صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا ایوان صدر میں غیر ملکی سفیروں کے اعزاز میں لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سالانہ عشائیہ سے خطاب

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے امن کی بین الاقوامی ذمہ داری کو تجارت کی بنیاد قرار دیتے ہوئے دنیا پر زور دیاہے کہ وہ ترقی پذیر ممالک سے برین ڈرین کے مسئلہ سے نمٹنے کے لیے پوری دنیا میں مساوی ترقی کو یقینی بنائے، مختلف ممالک کو پاکستان کی سرمایہ کار دوست پالیسیوں سے مستفید ہونا چاہئےے، پاکستان دنیا کو سرمایہ کاری کے لیے بے پناہ مواقع فراہم کرتا ہے، کاروباری برادری ملکی معیشت کی ترقی اور لوگوں خاص طور پر خواتین کو روزگار کی فراہمی میں نمایاں کردار ادا کرسکتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں ایوان صدر میں غیر ملکی سفیروں کے اعزاز میں لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سالانہ عشائیہ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ عشائیہ میں پاکستان میں متعین غیر ملکی سفیروں، لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے عہدیداران، ممبران اور دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔ صدر مملکت نے کہا کہ بیرونی ممالک کا پاکستان کے ساتھ تعاون زراعت، صنعت، آئی ٹی، تعلیم اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں ہونا چاہیے، پاکستان دوسرے ممالک سے تجارت چاہتا ہے امداد نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کی منتقلی سے پاکستان کی ترقی میں مدد مل سکتی ہے۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ ملک کی معاشی سرگرمیوں میں خواتین کی شرکت ترقی کی کلید ہے۔ صدر مملکت نے دنیا میں یکساں ترقی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اسلام انسانوں سے محبت کا درس دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان آبادی کے لحاظ سے دنیا کا 5 واں بڑا ملک ہے، ملک میں ہیومن ریسورس کی کمی نہیں ہے، انفارمیشن ٹیکنالوجی میں ترقی کے نتیجے میں ہمارے لوگوں کا روزگار بڑھے گا۔ صدر مملکت نےیورپ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ باہمی تجارت کو بڑھا کر دنیا امن کی طرف بڑھی ہے، چاروں طرف ایک سازگار ماحول پیدا کرنے کے لیے بہتر کوششوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا کا پانچواں بڑا ملک ہونے کے ناطے کسی خیراتی ادارے کی نہیں بلکہ بین الاقوامی دنیا کے ساتھ تجارت کی ضرورت ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان کی خواہش ہے کہ ترقی یافتہ دنیا انفارمیشن ٹیکنالوجی میں اپنی مہارت پاکستان کے ساتھ شیئر کرے، برین ڈرین نے قوموں کو تعلیم پر بے پناہ وسائل خرچ کرنے کے باوجود قابل افراد سے محروم کردیا، مساوی ترقی کی فراہمی سے ایسے افراد کو اپنے ممالک میں اپنا حصہ ڈالنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ خواتین اور بچے ہمیشہ تنازعات میں سب سے زیادہ نقصان کا شکار رہے ہیں اور امن کے قیام کے لیے استحصال کا خاتمہ ضروری ہے۔ صدر نے کہا کہ دنیا کو آئندہ نسلوں کی بہتری کے لیے تعاون بڑھانے پر توجہ دینی چاہیے کیونکہ تمام عالمی مذاہب نے انسانی خدمت کی تلقین کی ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ مصنوعی ذہانت انسانی فیصلہ سازی پر اثرانداز ہو رہی ہے، اس لیے چیلنج کے قابو سے باہر ہونے سے پہلے اس سے نمٹنے کے لیے بروقت کوششوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے سفارت کاروں پر زور دیا کہ وہ اپنی متعلقہ کاروباری برادریوں کو ون ونڈو سہولت کے ذریعے چند شعبوں پر خصوصی توجہ کے ساتھ پاکستان میں سرمایہ کاری پر آمادہ کریں۔ صدر مملکت نے تاجر برادری کو خواتین اور معذور افراد کے لیے روزگار کے مواقع بڑھانے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی نے خواتین کے لیے بینک اکاو¿نٹ کھولنے اور مالی لین دین میں آسانی پیدا کردی ہے، یہ کاروباری برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ خواتین کے لیے سازگار ماحول پیدا کریں۔ اسی طرح انہوں نے کارپوریٹ سیکٹر سے بھی کہا کہ وہ اپنے کارکنوں کی فلاح و بہبود کے ساتھ ساتھ آنے والی نسلوں کی بہتر دنیا کے لیے ماحولیاتی تحفظ پر بھی توجہ دیں۔ قبل ازیں لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایل سی سی آئی )کے صدر کاشف انوار نے کہا کہ لاہور چیمبر دنیا کے ساتھ تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے کوشاں ہے، انہوں نے اس ضمن میں سفارتی برادری کے مسلسل تعاون کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سرمایہ کاری کے لیے ایک محفوظ مقام کے طور پر ابھر رہا ہے اور اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل پلیٹ فارم کے ذریعے ملک نے بنیادی طور پر زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، کان کنی اور دفاعی شعبوں پر توجہ مرکوز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایل سی سی آئی کے صدر نے سفارت کاروں پر زور دیا کہ وہ اپنی متعلقہ کاروباری برادریوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے اور شراکت داری کی تعمیر میں اپنا تعاون بڑھانے کا پیغام دیں۔ انہوں نے شرکاءکو بتایا کہ پاکستان کا نجی شعبہ بھی کاروبار میں آسانی پیدا کرنے اور سرمایہ کاری میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے صوبائی اور وفاقی حکومتوں کو ہر ممکن تعاون فراہم کر رہا ہے۔hil

Daily Askar

Comments are closed.