شام کا امریکاسے چوری شدہ تیل کی ادائیگی کا مطالبہ
\:شام نے امریکاسے چوری شدہ تیل کی ادائیگی کا مطالبہ کر دیا۔روسی خبررساں ادارے کے مطابق شام نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ شامی سرزمین کے کچھ حصوں پرامریکا کے غیر قانونی تیل نکالنے پراس کے خلاف کارروائی کرے۔ شام کی وزارت خارجہ نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش کے ساتھ ساتھ البانیہ کو بھیجے گئے ایک خط میں امریکا شام میں سے چوری کی گئی گیس اور تیل کی لوٹ مار کے معاوضے کی ادائیگی کا مطالبہ کیا ہےجس کے پاس ستمبر میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت ہے۔
اس خط میں شامی سفارت کاروں نے بین الاقوامی ادارے سے مطالبہ کیا کہ وہ بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزیوں کو روکے جس میں امریکا ملک کے شمال مشرقی اور جنوب مشرق میں غیر قانونی طور پر فوجی تعینات کر رہا ہے۔وزارت نے دعویٰ کیا کہ اس کے علاوہ امریکا اور اس کے اتحادی عسکریت پسند گروپ بھی ملک کے اسٹریٹجک وسائل کو لوٹنے کے مجرم ہیں۔خط میں بتائے گئے تخمینوں کے مطابق، 2011 سے 2023 تک امریکی فوج کی طرف سے شام کے تیل اور معدنی دولت کے شعبے کو ہونے والا براہ راست اور بالواسطہ نقصان 115.2 بلین ڈالر ہے۔
خط کا اختتام یہ مطالبہ کرتے ہوئے کیا گیا کہ امریکی حکام کو ان چوریوں کے لیے جوابدہ ٹھہرایا جائے اور امریکی انتظامیہ کو ان کی تلافی کرنے پر مجبور کیا جائے۔ وزارت نے شام سے تمام امریکی فوجیوں کے انخلاء اور اس کے تمام تیل اور گیس کے ذخائر کو حکومتی کنٹرول میں واپس کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔واضح رہےگزشتہ ماہ کے آخر میں امریکی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیئرمین جنرل مارک ملی نے پیش گوئی کی تھی کہ شام میں امریکی فوجی موجودگی مستقبل قریب میں بھی جاری رہے گی۔انہوں نے یہ بھی تسلیم کیا کہ امریکا خطے سے انخلاء نہ کرنے کی اہم وجوہات میں سے ایک تیل ہے۔
Comments are closed.