کراچی۔ 13 دسمبر (نمائندہ عسکر):نگراں وزیرِ داخلہ سندھ بریگیڈیئر (ر) حارث نواز نے کہاہے کہ پہلی توجہ کراچی کے اسٹریٹ کرائم کو ختم کرنے اور شہر اور تعلیمی اداروں میں منشیات کی بندش پر ہے، صوبے کے داخلی اور خارجی راستوں پر اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے کاروائیاں کی جارہی ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے نگراں وزیرِ اطلاعات محمد احمد شاہ کے ہمراہ سندھ اسمبلی کمیٹی روم میں بدھ کو مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر وزیر اطلاعات نے ابتدائی کلمات میں کہا کہ نگراں وزیر اعلی سندھ کی ہدایات پر سندھ کے نگراں وزرا اپنے محکموں کی کارکردگی میڈیا کی وساطت سے عوام تک پہنچائیں۔نگراں وزیرِ داخلہ نے غیر قانونی غیر ملکیوں کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جن غیر ملکیوں کے پاس قانونی دستاویزات ہیں انہیں کوئی پریشانی نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ سندھ سے ابتک 41ہزار غیر قانونی غیر ملکی اپنے ملک واپس جاچکے ہیں ،ہماری کوشش ہے کہ جانے والوں کو مکمل احترام کے ساتھ بھیجا جائے تاکہ وہ یہاں سے اچھی یادیں لے کر جائیں ۔انہوں نے کہا کہ سندھ میں اس وقت ایک لاکھ 47ہزار افغان نیشنل کارڈ ہولڈرز موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ غیر قانونی غیر ملکیوں سے غیر قانونی اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے، ایسے لوگ ہمارے ملک میں دہشت گردی میں بھی ملوث پائے گئے ہیں، ایسے لوگوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ملٹری کورٹ میں انصاف کے تمام تقاضے پورے کئے جاتے ہیں، ملزم کو اپنا وکیل کرنے کی اجازت ہوتی ہے اور فیصلے کے بعد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں اپیل کا حق بھی ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج ہم نے یہ فیصلہ کرنا ہے کہ ہم نے اپنے وطن سے دہشت گردی اور جرائم کا ہر صورت خاتمہ کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ جان محمد مہر کے قاتل ہرصورت گرفتار ہوں گے اور کیفر کردار تک پہنچائے جائیں گے۔ایک سوال کے جواب میں بریگیڈیئر (ر) حارث نواز نے کہا کہ پاکستان نے 40لاکھ سے زائد افغانیوں کی برسوں مہمان نوازی کی ہے ۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے پاکستان ہے ہمارے شہریوں اور فوجی جوانوں کی شہادتیں ہوئی ہیں لیکن اب بہت ہوگیا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ رینجرز کی ضروریات کے مطابق مالیاتی مدد مہیا کرنے کی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کے بارے میں شکایات پر کارروائی بھی ہوتی ہے، پولیس میں بہت اچھے افسران بھی ہیں اور پولیس کی شاندار خدمات بھی ریکارڈ پر ہیں۔
سیف سٹی پر کئے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعلی سندھ کی اس بارے میں بڑی واضح ہدایات ہیں اور اس منصوبے پر کام جاری ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ غیر قانونی نادرا کارڈ بلاک کئے گئے ہیں اور ملوث عناصر کے خلاف کارروائی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ مچھر کالونی واقعے میں ملوث ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے اور تفتیش جاری ہے۔ کسی کو قانون کو ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں ۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کسی بھی تھریٹ کے حوالے سے ادارے الرٹ رہتے ہیں،جیلوں میں قیدیوں کی سہولیات پر کام جاری ہے،
ایک قیدی کی پینٹنگ 10لاکھ میں فروخت ہوئی جس سے اس نے اپنی ماں کو عمرہ کرایا، اس قیدی کی حوصلہ افزائی کے لئے اس کی ماں سے اس کو آرٹس کونسل میں پیرول پر بلوا کر ملوایا بھی گیا ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جرائم کی شرح بڑھنے میں بیروزگاری بھی ایک سبب ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈالر اسمگلنگ کی روک تھام کے لئے بھی انتہائی سخت اقدامات کئے گئے ہیں ۔پریس کانفرنس کے اختتام پر وزیرِ اطلاعات احمد شاہ نے کہا کہ نگران صوبائی حکومت 8فروری کو الیکشن کے تمام انتظامات کے لئے تیار ہے۔
Comments are closed.