حکومت بلوچستان محدود وسائل سے تنہا عوام کی بنیادی ضروریات پورا نہیں کر سکتی ہے عوام کی معیار زندگی بلند کرنے اور انفراسٹرکچر کی ترقی و ترویج کے لیے نجی شعبے کے ساتھ ایک طویل المدتی پائیدار شراکت داری قائم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ نگران صوبائی وزیر صنعت و تجارت، ایکسائز و ٹیکسیشن اور توانائی پرنس احمد علی احمدزئی
کوئٹہ 13دسمبر(نمائندہ عسکر) نگران صوبائی وزیر صنعت و تجارت، ایکسائز و ٹیکسیشن اور توانائی پرنس احمد علی احمدزئی نے کہا کہ حکومت بلوچستان محدود وسائل سے تنہا عوام کی بنیادی ضروریات پورا نہیں کر سکتی ہے عوام کی معیار زندگی بلند کرنے اور انفراسٹرکچر کی ترقی و ترویج کے لیے نجی شعبے کے ساتھ ایک طویل المدتی پائیدار شراکت داری قائم کرنے کے لیے پرعزم ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے بلوچستان پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ا تھارٹی کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس تقریب میں چیف ایگزیکٹیو بلوچستان پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ا تھارٹی فیصل احمد خان، ایم ڈی پی پی پی یو ڈاکٹر نور محمد، سی ای او حب اسمائیل ستار، ایم ڈی بی پی پی پی اے مجیب الرحمٰن، ڈی جی سندھ پی پی پی خالد محمود شیخ و دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے ۔ نگران صوبائی وزیر پرنس احمد علی احمدزئی نے شرکاء سے خطاب میں کہا کہ صوبائی حکومت پی پی پی کے چھتری تلے ا تھارٹی کے کام اور اقدامات کو سراہتی ہے ۔ پی پی پی سیٹ اپ کو فعال بنانے اور بی پی پی پی اے کو مضبوط بنانے میں عبدالصبور کاکڑکی متحرک کردار بھی قابل تحسین ہیں .کوئی بھی حکومت معیاری خدمات کی فراہمی انفراسٹرکچر کی بڑھتی ہوئی ضرورت کو تنہا پورا نہیں کر سکتی اور نہ ہی بہتر دیکھ بھال۔ پاکستان میں بالعموم اور بلوچستان میں بالخصوص عوامی انفراسٹرکچر کی موجودہ حالت اور بنیادی خدمات کا معیار انتہائی مخدوش صورتحال پیش کر رہا ہے جی ڈی پی کی ناقص نمو خاص طور پر بڑھتی ہوئی ابادی کے بعد پہلے ہی حکومتی وسائل میں اضافہ ہو رہا ہے ۔ عوامی فنڈنگ کی ذرائع سرمایہ کاری کی اس ضرورت سے بہت کم ہے صوبائی وزیر نے کہا کہ حکومت نجی شعبے کی سرمایہ کاروں کی مہارتوں کو بروئے کار لانا چاہتی ہے اس کے لیے حکومت بلوچستان نے 2021 میں ایک ایکٹ کے تحت ستمبر 2022 میں پی اینڈ ڈی ڈ یپارٹمنٹ کی براہ راست نگرانی میں ایک خود مختیار ا تھارٹی قائم کی جس نے ایک سال کی قلیل عرصہ میں نمایاں کامیابی حاصل کی ہیں ۔ پروسیسنگ کی وقت کو کم کیا ہے اور نجی سرمایہ کاروں کو ون ونڈو اپریشن فراہم کیا ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان پہلا صوبہ ہے جس نے پرائیویٹ سیکٹر کو سیاسی اثر رسوخ سے بچانے کی شعوری اور فعال کوشش کی ہے اس ضمن میں صوبائی حکومت پہلی ہی ایک فنڈ قائم کر چکی ہے ۔ سرمایہ کاری پر واپسی کی ضمانت دینے کے لیے سماجی طور پر قابل عمل منصوبوں کے لیے سبسڈی اور مالی معاونت فراہم کر رہی ہے یہ صوبہ بے پناہ وسائل اور دولت سے مالا مال ہے خوش قسمتی سے بلوچستان دنیا کے چند اہم تجارتی راستوں اور تزویراتی خطوں کے سنگم پر واقع ہے ۔ جبکہ بدقسمتی سے حکومت تنہا ان مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے درکار بنیادی ڈھانچہ فراہم نہیں کر سکتی ہے اور نہ ہی اپنے محدود وسائل سے عوام کی بنیادی ضروریات پورا کر سکتی ہے اس کے لیے صوبائی حکومت نجی شعبے کے ساتھ ایک طویل مدتی پائیدار شراکت داری قائم کرنے کے لیے پرعزم ہے ۔ نگران صوبائی وزیر نے کہا کہ حکومت بلوچستان پر امید ہے کہ بی پی پی پی اے کی ٹیم مواقع سے فائدہ اٹھا کر انفراسٹکچر اور خدمات کی فراہمی میں نجی سرمایہ کاری کے ایک نئے دور کا اغاز کرے گی۔ نگران صوبائی وزیر پرنس احمد علی احمدزئی نے اس موقع پر یقین دہانی کرایا کہ حکومت بلوچستان اس راہ میں حامل ہر رکاوٹ کو دور کرے گی۔
Comments are closed.