صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی کا ذہنی صحت کے عالمی دن ، 10 اکتوبر 2023 ء ، کے موقع پر پیغام
آج ہم ‘ذہنی صحت ایک عالمی انسانی حق ہے’ کے مسلمہ عنوان کے ساتھ ذہنی صحت کا عالمی دن منا رہے ہیں، صدر مملکت
یہ دن ذہنی صحت کی اہمیت، ذہنی امراض کے لوگوں کی زندگیوں پر پڑنے والے اثرات، خاندان کی جانب سے مدد کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے ، صدر مملکت
ذہنی صحت کے مسئلے کے ادراک، اس موضوع پر منفی سماجی تصورات پر قابو پانے اور پروفیشنل مدد کی اہمیت کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کیلئے ذہنی صحت کا دن منایا جاتا ہے، صدر مملکت
قومی کمیشن برائے اِنسانی حقوق پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں 24 فیصد لوگ ذہنی دباؤ کا شکار ہیں، صدر مملکت
معاشی پریشانیوں سے ملک میں ذہنی صحت کی گھمبیر صورت حال اور بھی سنگین ہو جاتی ہے، صدر مملکت
بدقسمتی سے، پاکستان کے پاس ذہنی بیماریوں کے بوجھ سے نمٹنے کے لیے محدود انسانی اور مادی وسائل ہیں، صدر مملکت
نفسیاتی بیماریوں سے بچوں ، نوجوانوں اور خواتین کی ایک بڑھتی ہوئی تعداد متاثر ہو رہی ہے، صدر مملکت
آئے روز اخبارات میں نفسیاتی مسائل کی وجہ سے خود کشیوں ، گھریلو ناچاقی اور تشدد کے باعث قتل تک کے واقعات رپورٹ ہوتے ہیں، صدر مملکت
ذہنی صحت کے قومی چیلنج پر قابو پانے کیلئے ہمیں ایک مربوط نقطہ نظر کی ضرورت ہے، صدر مملکت
ہمیں ذہنی صحت کے آن لائن پورٹلز، ورچوئل پروگرامز، مصنوعی ذہانت، دماغی صحت کے چیٹ بوٹس درکار ہیں ، صدر مملکت
نفسیاتی صحت کے مسئلے پر قابو پانے کیلئے ہیلپ لائنز، متعلقہ حکومتی اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو متحرک بنانے اور نجی و سرکاری شعبے كے مابین شراکت داری قائم کرنا ہوگی، صدر مملکت
زیادہ تر ذہنی بیماریوں کا علاج ابتدائی مرحلے میں تشخیص اور علاج کی وجہ سے کم قیمت میں کیا جا سکتا ہے، صدر مملکت
،ہمیں دماغی صحت اور تندرستی کے بارے میں آگاہی بھی پیدا کرنی چاہیے، صدر مملکت
اس وقت، پاکستان کو ذہنی صحت کے شعبے میں تربیت یافتہ انسانی وسائل کی کمی کا سامنا ہے، صدر مملکت
یہ امر بے انتہا ضروری ہے کہ لوگوں کو ذہنی صحت کے مسائل کے بارے میں مشاورت فراہم کرنے کیلئے ٹیلی ہیلتھ سینٹرز قائم کیے جائیں، صدر مملکت
میڈیا، اساتذہ، والدین، مذہبی اسکالرز، مشہور شخصیات، بااثر سوشل میڈیا صارفین معاملے کی سنگینی کو سمجھیں، اُن سماجی رکاوٹوں کو دور کریں جن کی وجہ سے لوگ اس پر بات کرنے اور مدد لینے سے کتراتے ہیں، صدر مملکت
کالجوں اور جامعات میں دباؤ کے شکار طلباء کی تعداد 60 فیصد تک ہے، صدر مملکت
تعلیمی ادارے اور آجر کام اور زندگی میں توازن یقینی بنا کر طلباء اور ملازمین کو ایک سازگار ماحول فراہم کریں، صدر مملکت
اپنے لوگوں سے گزارش ہے کہ صحت مند طرز زندگی اپنائیں، اپنے دوستوں اور خاندان کے ساتھ معیاری وقت گزاریں، اور بے چینی اور تناؤ کی سطح کو کم کرنے کیلئے باقاعدہ ورزش کریں، صدر مملکت
مجھے امید ہے کہ ہماری انفرادی، ادارہ جاتی اور قومی سطح پر اجتماعی کوششیں لوگوں کی مجموعی ذہنی صحت بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوں گی، صدر مملکت
Comments are closed.