ریجنل ڈائریکٹر صوبائی محتسب قلات ریجن بمقام خضدار نور خان محمد حسنی نے کہا ہے کہ معاشی ترقی کیلئے خواتین کا ہنر مند ہونا ناگزیر ہے۔

مستونگ14 جون:۔ریجنل ڈائریکٹر صوبائی محتسب قلات ریجن بمقام خضدار نور خان محمد حسنی نے کہا ہے کہ معاشی ترقی کیلئے خواتین کا ہنر مند ہونا ناگزیر ہے۔ خواتین کی شمولیت کے بغیر معاشی ترقی کا حصول ممکن نہیں۔ کامیابی کا راز صرف تعلیم کے حصول اور فروغ میں ہی پوشیدہ نہیں بلکہ اس سے ایک قدم اور آگے بڑھ کر فنی تعلیم کے فروغ کو فوقیت دینی ہوگی ان خیالات کا اظہار انھوں نے انڈسٹریل ہوم فیمیل مستونگ کے دورے کے موقع پر کیا اس موقع پر انڈسٹریل ہوم کے اسٹاف نے انہیں ادارے کے حوالے سے بریفنگ دی کہ ادارے نے انتہائی محدود وسائل میں رہتے ہوئے علاقے میں بچیوں کو فنی تعلیم دیتے ہوئے ہنرمند بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے اس وقت ادارے میں بیوٹیشن، سلائی، کمپیوٹر اور کشیدہ کاری کے چار شعبوں میں خواتین فنی تربیت حاصل کر رہی ہیں۔ فنی تربیت حاصل کرنے کے بعد وہ اس قابل ہو جاتی ہیں کہ وہ عملی زندگی میں اپنے ہنر کے بدولت باعزت روزگار کماکر معاشی طور پر خوشحال زندگی بسر کر سکیں۔ انہوں نے ادارے کے مسائل و مشکلات کے حوالے سے نور خان محمد حسنی کو تفصیلی آگاہی فراہم کی کہ ادارہ اس وقت شدید مشکلات سے دوچار ہے بلڈنگ کی حالت خستہ ہونے کے ساتھ ساتھ ٹرینیز کی تعداد کے حوالے سے انتہائی ناکافی ہے پانی اور گیس کے حوالے سے سہولیات دستیاب نہیں ہیں اس کے علاوہ سلائی مشینوں کی شدید کمی ہے جو چند عدد سلائی مشینوں پر بچیوں کو ٹریننگ دی جاتی ہے وہ دو دہائیاں پرانی اور خراب حالت میں ہیں جدید دور سے ہم آہنگ ہونے کے لیئے جدید مشینوں کے ساتھ ساتھ ادارے کو مناسب مقدار میں میٹیریل فراہم کی جائے تاکہ ٹرینیز یکسوئی کیساتھ فنی تربیت حاصل کر سکیں۔ ریجنل ڈائریکٹر صوبائی محتسب نور خان محمد حسنی نے ادارے کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ انتہائی محدود وسائل میں رہتے ہوئے بچیوں کو جو فنی تعلیم دی جا رہی ہے وہ قابل ستائش ہے بلوچستان کی خواتین اور لڑکیاں بے پناہ صلاحیتوں کی حامل ہیں جونامساعد حالات اور محدود وسائل کے باوجود اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہی ہیں. خواتین کو ہنر مند بنانے کے لیے حکومتی سطح پر مزید اقدامات کرنے کی ضروت کرنے ہے۔ انڈسٹریل ہوم فیمیل مستونگ کے دورے پر معلوم ہوا کہ ادارہ اس وقت سنگین مشکلات سے دوچار ہے بلڈنگ، مشینری سامان کے علاوہ ایک انتہائی اہمیت کی حامل  وجہ یہ بھی ہے کہ ادارہ کا ڈی ڈی او پاور ادارہ کی سربراہ کے بجائے کسی اور کے پاس ہے۔ انہوں نیکہا کہ تفصیلی لیٹر کے ذریعے محکمہ لیبراینڈ مین پاور کے اعلٰی حکام کو اس سنگین صورتحال سے آگاہ کرونگا۔ انہوں نے کہا ادارے بنا تو دیئے جاتے ہیں مگر بد قسمتی سے اداروں کو مکمل فعال ہونے پر توجہ نہیں دی جاتی جس سے وقت گزرنے کے ساتھ ادارے اپنی افادیت کھو دیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ خواتین کی معاشی خود مختاری کے بغیر ترقی ناممکن ہے خواتین کی معاشی خود مختاری کے لیے عملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے فنی ہنر مندی کے ذریعے خواتین کو معاشی طور پر مضبوط کیا جانا چاہیے۔ خواتین کو ترقی میں شامل کیے بغیر خوشحالی کے خواب کو حقیت کا روپ نہیں دیا جا سکتا۔

Daily Askar

Comments are closed.