وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان اور کابینہ کے دیگر ممبران سے چین کے صوبے سنکیانگ سے آئے ہوئے ایک اعلیٰ سطحی وفد نےملاقات کی

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان اور کابینہ کے دیگر ممبران سے چین کے صوبے سنکیانگ سے آئے ہوئے ایک اعلیٰ سطحی وفد نےملاقات کی۔ وفد کی قیادت صوبہ سنکیانگ حکومت کے مشیرمسٹریوان جیانمین کررہے تھے، مسٹر یوان نے اس موقع پر گلگت بلتستان اور سنکیانگ حکومت کے مابین قائم تاریخی رشتے اورپایئدار دوستی کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور چین کی دوستی تاریخی اور بے مثال ہے اورسنکیانگ کی صوبائی حکومت اور گلگت بلتستان حکومت تعمیر و ترقی، باہمی تجارت اور سرمایہ کاری سمیت سیاحت اور دیگر شعبوں میں تعاون کے فروغ کیلئے متفقہ کاوشیں بروئے کار لا سکتی ہیں۔ چین اور پاکستان میں تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے ان دو ہمسایہ صوبوں کا اہم کردار ہے۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے چینی وفد کی گلگت بلتستان حکومت کیساتھ تعمیر و ترقی کے منصوبوں پر شراکت داری بڑھانے کے عزم کا خیر مقدم کیا، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے سی پیک منصوبے کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ عظیم منصوبہ دونوں ممالک کے لئے ایک گیم چینجر کی حیثیت رکھتا ہے اور اس منصوبے کا گیٹ وے گلگت بلتستان ہے مگر اس گیم چینجر منصوبے کے ثمرات سے اب تک گلگت بلتستان مستفید نہیں ہو سکا ہے لہذاضرورت اس امر کی ہے کہ سنکیانگ حکومت اور گلگت بلتستان کی صوبائی حکومت براہ راست عملی طور پر کچھ اہم منصوبوں پر کام کا آغاز کریں، جن سے گلگت بلتستان اورسنکیانگ کے عوام براہ راست مستفید ہو سکیں تاکہ دونوں خطوں میں تعاون اور دوستی کے رشتے مضبوط سے مضبوط ترہونے کے ساتھ معاشی و تجارتی سطح پر بھی باہمی ثمرات حاصل ہو سکیں۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے مزید کہا کہ سی پیک منصوبے کا ایک اہم جز گلگت بلتستان میں قائم ہونے والا سپیشل اکنامک زون ہے، اس سپیشل اکنامک زون کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کیلئے سنکیانگ حکومت براہ راست گلگت بلتستان کی صوبائی حکومت سے تعاون کرے تو خطے میں صنعتی سرگرمیوں میں اضافے سے عوام کے معیار زندگی بہتر ہوگی ۔وزیر اعلی گلگت بلتستان نے مزید کہا کہ گلگت بلستان کو توانائی کے شعبے میں انتہائی مشکلات کا سامنا ہے۔اس ضمن میں سنکیانگ حکومت توانائی کی ضرورتوں کو پورا کرنے والے منصوبوں کے لئے شراکت بڑھائے اور پاک چین سرحد کے قریب موجود گلگت بلستان کے ضلعوں کو سنکیانگ سے بجلی کی فراہمی پر غور کیا جائے اور ابتدائی طور پر پہلے مرحلے میں ہنزہ کو اس ضمن میں مستفید کیا جائے تاکہ اس آغاز کے بعد ہم گلگت بلتستان کے دیگر اضلاع کے لئے بھی اس منصوبے پر کام کر سکیں، اس موقع پر چینی مشیر مسٹر یوان نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ سنکیانگ حکومت اور مرکزی حکومت کو اعتماد میں لے کر وزیر اعلی گلگت بلتستان کی جانب سے پیش کی گئی سفارشات کو عملی جامہ پہنانے کی بھرپور کوشش کریں گے انھوں نے کہا کہ میں زاتی طور پراور ہماری حکومت گلگت بلتستان کودرپیش توانائی کے سنگین بحران سے بخوبی واقف ہیں اس ضمن میں ہماری کوشش ہے کہ ہم سنکیانگ صوبے کے شہر تاشقرغن سے پہلے مرحلے میں ہنزہ کو جزبہ خیر سگالی کے تحت بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایئں اور مرحلہ وار دیگر اضلاع کی جانب بھی بڑھیں جبکہ سنکیانگ اور گلگت بلتستان کے چار شہروں گلگت ،سکردو،ہنزہ اور چلاس کو (سسٹر سیٹیز) کا درجہ دینے کا بھی ارادہ رکھتے ہیں انھوں نے مزید کہا کہ سی پیک منصوبے میں گلگت بلتستان کو اب تک حاصل نہ ہونے والے منصوبوں پر عملی اور ٹھوس اقدامات کرنے کے لئے سنکیانگ حکومت کردارادا کرے گی چونکہ اب وقت آ گیا ہے کہ سی پیک منصوبے کے ثمرات گلگت بلتستان کے عوام کو براہ راست حاصل ہوں جو اب تک نہیں ہو سکے اس کے لئے سنکیانگ حکومت مالی معاونت فراہم کرنے کی ذمہ داری اٹھاتی ہے اور اس امر کو یقینی بنایا جائے گا کہ گلگت بلتستان میں سپیشل اکنامک زون کا قیام فوری عمل میں لایا جا سکے اور دیگر منصوبوں پر بھی عملی کام کا آغاز نظر آئے۔ مشیر کا مذید کہنا تھا کہ چینی نئے سال کے آغاز پر گلگت بلتستان کے نمائیندہ حکومتی وفد سنکیانگ کا جبکہ سنکیانگ حکومت کا وفد گلگت بلتستان کا دورہ کرے گا جہاں ان مذکورہ منصوبوں پرعملی اقدامات شروع کرنے کے لئے تمام تر معاملات کو حتمی شکل دی جائے گی جس کے بعد دونوں جانب کے عوام کوکام ہوتا ہوا نظر آئے گا، وزیر اعلی نے مذید کہا کہ پاکستان اور ہمیں ہر مشکل وقت میں چین کی جانب سے بے لوث تعاون ملتا رہا ہے جسے ہم اور ہماری عوام انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور آج ہونے والے فیصلے بھی ایسے ہیں جن کی نظیر نہیں ملتی سی پیک منصوبے سے سنکیانگ حکومت گلگت بلستتان کو جو تعاون کرنے جارہی ہے اب ہمیں امید ہے کہ ہمارے تحفظات کا ازالہ قریب ہے وزیر اعلی۱ نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ سنکیانگ حکومت سی پیک منصوبوں کی سیکورٹی کے لئے گلگت بلتستان حکومت سے تعاون کرے تاکہ ہم پولیس اوردیگر فورس کو جدید سہولیات فراہم کر سکیں تاکہ ان منصوبوں پر کام کرنے والے دونوں ممالک کے مابین کسی ناخوشگوار واقعے سے رخنہ ڈالنے کی کوششوں کو ناکام بنایا جاسکے۔ وزیر اعلی نے گلگت بلتستان میں سیاحت کے شعبے پر بھی خصوصی توجہ دینے کے امر کا اظہار کیا اور چین میں گلگت بلتستان کے تاجروں کو درپیش مسائل کے حل کیلئے بھی سنجیدہ اقدامات پر زور دیا۔

Daily Askar

Comments are closed.