا۔ انہوں نے کمیٹی کو مختلف رواں پراجیکٹس پر جاری پیش رفت سے آگاہ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ 160,000 ٹن تصدیق شدہ آلو کا بیج تیار کیا جائے گا جسے “پاکستان کوریا مشترکہ پروگرام آن سرٹیفائیڈ سیڈ پوٹیٹو پروڈکشن سسٹم” پراجیکٹ کے تحت تیار کیا جائے گا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ لائیو سٹاک کے شعبے میں تعاون بڑھایا جائے گا۔
اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے جمہوریہ کوریا کے سفارت خانہ کے کونسلر ہوانگ مائینگ ہوان (Mr. Hwang Myeng Hwan Councilor) نے کہا کہ پاکستان زراعت میں اہم شراکت دار ہے اور حکومت کوریا کوپیا سینٹر پاکستان کے ذریعے اپنی مدد فراہم کرے گا۔ انہوں نے منصوبوں پر پیشرفت کو سراہتے ہوئے کہا کہ کوریا جون 2023 میں پاکستان کے ساتھ 40 سالہ تعاون کا جشن منا رہا ہے۔پراجیکٹ کوآرڈینیٹر ڈاکٹر عیش محمد نے تین نئے منصوبے پیش کیے جن میں مویشیوں میں کورین فریزئین سیکسڈ سیمین کے استعمال کے ذریعے نسل کی بہتری ،چارے کی پیداوار کی بہتر ٹیکنالوجی کی تقسیم، اور مرچ کی برآمدی ٹیکنالوجی کو بڑھانے کے لیے معیاری مرچوں کی پیداوارکے منصوبے شامل ہیں۔ پراجیکٹ سٹیئرنگ کمیٹی نے تینوں پراجیکٹس کو رورل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کوریا کو بھجوانے کی منظوری دی۔
Comments are closed.