صوبائی وزیر ترقی نسواں سندھ سیدہ شہلا رضا کی تعلیمی باغ میں سیف ہاؤس کو آگ لگائے جانے کی مذمت
صوبائی وزیر ترقی نسواں سندھ سیدہ شہلا رضا کی تعلیمی باغ میں سیف ہاؤس کو آگ لگائے جانے کی مذمت
ایم کیو ایم کی رسی جل گئی ہے لیکن بل ابھی تک نہیں گیا ہے، شہلا رضا
سیف ہاؤس کو عدالتی احکامات کی روشنی میں مظلوم خواتین کی پہلی جائے پناہ کے طور پر کھولا گیا تھا، شہلا رضا
کراچی 12جون۔ صوبائی وزیر ترقی نسواں سندھ سیدہ شہلا رضا کی تعلیمی باغ میں سیف ہاؤس کو آگ لگائے جانے کی مذمت کرتے ہوئے واقعے کو افسوسناک قرار دیا ہے۔ اپنے جاری کردہ بیان میں صوبائی وزیر نے کہا کہ متحدہ کی رسی جل گئی ہے لیکن بل ابھی تک نہیں گیا ہے۔ اانہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے اراکین نے تعلیمی باغ میں سیف ہاؤس نہ کھولنے کے لیے مسلسل دباؤ ڈالا تھا کہ اس علاقے میں انکا اثر و رسوخ ہے لہذا یہاں ایسی کوئی حرکت نہ کی جائے۔ انہوں نے کہا سیف ہاؤس کو کھولے جانے قبل پورے علاقے میں سیف ہاؤس کے خلاف بینرز آویزاں کیے گئے، اخبارات میں جھوٹی و بے بنیاد خبریں لگائی گئیں اور ڈپٹی کمشنر وسطی سے بھی ملاقات کی گئیں ان پر بھی دباؤ ڈالا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سیف ہاؤس کو عدالتی احکامات کی روشنی میں مظلوم خواتین کی پہلی جائے پناہ کے طور پر کھولا گیا تھا جبکہ عدالتی احکامات کے تحت ڈپٹی کمشنر براہ راست سیف ہاؤس کا چئیرمین ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیف ہاؤس کسی صورت سیاسی سرگرمی کے لیے استعمال نہیں ہونا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ڈپٹی کمشنر وسطی سے سیف ہاؤس کو کھولنے کے لیے جگہ کی درخواست کی تھی لہذا انہوں نے ہمیں جہاں جگہ دی ہم نے وہیں سیف ہاؤس کھولا جبکہ مزید جگہوں کی درخواست بھی کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب سیف ہاؤس میں کرپشن کے الزامات بھی لگائے جارہے ہیں جبکہ وہاں تاحال کوئی خریداری نہیں کی گئی ہے وہاں صرف چند استعمال شدہ بیڈز، صوفے اور کرسیاں ہی رکھی گئیں تھیں جس کو بعد میں اپ گریڈ کیا جانا تھا۔ انہوں نے کہا کہ شکر ہے کہ آگ لگانے والے ملزم کو رینجرز نے گرفتار کرلیا ہے اور اب عوام کو گرفتار ملزم سے تفتیش میں سیف ہاؤس کو آگ لگائے جانے کے پیچھے محرکات کا علم ہوجائے گا۔
Comments are closed.