متحدہ عرب امارات کی رئیل اسٹیٹ کمپنیوں کا پاکستان میں 25ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کا اعلان

متحدہ عرب امارات ( یو اے ای ) کی رئیل اسٹیٹ کی کمپنیوں کے گروپ نے ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈویلپرز (آباد) کے توسط اور معاونت سے پاکستان کے تعمیراتی شعبے میں 20سے 25 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا ہے۔
سرکاری خبر رساں اداے کے مطابق چیئرمین آباد نے تعمیراتی شعبے میں 20سے 25ارب ڈالرزکی سرمایہ کاری کا خیر مقدم اور آباد کے مکمل تعاون کی یقین دہائی کرائی ہے۔ اعلامیہ کے مطابق حکومت پاکستان کے مشیر برائے گلف ممالک سردار قیصرحیات کی قیادت میں متحدہ عرب امارات کی رئیل اسٹیٹ کمپنیوں کے گروپ کے وفد نے آباد ہاؤس کا دورہ کیا
اس موقع پر پاکستان کے مشیر برائے گلف ممالک سردار قیصر حیات نے کہا کہ یو اے ای کے رئیل اسٹیٹ اداروں کی کراچی کی تعمیراتی شعبے میں سرمایہ کاری سے نا صرف پاکستان کی معیشت کو ترقی ملے گی بلکہ پاکستان کے شہریوں کو عالمی معیار کی رہائشی سہولتیں بھی میسر آئیں گی۔ سردار قیصر حیات نے کہا کہ اوور سیز پاکستانی پاکستان میں 25 ارب ڈالرز سے بھی زیادہ سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت بیرون ممالک میں مقیم پاکستانیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے ہرممکن سہولت اور تحفظ کی یقین دہانی کراتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آباد پاکستان کے تمام بلڈرز اور ڈویلپرز کی واحد نمائندہ جماعت ہے جو حکومت پاکستان کو تعمیراتی پالیسیاں بنانے میں بھی معاونت کرتی ہے۔سردار قیصرحیات نے کہا کہ پاکستان کے تعمیراتی شعبے میں سرمایہ کاری کے لیے بیرونی رئیل اسٹیٹ کے سرمایہ کاروں کے لیے آباد جیسا ادارہ ایک بہترین ذریعہ ثابت ہوگا۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ آباد دبئی کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں ہرممکن مدد فراہم کرے گی۔
اس موقع پر چیئرمین آباد آصف سم سم نے متحدہ عرب امارات کی رئیل اسٹیٹ کمپنیوں کے گروپ کی جانب سے کراچی میں تعمیراتی شعبے میں 25 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ بیرونی سرمایہ کاری سے پاکستان کے تعمیراتی شعبے میں انقلاب برپا ہوگا۔انہوں نے یو اے ای کی رئیل اسٹیٹ کمپنی کو آباد کی جانب سے بھرپورتعاون کی یقین دہانی کرائی۔
آصف سم سم نے کہا کہ پاکستان کی بڑھتی ہوئی آبادی اور اربنائزیشن کے رحجانات سے تعمیراتی شعبے میں سرمایہ کاری کا سازگار ماحول پیدا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 12 ملین سے زائدرہائشی یونٹس کی کمی ہے جو سرمایہ کاروں کے لیے ایک سنہری موقع ہے۔اس موقع پر سمیع ساجد اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

Web Desk

Comments are closed.