دور دراز علاقوں میں عوام کو بہتر طبی سہولیات کی فراہمی صوبائی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے ، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان

گلگت۔14دسمبر (نمائندہ عسکر):وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے ہیلتھ سٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دور دراز علاقوں میں عوام کو بہتر طبی سہولیات کی فراہمی صوبائی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔ شگر اور کھرمنگ کے علاوہ تمام ضلعی ہیڈکوارٹرز ہسپتالوں کو فعال بنایا گیا ہے۔ سیکریٹری صحت شگر اور کھرمنگ کے ضلعی ہیڈکوارٹرز کے ہسپتالوں کو فعال بنانے کیلئے اقدامات کریں۔

دوسرے مرحلے میں 30 بیڈ سب ڈویژنل ہسپتالوں کو بھی فعال بنانے کیلئے محکمہ صحت درکار وسائل اور سٹاف کے حوالے سے سفارشات تیار کرے۔ اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ نے سیکریٹری صحت، ایڈیشنل سیکریٹری خزانہ اور ایڈیشنل سیکریٹری تعمیرات پر مشتمل کمیٹی قائم کی ہے جو تمام ڈویژنل سطح کے ہسپتالوں کوفعال بنانے کیلئے اپنی سفارشات سٹیئرنگ کمیٹی کے آئندہ اجلاس سے قبل مکمل کریں گے۔

وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ سال کے اے ڈی پی میں نئے ڈسپنسریوں اور سکولوں کی عمارتوں کے بجائے ہسپتالوں اور سکولوں کے ایچ آر اور مسنگ فیسٹیلیز پر توجہ دی جائے گی۔ اس حوالے سے گلگت بلتستان لیول کا پی سی ون تیار کرنے کیلئے ایڈیشنل چیف سیکریٹری اور متعلقہ سیکریٹریز کو ہدایت کی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے دور دراز علاقوں میں ڈاکٹروں کی دستیابی کو یقینی بنانے کیلئے صوبائی سیکریٹری سروسز کو ہدایت کی ہے کہ ڈاکٹروں کی ہارڈ ایریا پوسٹنگ ٹرانسفرپالیسی کیلئے آئندہ ایک ہفتے میں آر آر ایس میں ترمیم کو حتمی شکل دیں۔

وزیر اعلیٰ نے ڈاکٹروں کی رہائش کے حوالے سے درپیش مسئلے کو مستقل بنیادوں پر حل کرنے کیلئے صوبائی سیکریٹری تعمیرات کو ہدایت کی ہے کہ پی ایچ کیو ہسپتال میں ہیلتھ ٹاور تعمیر کرنے اور آر ایچ کیو ہسپتالوں میں بھی رہائش کے منصوبے کو جلد شروع کریں۔ وزیر اعلیٰ نے کہاکہ امراض قلب ہسپتال گلگت بلتستان کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل منصوبہ ہے۔ کارڈک ہسپتال کو مکمل فعال بنانے کیلئے سیکریٹری صحت مشینری کی خریداری اور ڈاکٹروں کی بھرتی کے عمل کو تیز کریں۔

وزیر اعلیٰ نے سیکریٹری صحت کو سکردو250 بیڈ ہسپتال کی رفتار کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے سیکریٹری صحت اور پروجیکٹ ڈائریکٹر کو ہدایت کی ہے کہ ورک پلان کے تحت ہسپتال کو جلد مکمل کرنے کیلئے اقدامات کریں۔ گلگت میڈیکل کالج اور چلاس ہسپتال کے پراگرس کو بہتربنانے کیلئے متعلقہ ڈویژنز کے سینئر انجینئرز کو پی ڈی کا چارج دیا جائے تاکہ ان اہم منصوبوں کو جلد مکمل کیا جاسکے۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے کہا کہ گلگت بلتستان کے ڈاکٹرز سپیشلائزیشن مکمل کرکے واپس آرہے ہیں جس کو مدنظر رکھتے ہوئے الشفاء ارنجمنٹ ماڈل کو مزید توسیع دینے کی ضرورت نہیں ہے۔

محکمہ صحت اور تعلیم جیسے اہم شعبوں میں سٹاف کی کمی کو دور کرنے کیلئے وزیر اعلیٰ نے متعلقہ سیکریٹریز کو ہدایت کی ہے کہ 30جنوری تک تمام خالی آسامیوں کو مشتہر کرکے مروجہ طریقہ کار کے تحت ان خالی آسامیوں پر بھرتیاں عمل میں لائی جائیں۔

وزیر اعلیٰ نے کہاکہ ہیلتھ انڈومنٹ فنڈ گلگت بلتستان کے غریب عوام کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل منصوبہ ہے۔ ہیلتھ انڈومنٹ فنڈ کے تحت کئی نادار اور مستحق مریضوں کا مفت علاج ممکن ہوا ہے جس کو مدنظر رکھتے ہوئے ہیلتھ انڈومنٹ فنڈ کیلئے فوری طور پر 6 کروڑ روپے ریلیز کردیا گیا ہے اور اس میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔

انڈومنٹ فنڈ کو آئندہ سال کے بجٹ کا حصہ بنایا جائے گا اور انڈومنٹ فنڈ میں بتدریج اضافہ کیا جائے گا۔غیر مقامی ڈاکٹروں جو گلگت بلتستان کے ہسپتالوں میں پی جی کررہے ہیں ان کوسٹپ اینڈؤ[فوری ادا کی جائے۔

Web Desk

Comments are closed.