سیاہ کاری ک تحت ایک ماہ کے دوران بارہ خواتین اور تیرہ مرد سمیت پچیس افراد موت کا شکار بنے۔
لاڑکانہ (رپورٽ: ذوالفقار علی میرانی): سیاہ کاری ک تحت ایک ماہ کے دوران بارہ خواتین اور تیرہ مرد سمیت پچیس افراد موت کا شکار بنے۔ رپورٹ کے مطابق گذشتہ ماہ جون 2023ع کے دوران سندہ کے اندر عورتوں اور مرد حضرات سمیت پچیس لوگ سیاہ کاری کی بھینٹ چڑہ گئےایسی حرکت کی روک تھام کیلئے نہ ہی قانون حرکت میں آیا اور نہ ہی کسی اقسام کی کارروائی زیر عمل آئی اور سیاہ کاری کی رسم دن بدن بڑھتی جارہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس رسم کا شکار 12 خواتین بشمول وزیراں خاتوں (خانپور)، عزت خاتوں اور سندھو بروہی (رتوڈیرو)، عرفانہ میرانی (سکھر)، شمشاد (ٹنڈوجام)، سہنی کھوہارو (ڈہرکی)، نازاں خاتوں (بخشاپور)، کونجاں خاتوں (خانپور)، صوفیہ (خیرپور)، نصیباں کلہوڑو (کارپور)، بختاور (قاضی احمد)، جبکہ 13 مردحضرات بشمول رتو دودائی (لکھی غلام شاہ)، برکت علی مارفانی (جیکب آباد)، رفیق احمد جونیجو، میر بخش جونیجو اور رسول بخش (مدیجی)، غلام مصطفی ٹالانی، غلام قاادر اور امان اللہ (جیکب آباد)، سوڈھر دودائی ارشاد علی (خانپور مہر)، علی گل پلال (دوداپور)، ندیم سولنگی (قاضی احمد)، لیاقت دشتی (کشمور)، فیض محمد (صحبت پور)، صاحب لنڈ (میرپور ماتھیلو)، پنہوں بھیل (جام نواز علی)، نظیر بروہی (جامشورو)، عبدالقیوم ویسر (ٹنڈو جام)، نور محمد عرف بابو جکھرانی (میاں صاحب) اور دیگر شامل ہیں۔
Comments are closed.