شانگلہ(ابرارحسین سے) شانگلہ پو رن و بشام میں احتجاج کرنے والے پی ٹی ائی کے کئی اہم رہنما گرفتار کر دیے گئے۔ گرفتار ہونے والوں میں سابق ضلع ناظم شانگلہ رشید الرحمن،سابق ناظم گلزار اخونخیل تحصیل چیئرمین پورن حاجی عبدالمولا، حاجی مجیب الرحمن،اجمل خان،اسد خان،صدام حسین،عابدحسین،عادل خان،قطب عالم۔پورن سے تحصیل چیئرمین حاجی عبدالمولا کے علاوہ امیر معاویہ،واسیع اللہ،عنایت الرحمن،ظہور،شکیل،نویدعلی شامل ہیں جس میں تھانہ الوچ پورن سے گرفتار پی ٹی آئی رہنماؤں کو جیل منتقل کردیا گیاہیں۔ہفتے کے شب پولیس تھانہ پورن الوچ میں گرفتاری کے بعد انہیں پولیس ہیڈ کوارٹر الپوری منتقل کر دیا گیا۔ پولیس حکام کی جانب سے کہا گیا ہے کہ انھیں ضلع میں نافظ دفعہ144کے خلاف ورزی پر گرفتار کیا گیا ہے تا ہم پی ٹی ائی رہنماؤں نے کہا ہے کہ وہ پر امن احتجاج کر رہے تھے اور وہ اپنے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد دی گئی کال پر کارکنان کے ہمراہ الوچ چوک اور شاہرائے قراقرم بشام کے مقام پر پرامن طریقے سے احتجاج کر رہے تھے۔پی ٹی ائی کہ رہنماؤں نے اگزام لگایا ہے کہ الزام لگائے ہیں کہ شانگلہ پولیس اور انتظامیہ امیر مقام کے اہل کار بن چکے ہیں اور وہ اس کے کہنے پر گرفتاریاں کر رہے ہیں۔اگر شانگلہ میں دفعہ144تھی تو امیر مقام کو جلسوں،افتتاحوں اور مختلف مقامات پرہجوم جمع کرنے کی اجازت کیسے ملی اور کس نے دی۔پی ٹی آئی کارکنان اوررہنماؤں کی گرفتاری سیاسی انتقام اور ایمپورٹڈ حکومت کی دباؤ کا نتیجہ ہے۔ پی ٹی ائی کے سینئر رہنماؤں نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پرامن احتجاج ہر شہری کا جمہوری اور قانونی حق ہے ایسے غیر قانونی گرفتاریاں ناقابل برداشت ہے اورپی ٹی ائی کارکنان کی بلاجواظ پرامن احتجاج کرنے کے دوران گرفتاری پی ٹی آئی کے دیگر کارکنان کو اکسانے کے مترادف ہے۔انھیں فوری طور پر رہا کیا جائے۔ا مپورٹڈ سرکار کی بدمعاشی برقرار ہے اور وہ اپنے سیاسی مفادات کیلئے پولیس کو استعمال کررہی ہیں۔۔
Comments are closed.