سیکرٹری صوبائی محتسب بلوچستان محمد ہاشم ندیم نے کہا ہے کہ محتسب ادارے کی بہترین کارکردگی اور بروقت انصاف کی فراہمی سے لوگوں کی امیدیں محتسب عدالت سے اور زیادہ بڑھ گئی ہیں لہذٰا آئین اور قانون کے مطابق سائلین کو مفت اور فوری انصاف کی فراہمی سے ہی ہم محتسب ادارے کی قیام کا مقصد پورا کرسکتے ہیں

 

کوئٹہ
سیکرٹری صوبائی محتسب بلوچستان محمد ہاشم ندیم نے کہا ہے کہ محتسب ادارے کی بہترین کارکردگی اور بروقت انصاف کی فراہمی سے لوگوں کی امیدیں محتسب عدالت سے اور زیادہ بڑھ گئی ہیں لہذٰا آئین اور قانون کے مطابق سائلین کو مفت اور فوری انصاف کی فراہمی سے ہی ہم محتسب ادارے کی قیام کا مقصد پورا کرسکتے ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز محتسب ادارے کی کارکردگی کے حوالے سے منعقدہ جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر اجلاس کے شرکاء میں ڈائریکٹرز محتسب سیکرٹریٹ سید منور شاہ ہاشمی، عبدالمنان اچکزئی، غلام مصطفیٰ جان، ملک ظہور احمد کاسی، سعید احمد شاہوانی، ڈپٹی ڈائریکٹرز میں جمیل خان کاکڑ، سید عبدالحفیظ، بختیار خان کھوسہ، رجسٹرار سید محمد علی، اسسٹنٹ ڈائریکٹرز محمد قاسم خان، اورنگزیب بگٹی، کمپیوٹر پروگرامر محمد نعمان انصار،ایڈمنسٹریٹو آفیسر منیر احمد بزنجو اور پروٹوکول آفیسر آفتاب احمد شامل تھے، اجلاس سے خطاب میں سیکرٹری محتسب نے کہا کہ فراہمی انصاف ایک مشکل عمل ہوتا ہے اور بعض اوقات بندہ کچھ غلط کرنے کے باوجود اپنی چالاکی اور ہوشیاری سے لوگوں کو تو چکمہ دے سکتا ہے لیکن اس مجرم کو اللّٰہ پاک کی عدالت میں سخت گرفت سے کوئی بھی نہیں بچا سکے گا لہذٰا کسی فرد یا ادارے کی جانب سے بد انتظامی کی شکایت پر بلا خوف و خطر آئین اور قانون کے مطابق انصاف پر مبنی فیصلوں سے نہ صرف محتسب ادارے کی ساکھ بہتر ہوگا بلکہ رب پاک کے سامنے بھی ہم سرخرو ہوں گے، اجلاس میں رجسٹرار محتسب سیکرٹریٹ نے کہا کہ مئی کے مہینے میں کل 132 مقدمات درج ہوئے جن میں 87 محتسب سیکرٹریٹ اور باقی 45 مقدمات کا اندراج ریجنل دفاتر میں ہوا جو بالترتیب نصیر آباد میں 27، تربت میں 15، سبی میں 01 اور لسبیلہ میں 02 مقدمات درج ہوئے، انویسٹیگیشن آفیسران اس موقع پر سیکرٹری محتسب کو زیر سماعت مقدمات، التواء کا شکار اور نمٹائے گئے تمام مقدمات کی تفصیلات سے آگاہ کیا، محمد ہاشم ندیم نے انویسٹیگیشن آفیسران پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ التواء کا شکار تمام پرانے مقدمات کو نمٹانے کیلئے ضروری اقدامات کریں تاکہ یکسوئی کے ساتھ نئے درج شدہ مقدمات کے حل کیلئے سنجیدہ کوششیں کیے جاسکیں۔

Daily Askar

Comments are closed.