وفاقی کابینہ نے آئی ٹی شعبے کے لئے 3 پالیسیوں کی منظور ی دیدی ہے ، ملک میں سائبر اسپیس کو محفوظ بنانے کے لئے نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن اتھارٹی قائم کی جائے گی ۔ نگران وزیر آئی ٹی عمر سیف

اسلام آباد۔13دسمبر (اے پی پی):نگرا ن وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی عمر سیف نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ نے آئی ٹی شعبے کے لئے 3 پالیسیوں کی منظور ی دیدی ہے ۔ملک میں سائبر اسپیس کو محفوظ بنانے کے لئے نیشنل سائبر کرائم انوسٹی گیشن اتھارٹی قائم کی جائے گی ۔ ملک میں جلد فائیو جی ٹیکنالوجی متعارف کرائی جائے گی ۔ وہ وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد وفاقی وزرا ء کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دے رہے تھے ۔

وفاقی وزیر آئی ٹی عمر سیف نے کہا کہ آج کابینہ نے تین بڑے فیصلے کئے ہیں۔ کابینہ نے آئی ٹی سیکٹر سے منسلک پاکستان میں پہلی سپیس پالیسی منظور کی ہے۔ یہ پالیسی اتنی ہی ضروری ہے جتنی ہماری ٹیلی کام پالیسی ضروری تھی۔ انہوں نے کہا کہ آپ کو معلوم ہے کہ پاکستان میں پہلے پی ٹی سی ایل ہوا کرتی تھی اور اس سیکٹر کو ریفارم کرنے کے لئے ٹیلی کام ایکٹ لایا گیا اور اجازت دی گئی کہ پرائیویٹ سیکٹر بھی سپیکٹرم لے کر ٹیلی کام سروسز آفر کر سکیں۔ اب سب کے ہاتھ میں فون اور سمز ہیں، اب آپ کو لینڈ لائن لینے کے لئے دو ایم این ایز کی سفارش کی ضرورت نہیں پڑتی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پرائیویٹ ٹیلی کام آپریٹرز کو سپیکٹرم کی اجازت دی۔ اس میں حکومت کے ساتھ ساتھ نجی شعبہ بھی اپنی سروسز فراہم کر سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ سیکٹر میں بہت سی ڈویلپمنٹ ہوئی ہے، اب ممکن ہو گیا ہے کہ پاکستان میں کمیونیکیشن سروسز، انٹر نیٹ ڈیٹا سروسز سیٹلائٹ کے ذریعے فراہم کی جا سکیں گی اور یہ ٹیکنالوجی پرائیویٹ سیکٹر کے پاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ سے سپیس پالیسی کی منظوری سے اب پرائیویٹ سیکٹر بھی اس شعبہ میں سروسز فراہم کر سکے گا اور اس میں بہت سی کمپنیاں یہی سروسز آفر کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے جو پالیسی تیار کی ہے وہ متوازن پالیسی ہے۔ ہم نے جو قدم لیا ہے اس کا جیولوجیکل اسٹیپس ہیں، پاکستان میں اگلے دو ماہ کے اندر یہ پرائیویٹ کمپنیاں اپنی سروسز آفر کرنا شروع کر دیں گی اور اس سپیس پالیسی کے تحت سپارکو کے نیشنل سپیس پروگرام کو تحفظ فراہم ہوگااور اس کے لئے فنڈنگ پیدا کی جا سکے گی تاکہ اس میں جدت لائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ اس پالیسی کی تیاری میں تقریباً تین ماہ لگے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سائبر کرائم کے واقعات کی تحقیقات کے لئے ایک نئی ایجنسی تشکیل دی گئی ہے جس کا نام نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن اتھارٹی ہے، کابینہ نے آج اس کی بھی منظوری دے دی ہے۔ اس ایجنسی کی تشکیل سے پاکستان میں سائبر اسپیس کو محفوظ بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ نے فائیو جی سپیکٹرم کے لئے بھی بڑا فیصلہ کیا ہے، کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ حکومت کے پاس جتنے سپیکٹرم موجود ہیں وہ پرائیویٹ سیکٹر کو دیئے جائیں تاکہ وہ ترقی بھی کر سکیں اور سروسز کو بھی بڑھا سکیں۔

انہوں نے کہا کہ فائیو جی کو پاکستان میں متعارف کرایا جائے گا، اس سپیکٹرم کو پرائیویٹ سیکٹر کو دینے میں بہت سے مسائل تھے۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ نے ٹیلی کام ٹربیونل کی بھی منظوری دی ہے جس میں ٹیلی کام کے شعبہ سے متعلق تمام کیسز ہائی کورٹ کی بجائے اس ٹربیونل میں لائے جائیں گے۔ اس ٹربیونل میں اس شعبہ کے ماہر لوگوں کو لگایا جائے گا جنہیں آئی ٹی کی پالیسی کا پتہ ہوگا۔

Web Desk

Comments are closed.