بلوچستان ہائیکورٹ نے صوبائی محکموں کے پاس موجودتمام گاڑیوں کی تفصیلات مانگ لیں۔

بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس جناب جسٹس محمد ہا شم خان کاکڑ اور جسٹس جناب جسٹس روزی خان بڑیچ پر مشتمل بنچ نے صوبائی محکموں کے سیکرٹریز کو ہدایت کی ہے کہ وہ محکموں کے پاس موجود گاڑیوں کی کل تعداد ،جن آفیسران اور دیگر کو گاڑیوں کی سہولت دی گئی ہیں وہ، اور کتنی گاڑیاں صو بے سے باہر ہیں سے متعلق تفصیلی رپورٹ پیش کریں۔

گزشتہ روز سنیئر قانون دان سید نذیر آغا ایڈووکیٹ کی جا نب سے دائر آئینی درخواست کی سماعت شروع ہوئی تو درخواست گزار ، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل شہک بلوچ ، اسسٹنٹ اٹارنی جنرل محمد اشرف بازئی و دیگر بنچ کے روبرو پیش ہو ئے درخواست گزار نے بنچ کو بتایا کہ حکومت بلوچستان کی ملکیت بہت سی سرکاری گاڑیاں، موٹر سائیکلیں دوسرے صوبوں میں حاضر سروس و ریٹائرڈ آفیسران و ملازمین و دیگر کی زیر استعمال ہیں جسکا بوجھ صو بے کے خزانے اور عوام پر ہیں اس سلسلے میں بنچ صوبائی محکموں سے تفصیلا ت طلب فرما کر مزید احکامات دیں ، جس پر بنچ کے ججزنے محکمہ تعلیم ،صحت، زراعت ،سی اینڈ ڈبلیو ،جنگلات وحیوانات ،محکمہ داخلہ و قبائلی امورو دیگر صوبائی محکمہ جات کے سیکرٹریز کو ہدایت کی کہ وہ اگلی سما عت پر بنچ کے روبرو محکموں کی کل گاڑیوں ،جن آفیسران و دیگرکو گاڑیوں کی سہولیات دی گئی ہیں ان کی تفصیل ،کتنی گاڑیاں صو بے میں زیر استعمال ہیں؟ اور کتنی صو بے سے با ہر؟ سے متعلق تفصیلی رپورٹ جمع کرائیں۔

اسکے بعدتمام ڈویژن کے کمشنرز،اضلا ع ڈپٹی کمشنر ز،ڈسٹرکٹ پولیس آفیسران بھی محکموں کے سیکرٹریز و دیگر کو سرکاری گاڑیاں واپس لانے کےلئے درکار معاونت کریں گے ۔بعد ازاں مذکورہ آ ئینی درخواست کی سماعت 17اکتوبر تک کےلئے ملتوی کر دی گئی۔

Daily Askar

Comments are closed.