شانگلہ پولیس کا مختلف مقدمات میں بڑی کاروائیاں۔ اغوا ہونے والی لڑکی کو بازیاب کر لیا گیا۔ اسلحہ،پن بجلی جنریٹر اور نقدرقم برآمد کردی۔

شانگلہ(ابرارحسین سے) شانگلہ پولیس کا مختلف مقدمات میں بڑی کاروائیاں۔ اغوا ہونے والی لڑکی کو بازیاب کر لیا گیا۔ اسلحہ،پن بجلی جنریٹر اور نقدرقم برآمد کردی۔ملزمان گرفتار کرکے مزید تفشیش کیلئے پولیس کو جسمانی ریمانڈ کیلئے حوالہ۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر شانگلہ سجاد احمد صاحبزادہ نے کہا ہے کہ شانگلہ پولیس اپنی پروفیشنل پولیسنگ کو بروئے کار لا کر کامیاب کاروائیاں کر رہی ہیں اور عوام کی جان ومال کی تحفظ کو یقینی بنایا جارہا ہیں۔ شانگلہ پولیس نے گزشتہ کئی دنوں سے مسلسل واقعات میں ایک کے بعد ایک گرفتاریاں اور برآمدگیو کے ساتھ ساتھ گرفتاریوں کو یقینی بنا کر ثابت کر دیا ہے کہ وہ کسی صورت یہاں جرائم اور امن کو خراب کرنے کیاجازت نہیں دے گی۔ گزشتہ ہفتے تھانہ کروڑ کی حدود سے اغوا ہونے والی لڑکی کو بازیاب کر تے ہوئے ملزمان کو گرفتار کر دیا ہے جبکہ دیگر تین مقدمات میں بھی ریکوری کر لی گئی ہیں جس کے بھی ملزمان اور مال مقدمہ پولیس کے کسٹڈی میں ہیں۔ پولیس ہیڈ کوارٹر الپوری میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر شانگلہ سجاد احمد صاحبزادہ کا کہنا تھا کہ شانگلہ پولیس اپنی بھرپور صلاحیتوں کیساتھ کام کررہی ہیں جس پر انہیں فخر اور پولیس جوانوں اور افسران کیلئے باعث اطمنان ہیں۔مختلف مقدمات میں کاروائیاں،پروفیشنل پولیسنگ کی بہترین مثال ہیں اور اس سے ثابت ہوتا ہے کہ شانگلہ پولیس جرائم کے خاتمے کیلئے ہر وقت چوکس ہیں۔پریس کانفرنس میں سپرٹنڈنٹ آف پولیس انوسٹی گیشن اجمل خان، ایس ڈی پی او ہیڈکوارٹر جہانزیب خان،ڈی ایس پی الپوری محمد عباس خان،ڈی ایس پی پورن شیرحسن،ایس ایچ او تھانہ کروڑہ بھی موجود تھے۔ڈی پی اوشانگلہ سجاد احمد صاحبزادہ کا مزید کہنا تھا کہ عوامی تعاؤن کے بغیر علاقے میں جرائم کا خاتمہ ممکن نہیں ہیں۔شانگلہ پُرآمن وادی ہے یہاں جرائم اور منشیات کیلئے کوئی جگہ نہیں،شانگلہ پولیس ہر قسم چیلنج کیلئے تیار ہیں تاہم عوامی تعاؤن کے بغیر کوئی بھی اقدام بے سود اور بے جا ثابت ہوسکتا ہیں۔شانگلہ پولیس کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ چار دن قبل علاقہ شیدا سر کس پاگوڑی حدود تھانہ کروڑہ سے اغوا ہونے والی تیرا/چودہ سالہ لڑکی بازیاب کرائی گئی۔لڑکی کو اغوا کر لے جانے والے ملزم رشید علی ولد حبیب الرحمن کو گرفتار کر لیا گیا۔ 09جون کو مسماۃ (ب) نے کروڑہ پولیس کو رپورٹ کی کہ رات کے وقت ان کے گھر مسمیان رشید علی، صاحب زادہ، عمر گل، محمد نواز پسران حبیب الرحمن، عمر زاہد ولد قدرمند، احمد جان ولد نوشیرے، سید علی ولد عمر زاہد داخل ہوکر مجھے، میری بیٹی اور بیٹے کو رسیوں سے باندھ کر میری بیٹی مسماۃ (ت)کو زور زبردستی لے گئے تھے،ان کی رپورٹ کے مطابق ملزمان نے ان کے بچوں کو مارا پیٹا اور آٹھ لاکھ روپے بھی لے گئے،رپورٹ کے مطابق ان کی بیٹی مسماۃ (ت) کا نکاح مسمی رشید علی ولد حبیب الرحمن کیساتھ دو سال قبل ہوا تھا لیکن بیٹی کے لیے علحیدہ گھر نہ بنوانے پر رشتہ تعطل کا شکار تھا۔مقامی پولیس نے تھانہ کروڑہ میں آٹھ ملزمان کے خلاف مقدمہ زیر دفعات 457/354/384/147/37CPA درج کرلیا۔ مقدمہ کی اندراج کے بعد ڈی پی او سجاد احمد صاحبزادہ نے فی الفور ایس پی انوسٹی گیشن شانگلہ اجمل خان، ایس ڈی پی او الپوری محمد عباس اور ایس ڈی پی او پورن شیر حسن کی زیر قیادت مختلف ٹیمیں تشکیل دی تاکہ مغویہ کو جلد ریکور جبکہ نامزد ملزمان گرفتار کیا جاسکے۔چھاپہ مار ٹیموں نے چار دنوں سے مسلسل مختلف جگہوں پر چھاپے لگا کر لیکن کوئی خاطر خواہ کامیابی نہیں ملی تھی۔ ڈی ایس پی پورن شیر حسن اور ڈی ایس پی الپوری محمد عباس کی زیر قیادت پولیس ٹیم نے لڑکی اور لڑکے کو علاقہ شلمانو سے برآمد کر کے تھانہ کروڑہ منتقل کردی۔مقدمہ میں نامزد دیگر ملزمان کی گرفتاری کیلئے پولیس مسلسل علاقے میں موجود ہیں اور جدید ٹیکنالوجی کو بروئے لاتے ہوئے ان کو ٹریس کئے جارہے ہیں۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی پی او شانگلہ کا مزید کہنا تھا کہ کروڑہ پولیس نے پرو ایکٹیو پولیسنگ کے بدولت چوری کے تین اہم مقدمات میں کامیابی حاصل کرتے ہوئے ان ٹریس مقدمات کو بہترین تفتیش کے بدولت ٹریس کرکے ملزمان کو گرفتار کرکے جملہ مال مسروقہ برآمد کرلیا گیا ہے۔ پولیس کی کارکردگی کو خوب سراہتے ہوئے، ایس ڈی پی او الپوری امجد علی، ایس ڈی پی او پورن جہان زیب خان، ڈی ایس پی جہان زیب خان، ایس ایچ او تھانہ کروڑہ اجمل خان، انچارج ڈی ایس بی سید وزیر خان، ایڈیشنل ایس ایچ او تھانہ کروڑہ فضل ہادی کو نقد انعامات اور سرٹیفکیٹ دیئے۔۔

Daily Askar

Comments are closed.