گورنر حاجی غلام علی سے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز کی گورنر ہاؤس میں ملاقات
*گورنر حاجی غلام علی سے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز کی گورنر ہاؤس میں ملاقات*
*ملاقات میں تعلیم، تجارت، زراعت و سیاحت کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال،گورنر کی ہائی کمشنر کو صوبہ میں پاک آسٹریلیا ٹیکنیکل سنٹر کے قیام کی تجویز*
*ٹیکنیکل سنٹر کے قیام سے صوبہ بالخصوص ضم اضلاع کے نوجوانوں کو آسٹریلیا کی جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ حاصل ہو گا، حاجی غلام علی*
*گورنر کی زیرصدارت انسداد پولیو سے متعلق روٹری انٹرنیشنل، محکمہ صحت اور ایمرجنسی آپریشن سنٹرکے حکام کا مشترکہ اجلاس*
*پولیو کاخاتمہ وفاقی اورصوبائی حکومت سمیت ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے، گورنرحاجی غلام علی*
ہینڈآؤٹ۔217۔پشاور،12 جولائی 2023ء
گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی سے پاکستان میں آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز نے بدھ کے روزگورنر ہاؤس میں ملاقات کی۔ملاقات میں تعلیم، تجارت، زراعت و سیاحت کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال کیاگیا۔گورنر نے اس موقع پر آسٹریلین ہائی کمشنر کو صوبہ میں پاک آسٹریلیا ٹیکنیکل سنٹر کے قیام کی تجویز بھی دی۔
گورنرکاکہناتھاکہ خیبرپختونخوا خاص طور پر ضم اضلاع میں قدرتی وسائل ماربل،منرل، کوئلہ، تانبا اوردیگرمعدنیات وافرمقدارموجود ہیں لیکن ٹیکنالوجی کی نہ ہونے کی وجہ سے ہمارے ذخائرکاقیمتی حصہ ضائع ہوجاتاہے جس کیلئے ٹیکنیکل سنٹرکاہوناانتہائی ضروری ہے۔ ٹیکنیکل سنٹر کے قیام سے صوبہ بالخصوص ضم اضلاع کے نوجوانوں کو آسٹریلیا کی جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ حاصل ہو گا۔انہوں نے کہاکہ آسٹریلیا صوبہ کے پسماندہ اضلاع کے غریب نوجوانوں کو شعبہ تعلیم میں آگے لانے کیلئے معاونت کرے۔ہمارے نوجوان باصلاحیت ہیں لیکن غربت و نامساعد حالات کے وجہ سے پیچھے رہ گئے ہیں۔ گورنرنے کہاکہ حکومت جدید ٹیکنالوجی کے استعمال پرخصوصی توجہ دے رہی ہے، ہماری خواہش ہے کہ اسٹریلیا اس ضمن میں ہمارے صوبے کے نوجوانوں کو جدیدٹیکنالوجی سے روشناس کریں۔ انہوں نے کہاکہ اسٹریلیاصوبہ بالخصوص ضم اضلاع کے نوجوانوں کو جدید ٹیکنالوجی کے استعمال میں معاونت کریں جس سے نہ صرف قبائلی نوجوان بے روزگاری سے بچ سکیں گے بلکہ اپنے علاقوں کے وسائل کو صحیح طریقے سے استعمال میں لانے کے قابل بھی ہوسکیں گے۔انہوں نے کہاکہ آسٹریلین عوام و حکومت پرامن سوچ کی حامل مہذب قوم ہے۔ہم جتناایک دوسرے کے قریب آئیں گے اتناہی پیارومحبت بھی بڑے گا۔ انہوں نے اسٹریلیاہائی کمشنرسے کہاکہ صوبے اور ضم اضلاع کے نوجوانوں کوتعلیمی وظائف جاری کریں تاکہ وہ جدید تعلیم سے منور ہوکراپنے علاقے کے عوام اورصوبے کی خدمت کرسکیں۔ انہوں نے کہاکہ دونوں ممالک کے عوام کے مابین تعلقات مزید مضبوط بناناوقت کی ضرورت ہے۔ ہمارے صوبے کے طلباء کیلئے سکالرشپس میں اضافہ کیاجائے تاکہ زیورتعلیم سے آراستہ ہوکردہشت گردی کی سوچ کاخاتمہ ہوسکے۔
اسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنزنے جدید ٹیکنالوجی، طلباء کیلئے وظائف اور ٹیکنیکل سنٹر کے قیام کے حوالے سے گورنر کے وژن کوسراہا اور کہاکہ آسٹریلیا خیبر پختونخوا میں شعبہ تعلیم اور زراعت سمیت مختلف پروگراموں پر کام کر رہا ہے۔ قبائلی علاقوں میں بھی مختلف منصوبوں پرکام کیا اوراب بھی ملک میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ آسٹریلیا میں 15 ہزار پاکستانی نوجوان تعلیم حاصل کر رہے ہیں جس سے دونوں ممالک کے عوام کے مابین دوستانہ تعلقات کو بھی فروغ ملے گا۔انہوں نے کہاکہ اسٹریلیا خیبرپختونخوا سمیت پاکستان کے تمام نوجوانوں کو میرٹ پر اسکالرشپس دے رہی ہیں اور صوبے کے طلباء کے سکالرشپس میں اضافہ کی تجویز پر غورکیاجائیگا۔ انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں خیبرپختونخوا کے عوام کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہاکہ دہشتگردی کیخلاف جدوجہد میں خیبرپختونخوا کے عوام و حکومت نے نہایت اہم کردار ادا کیاہے۔
علاوہ ازیں گورنرحاجی غلام علی کی زیرصدارت انسداد پولیو سے متعلق رفاعی ادارے روٹری انٹرنیشنل، محکمہ صحت اور ایمرجنسی آپریشن سنٹرکے حکام کا مشترکہ اجلاس گورنرہاؤس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں انسداد پولیو سے متعلق مختلف پہلوؤں کا تفصیلی جائزہ لیاگیا۔ اجلاس میں سیکرٹری محکمہ صحت محموداسلم، ایڈیشنل سیکرٹری محکمہ صحت آصف رحیم، ڈپٹی کوآرڈینیٹر ایمرجنسی آپریشن سنٹرذیشان امین اور روٹری انٹرنیشنل کے چیف کوآرڈینٹر عبدالرؤف روحیلہ،ڈسٹرکٹ گورنرز عدنان صبور روحیلہ اور مسرور حسین سمیت دیگر متعلقہ حکام شریک تھے۔ اجلاس کو بتایاگیا کہ صوبے میں انسدادپولیو کیلئے وقتاً فوقتاً مہم چلائے جارہے ہیں اور بالخصوص 69 حساس یونین کونسل کو خصوصی توجہ دی گئی اور اپریل کے بعد سے پورے ملک میں پولیو کا کوئی کیس ریکارڈ نہیں ہوا۔ اجلاس کو بتایاگیاکہ پولیوکے کیسز زیادہ تر پاک افغان بارڈر پرافغانستان سے آنے والے بچوں کے ہوتے ہیں جس کی روک تھام کیلئے بھی خصوصی طور پر ویکسی نیشن کا انتظام کیاگیاہے۔
اس موقع پرگورنرنے کہاکہ پولیو کاخاتمہ وفاقی اورصوبائی حکومت سمیت ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ انسداد پولیو کے حوالے سے ایک ایسا میکنیزم تیارکرناچاہئیے کہ جس علاقے میں کوئی بچہ پیدا ہو ں اس کاڈیٹا نادرا کے پاس پہنچے اور پھر فوری طور پر انسدادپولیوٹیم جاکراس بچے کوانسدادپولیو ویکسین پلاسکیں۔اس طرح نہ صرف بچوں کی بروقت پولیو ویکسینیشن ممکن ہوسکے گی بلکہ دنیا کو اس موذی مرض کے خاتمے کے حوالے سے ہمارے پختہ عزم کا ایک مثبت پیغام بھی جائیگا۔ انہوں نے کہاکہ انتہائی نامساعدحالات میں انسداد پولیوٹیم اپنی خدمات سرانجام دے رہیں۔ گورنرنے کہاکہ اس موذی مرض کے خاتمے کیلئے بلدیاتی نمائندوں کی خدمات لینے سمیت گلی محلہ کی سطح پر رضا کار بھی پیدا کرنے ہوں گے تاکہ نہ صرف صوبے بلکہ اس ملک کو بھی پولیو جیسے موذی مرض سے پاک کیاجاسکے۔ انہوں نے انسدادپولیو کے حوالے سے روٹری انٹرنیشنل کی خدمات پرادارے کوخراج تحسین بھی پیش کیا۔انہوں نے کہاکہ ہمیں پولیوجیسے موذی مرض کے خاتمے کیلئے درددل رکھنے والے رضاکاروں کی اشد ضرورت ہے۔ روٹری انٹرنیشنل اپنے وسائل سے انسانی خدمت کرنے والا ایک عالمی رفاعی ادارہ ہے۔انہوں نے کہاکہ وہ بذات خود گلی محلوں میں قائم انسانی خدمت کے اداروں اور تنظیموں کا بھی دلی احترام کرتے ہیں انسانی خدمت میں مصروف تمام ادارے نہ صرف میرے دل کے بہت قریب ہیں بلکہ ملک وقوم کے بھی احسان مندہیں۔ اگر کوئی ادارہ جذبہ انسانیت کے تحت انسانی خدمت میں مصروف ہیں تو ایسے اداروں کی معاشرے میں پذیرائی ضرور ہونی چاہئے۔
Comments are closed.