۔بلوچستان کے پہلے اور ملک کے چوتھے کڈنی ٹرانسپلانٹ سرجن، اسسٹنٹ پروفیسر و ماہر امراض گردہ، مثانہ اور گردے کی نالی ڈاکٹر حیات کاکڑ نے بلوچستان انسٹیٹیوٹ آف نیفرویورولوجی کوئٹہ میں گردے کی پیوند کاری کا پہلا کامیاب آپریشن کیا، ڈاکٹر حیات کاکڑ نے تقریباً 7سال قبل گردہ مثانہ اور گردے کی نالی کی بیماریوں اورگردیے و مثانے کی جراحی میں کالج آف فیزیشن اینڈ سرجن سے ڈگری حاصل کی تھی، انہوں نے ادیب رضوی کی شاگردی میں سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی (SIUT) سے 6سال قبل ایف سی پی ایس کی ڈگری حاصل کی تھی جبکہ 2سال قبل وہ گردے کی پیوندکاری کی ڈگری کے حصول کے لئے گئے اور 2سال کے دورانیہ میں انہوں نے گردے کی پیوندکاری کے شعبے میں کامیاب ہو کر ڈگری حاصل کرکے پاکستان کے چوتھے اور بلوچستان کے پہلے گردے کی پیوندکاری کے سرجن ہونے کا اعزاز اپنے نام کیا۔گزشتہ دنوں نے انہوں نے واپس اپنے صوبے آکر گردے کے پیوند کاری کا پہلا آپریشن کیا۔ اس سے قبل بلوچستان انسٹیٹیوٹ آف نفرویورولوجی میں گردے کی پیوند کاری کے لئے ٹیم باہر سے آتی اور انہیں حکومت بلوچستان یا پھر بلوچستان انسٹیٹیوٹ آف نفرویورولوجی 10سے 20لاکھ روپے ادا کرتی تھی، یہ پہلی مرتبہ ڈاکٹر حیات کی سربراہی میں بلوچستان کے ڈاکٹروں نے گردے کی کامیاب پیوند کاری کا کامیاب آپریشن کیا۔
Comments are closed.