ڈیرہ اللہ یار (این این آئی) کمیونسٹ پارٹی آف پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل کامریڈ امداد قاضی نے جھل مگسی میں نہتے کاشتکار کے قتل پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جھل مگسی میںبا اثر خاندان نے ریاست کے اندر اپنی ریاست بنا رکھی ہے، بے انتہا قبائلی، سیاسی اور انتظامی طاقت کے زور پر آئے روز غریب کسانوں کی زمینوں پر قبضے کیے جا رہے ہیں، جھل مگسی میں آباد مختلف قبائل کے کسان اس بااثر خاندان کے عتاب سے محفوظ نہیں، کبھی سارنگانی قبیلے تو کبھی جوئیہ قبیلے کے کسانوں پر مظالم کیے جا رہے ہیں، غریب کاشتکار امداد جوئیہ کا قتل اس فرسودہ وڈیرہ شاہی کا مکروہ چہرہ ہے جس کو جمہوری حکومت میں بے انتہا طاقت فراہم کیا گیا کہ وہ بزور شمشیر نہتے کسانوں کا قتل کرکت انکی زمینیں جائیدادیں اور املاک پر قابض ہو رہے ہیں، کاشتکار امداد جوئیہ کا بہیمانہ قتل کھلم کھلا دہشتگردی ہے، جھل مگسی، اوستہ محمد اور جعفرآباد انتظامیہ بااثر خاندان کا آلہ کار ہیں، مظلوم خاندان کو انصاف دینے اور احتجاج کا جمہوری حق استعمال کرنے سے روکا جا رہا ہے، انتظامیہ کا یہ عمل غیر انسانی، غیر قانونی اور غیر جمہوری ہے جسکی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، کمیونسٹ پارٹی آف پاکستان مظلوم خاندان کے ساتھ کھڑی ہے، اور مطالبہ کرتی ہے کہ کاشتکار امداد جوئیہ کے قتل کی ایف آئی آر انکی بیٹی کی مدعیت میں ملزمان کے خلاف درج کرکے انہیں گرفتار کیا جائے اور مظلوم خاندان سے اظہار یکجہتی کرنے کی پاداش میں گرفتار کسان تحریک کے رہنماءظہیر بلوچ، سماجی کارکنوں قادر نصیب، اعجاز بلوچ سمیت تمام کارکنوں کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔
Comments are closed.