کوئٹہ: سیکرٹری صحت بلوچستان عبداللہ خان نے کہا ہے کہ ہیپاٹائٹس کے چیلنج سے نمٹنے اور عالمی ادارہ صحت کی جانب سے 2030 تک دنیا بھر سے اس وبائی مرض کے خاتمے کے ہدف کے حصول کے لیے پرعزم ہیں عوامی آگاہی میں اضافہ کرکے ہیپاٹائٹس کے انفیکشن سے بچاؤ ممکن ہے ہیپاٹائٹس بی ، سی اور ڈی کے مریضوں کو محفوظ، موثر اور سستا علاج فراہم کرنے اور صحت کی دیکھ بھال کے نظام کو موثر و عوام کے لئے کارکرد بنانا ہماری اولین ترجيحات میں شامل ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو یہاں صوباٸی کوارڈنیٹر ہیپاٹاٸٹس کنٹرول پروگرام ڈاکٹر شعیب کرد کی جانب سے دی گئی بریفنگ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیابریفنگ میں ایڈیشنل سیکرٹری صحت عارف اچکزئی، پلاننگ آفیسر ڈاکٹر شاہکو ، فارماسسٹ ہیپاٹاٸٹس پروگرام اور اسٹاف آفیسر سیکرٹری صحت شوکت علی موجود تھے بریفنگ میں بتایا گیا کہ پروگرام کے تحت بلوچستان میں ہیپاٹاٸٹس بی اور سی کی ادویات مرضیوں کو مفت فراہم کی جارہی ہیں جبکہ پبلک ہیلتھ لیبارٹری فاطمہ جناح ہسپتال کوئٹہ میں ایک پی سی آر سینٹر بھی قائم ہے سیکرٹری صحت عبداللہ خان نے ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے پروگرام کا دائرہ کار وسیع کرنے کی ضرورت پر زور دیا بریفنگ میں اظہار خیال کرتے ہوئے سیکرٹری صحت بلوچستان عبداللہ خان نے کہا کہ صوبے کے پانچ اضلاع پنجگور ، چاغی ، گوادر ، قلعہ عبداللہ ، شیرانی اور جھل مگسی میں ہیپاٹائٹس سینٹر کو فعال کرنے کے لئے ہر ممکن معاونت کی جائے گی وائرل ہیپاٹائٹس کے خاتمے کے لیے سیاسی، سماجی اور مذہبی قیادت کے ساتھ شراکت داری میں اضافہ کرکے صحت کی دیکھ بھال کے نظام کو مضبوط بنایا جائے گا انہوں نے کہا کہ ہماری ترجیحات میں نیشنل اسٹریٹجک فریم ورک کو جدید خطوط پر استوار کرنا، وبائی امراض کی بہتر نگرانی، پیدائش کے وقت ہیپاٹائٹس بی کی ویکسینیشن میں اضافہ، ہیپاٹائٹس سی وائرس(ایچ وی سی)کی تشخیص و علاج اور کمیونٹی تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کرنا ہے۔ ان اقدامات کی بدولت ہم 2030تک ہیپاٹائٹس جو کہ عوام کی صحت کے لئے ایک خطرہ ہے کا خاتمہ کرنے کے قابل ہو جائیں گے سیکرٹری صحت عبداللہ خان نے کہا کہ بلوچستان سے ہیپاٹائٹس کے خاتمے کے لئے جاری کاوشوں کو مزید بہتر بنایا جائے گا
Comments are closed.