فیض آباد کے رہائشی پیر بخش عمرانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اوستہ محمد کے علاقے فیض آباد گوٹھ علی اکبر خان عمرانی نوتکانی 50سال سے بھی زیادہ عرصے سے ہم آباد ہیں لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ 50سال گزرنے کے باوجود بھی ہم وہی 50سال پہلے والا زندگی گزارنے پر مجبور ہیں بجلی ہمارے پاس ہے صرف نام کے لئے
فیض آباد
(رپورٹ محمد یونس عمرانی)
فیض آباد کے رہائشی پیر بخش عمرانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اوستہ محمد کے علاقے فیض آباد گوٹھ علی اکبر خان عمرانی نوتکانی 50سال سے بھی زیادہ عرصے سے ہم آباد ہیں لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ 50سال گزرنے کے باوجود بھی ہم وہی 50سال پہلے والا زندگی گزارنے پر مجبور ہیں بجلی ہمارے پاس ہے صرف نام کے لئے جس کا دو گیارہ ہزار کے کھمبے 2010 کے طوفانی بارشوں کے باعث گر گئی تھی جو کہ ابھی تک نہ کسی سیاسی پارٹی کی طرف سے وہ کھمبا لگایا گیا نہ تو حکومت نے زحمت کی اور 2010کے ٹائم سے لیکر اب تک گوٹھ علی اکبر خان عمرانی نوتکانی کا بجلی بحال نہ ہوسکا لیکن واپڈا والے بھائی بل ہر ماہ کو دیتے ہیں اب تک گوٹھ علی اکبر خان عمرانی نوتکانی کا ایک لاکھ تک ہوگیا ہے اور ہم اس مہگائی کے دور میں وہ بل ادا کریں یا کمبھے لگاوائے تیسری جانب ٹاسفرمر کی تینوں کوئل بھی اس ٹائم سے جل کر خاک ہوئے ایسے ٹیکنالوجی کے دور میں بھی گوٹھ علی اکبر خان عمرانی نوتکانی کے رہائشی ہر اس سہولت سے محروم ہے جو انسان کی زندگی میں ضروری ہے انسان کی سب سے اہم ضرورت تعلیم ہیں کے بعد نہ کوئی صاف پانی ہے ہمارے شاہنوں میں جو پانی آتا ہے اس کہیں جانور مرے ہوئے ہوتے ہیں اور اس پانی کا کلر کچھ ایسا ہے کہ اگر کوئی دیکھے تو وہ اپنے جان کو بھی وہ پانی پینے کے لئے نہیں دیگا لیکن افسوس وہ پانی انسان پیتے ہیں پیر بخش عمرانی کا کہنا تھا کہ ہم حکومت بلوچستان چیف سیکرٹری بلوچستان میر جان محمد خان جمالی ودیگر نوٹس لینے والے اداروں کو اپیل کرتے ہیں کہ گوٹھ علی اکبر خان عمرانی نوتکانی کا بجلی بحال کروایا جائے۔
Comments are closed.