بدنام زمانہ گڑنگ چیک پوسٹ پر کسٹم، لیوز اور ایف سی کے جانب سے چمن پر خود ساختہ طور پر چینی اور دیگر ایشیاء پر پابندی لگا رکھی ہے چینی کے مد میں ڈرائیور حضرات کو تنگ کیا جاتا ہے اور بھتہ لینے کی کوشش کی جارہی ہے۔

 

بدنام زمانہ گڑنگ چیک پوسٹ پر کسٹم، لیوز اور ایف سی کے جانب سے چمن پر خود ساختہ طور پر چینی اور دیگر ایشیاء پر پابندی لگا رکھی ہے چینی کے مد میں ڈرائیور حضرات کو تنگ کیا جاتا ہے اور بھتہ لینے کی کوشش کی جارہی ہے۔

این ڈی ایم چمن
این ڈی ایم صوبائی ارگنائزنگ کمیٹی ممبر جاوید خان اچکزئی اور ضلعی رہنماؤں نے اپنے پریس ریلیز میں کہا ہے کہ بدنام زمانہ گڑنگ چیک پوسٹ پر چینی کے اسمگلنگ کے نام پر پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے ٹرکوں سمیت چمن لانے والے سبزی، میوہ جات اور دیگر ضروری سامان لانے والے ٹرکوں کو گھنٹوں گڑنگ چیک پوسٹ پر روکا جارہا ہے جس کے وجہ سے خوردنی ایشیاء خراب ہونے کا شدید خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے اگر کسی ڈرائیور نے بھتہ دیا تو اس کو چھوڑ دیا جاتا ہے اگر ڈرائیور نے بھتہ دینے سے انکار کیا تو اس کے ٹرک کو گھنٹوں روکا جاتا بعد میں چینی کے اسمگلنگ روکنے کا نام دیکر کہا جاتا ہے کہ ہمیں یہ ٹرک مشکوک لگی اس لئے روک رکھا ہے حالانکہ چینی کی اسمگلنگ دھڑادھڑ شروع ہے اور گڑنگ چیک پوسٹ پر لین دین کے بعد چینی سے لوڈ ٹرک آزادانہ طور پر گزرتے نظر آتے ہیں مزید کہا چمن تک چینی لانے کیلئے ایک فرسودہ نظام جو مکمل طور پر ناکام ہے جسے پرمٹ سسٹم کہا جاتا پرمٹ سسٹم کو فی الفور ختم کیا جائے معلوم ہوا ہے کہ پرمٹ کے ذریعے چمن تک چینی لانے والے مخصوص ٹولہ فی پارسل پر 2000 روپے غیر قانونی اور غیر اخلاقی منافع لیا جا رہا جس کے وجہ سے یہاں چمن میں پاکستان کے دیگر شہروں کے مناسبت سے چینی مہنگا فروخت کررہے ہیں اسلئے نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ اس فرسودہ پرمٹ سسٹم کو نہیں مانتے اور اس کو ختم کرنے کی مطالبہ کرتے ہیں۔
پریس ریلیز میں مزید کہا کہ افسوس کی بات تو یہ ہے کہ ایف سی کو بلوچستان میں گڑنگ سمیت کہی پر بھی مین شاہراہ اور کسی چیک پوسٹ پر گاڑیوں کو روک کر اس کی تلاشی لینے کی اجازت نہیں ہے لیکن یہاں گڑنگ چیک پوسٹ پر کھلم کھلا ٹرکوں کو روک کر گھنٹوں انتظار کے بعد تلاشی لے جارہی ہے اور ڈرائیوروں کو بھتہ دینے پر مجبور کیا جارہا ہے بات تو یہ ہے کہ بدنام زمانہ گڑنگ چیک پوسٹ پر لیویز کسٹم اور ایف سی کے اہلکار بھتہ لینے میں برابر کے حصہ دار ہوتے ہیں اور یہی بھتہ بعد میں چمن ڈپٹی کمشنر سمیت دیگر اعلٰی سیکیورٹی آفیسروں کو پہنچایا جاتا ہے چنانچہ افسوس کی بات ہے کہ یہاں چمن میں آئے روز بد آمنی اور ڈاکہ زنی کے وارداتیں سمیت منشیات کے اڈے سرے عام چلائیں جارہے ہیں اور ڈاکوؤں شہر و گردونواح میں بڑے مصروف شاہراہوں پر پر باقاعدہ طور پر ناکے لگاکر ڈکیتیاں کررہی ہیں اور عوام کو لوٹ رہے ہیں مگر صاحب کو یہ نظر نہیں آرہا ڈپٹی کمشنر کے زیادہ زور گڑنگ اور کوژک ٹاپ پر مرکوز ہے اور وہاں سے باقاعدہ طور پر غریبی وصول کررہے ہیں انھوں نے مزید کہا کہ کیا چمن پاکستان کا حصہ نہیں صرف چمن کسٹم سے سالانہ ریونیو کے مد میں اربوں روپے پاکستان کے قومی خزانے میں جمع ہوتے ہیں کرپشن کی اربوں روپے اس کے علاوہ ہے جو کسٹم کے آفیسروں کے جیبوں میں جاتے ہیں چمن کو سہولیات دینے کے بجائے الٹا چمن کی ناکہ بندی کر رکھی ہے جو انتہائی افسوس کا مقام ہے
این ڈی ایم چمن نے ضلعی انتظامیہ کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ خود ساختہ طور پر چمن کی معاشی ناکہ بندی بند کرکے سرحد کو سخت کیا جائے اگر چمن کی معاشی ناکہ بندی ختم نہیں کی گئی تو ہم اس کے خلاف سخت سے سخت لائے عمل اختیار کرکے شدید احتجاج کرینگے۔

Daily Askar

Comments are closed.