کوئٹہ13 دسمبر (نمائندہ عسکر) نگران صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر امیر محمد خان جو گیزئی کی صدارت میں پی پی ایچ آئی کے نمائندوں کے ساتھ ایک اجلاس ہوا اجلاس میں پی پی ایچ آئی کی مکمل صورت حال کا جائزہ لیا گیا اجلاس میں پی پی ایچ آئی اور دیگر محکمہ صحت کے نمائندوں نے شرکت کی اجلاس میں پی پی ایچ آئی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر حمیداللہ نے محکمہ کی کارکر دگی، انتظامی امور کے علاوہ مختلف منصوبوں اور پروگراموں پر تفصیلی بریفنگ دی اجلاس میں نگران وزیر صحت نے پی پی ایچ آئی کی کارکر دگی پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پی پی ایچ آئی صحت کی دیکھ بھال میں اہم کردار ادا کر رہی ہے جبکہ پی پی ایچ ائی کو مزید بہتر اور مستحکم بنانے کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مل کر کام کرنا ہو گا کیونکہ محکمہ صحت اور پی پی ایچ ائی ایک ہی دریا کے دو کشتی ہے اور دونوں ایک ہی پیج پر کام کر رہے ہیں انہوں نے پی پی ایچ ائی کے نمائندگان کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے صحت کے شعبے میں مزید بہتری لانے کیلئے ایک روڈ میپ تیار کی گئی ہے جس میں عملے کی دستیابی، ادویات کی فراہمی، لیبر روم کی فعالیت، صحت کی تعلیم اور امیونائزیشن سروس پر کام کرنا ہو گا لہذا پی پی ایچ ائی کے نمائندگان کو بھی اس روڈ میپ پر محکمہ صحت کے ساتھ مل کر کام کرنا پڑے گا انہوں نے یہ بھی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ اگر کسی علاقے میں صحت کے حوالے سے بہترین کام ہو رہا ہے تو ان کو تعریف کرنی چاہیے لیکن جہاں کہی خامیاں نظر آئیں تو ان خامیوں کو دور کرنے کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مل کر کام کرنا ہو گا جبکہ ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کو اچھے طریقے سے چلانے کیلئے ہیلتھ سے وابستہ لوگ ہونے چاہئے انہوں نے اجلاس کے اختتام پر شرکاء سے کہا کہ ہیلتھ ایجوکیشن پر کام زیادہ ضروری ہے اور پولیو کیسسز کو بلوچستان سے ختم کرنے کیلئے ایک مستقل اور مضبوط پلان تشکیل دینے کی ضرورت ہے ۔
Comments are closed.