شانگلہ محکمہ تعلیم میل و فیمیل میں روزانہ کی بنیاد پر تبادلے۔ بیشتر سکول اہم اساتذہ سے خالی ہونے لگے۔

 

شانگلہ(ڈسٹرکٹ رپورٹر)شانگلہ محکمہ تعلیم میل و فیمیل میں روزانہ کی بنیاد پر تبادلے۔ بیشتر سکول اہم اساتذہ سے خالی ہونے لگے۔ نئے تعلیمی سال شروع ہوتے ہی سکولوں میں اساتذہ کی کمی سے تعلیمی نظام شدید متاثر ہونے کا خدشہ۔شانگلہ میں پہلے ہی سے قابل اساتذہ کی کمی رہی ہیں،موجودہ تبادلوں سے حالات مزید زوال کی طرف تعلیم لے جانے کت مترادف قرار۔بیشتر ماہرین تعلیمات کا شانگلہ میں جاری تعلیمی صورتحال پر سخت برہمی کا اظہارنگران دور میں جمیعت کی طرف سے کئے جانے والے ان تبادلوں کو تعلیم دشمن قرار دے دیا۔شانگلہ کے کئی سکولوں میں اہم اساتذہ کو دفاتر میں تعینات کرنا سکولوں کو بند کرنے کے مترادف ہے،جے یو آئی کی جانب سے شانگلہ میں روزانہ کی بنیاد پر مدرسین کی تبادلے ان کی تذلیل قرار دے دیا۔محکمہ تعلیم میل و فیمیل میں صرف منیجمنٹ کیڈر کے آفیسران کی تعیناتی کی اشد ضرورت جبکہ ان دفاتر میں مافیا کی شکل اختیار کرنے والے لائق اساتذہ کو واپس سکولوں میں بھیجنے کا مطالبہ زور پکڑنے لگا۔نئے تعلیمی سیشن کے آغاز پر سیاسی بنیادوں پر جمیعت کے تبادلے سمجھ سے بالاتر اور نگران حکومت کیلئے باعث اعتراز ہیں۔عوامی حلقوں اور والدین کی جانب سے جاری اس سلسلے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ شانگلہ میں نئے سیاست سیکھنے والے جمیعت کے بیشتر لوگ دفاتر میں آفیسران سے انتہائی بداخلاقی اور روب سے پیش آتے ہیں جبکہ سیاست میں ان کا یہ حال ہے کہ اپنا سٹیشن اور ویلج چیئرمین تک منتخب نہیں کرسکتے اور انداز ہے کہ وزراء کے۔ ان کی ان تبادلوں سے شانگلہ کے سکولوں پر نئے تعلیمی سال شروع ہوتے ہی منفی آثرات مرتب ہونگے،نگران دور میں شانگلہ جیسے دور افتادہ تعلیمی پسماندگی کے حامل اضلاع میں ہونے والے تبادلوں پر چیف سیکرٹری اور نگران وزیراعلیٰ نوٹس لے کر سیرے سے منسوخ کریں اور ہدایات جاری کریں کہ نگران دور میں آفسران پر ناجائز اور خودساختہ کام کرنے والوں پر سرکاری دفاتر میں پابندی لگائی جائے۔نگران دور نگرانی کریں نہ کہ سیاست۔۔

Daily Askar

Comments are closed.