نگران حکومت کی طرف سے الیکشن کے انعقاد میں کوئی رکاوٹ نہیں، انتخابات کیلئے سکیورٹی فراہم کرنا ہماری ذمہ داری ہے، نگران وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی کی ”ایکسپریس نیوز“ اور ”سما نیوز“ کے پروگراموں میں گفتگو

اسلام آباد۔14دسمبر (نمائندہ عسکر):نگران وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ نگران حکومت کی طرف سے الیکشن کے انعقاد میں کوئی رکاوٹ نہیں، انتخابات کے لئے سکیورٹی فراہم کرنا ہماری ذمہ داری ہے، تمام سنجیدہ معاملات کے باوجود ہم سمجھتے ہیں کہ انتخابات 8 فروری کو ہو سکتے ہیں، ہماری کمٹمنٹ میں کوئی لغزش نہیں، امید ہے الیکشن کمیشن اور عدلیہ آر اوز اور ڈی آر اوز کی ٹریننگ کے معاملے کا کوئی حل نکال لیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو ”ایکسپریس نیوز“ کے پروگرام ”سینٹرل اسٹیج“ اور ”سماءنیوز“ کے پروگرام ”ریڈ لائن“ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ریٹرننگ افسران کی تعیناتی کے حوالے سے عدلیہ کے احکامات کو الیکشن کمیشن نے دیکھنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی احکامات کے تحت آج ریٹرننگ افسران کی ٹریننگ کا عمل رک گیا ہے۔ 16 دسمبر سے پہلے آر اوز اور ڈی آر اوز کی تربیت کا عمل مکمل ہو جانا چاہئے تھا۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو انتخابی مہم کے لئے 54 دن فراہم کرنا ضروری ہوتے ہیں اور 54 دن کا عرصہ 16 دسمبر 2023ءسے 8 فروری 2024ءتک بنتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری طرف سے الیکشن کے انعقاد میں کوئی رکاوٹ نہیں، ہم پہلے بھی کہہ چکے ہیں کہ الیکشن کمیشن کو مالی، انتظامی سہولت اور سکیورٹی فراہم کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو پہلے 10 ارب روپے جاری کئے گئے، 17 ارب 40 کروڑ روپے مزید مانگے گئے جو دوسرے دن ہی جاری کر دیئے گئے، ہماری کمٹمنٹ میں کوئی لغزش نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریٹرننگ افسران کی ٹریننگ کا عمل عدلیہ کے احکامات پر رکا ہے جو عدلیہ نے ہی حل کرنا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم سکیورٹی کے معاملات کو سنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں، ڈیرہ اسماعیل خان میں ہمارے 23 جوان شہید ہوئے، اس اندوہناک واقعہ کی پوری قوم نے مذمت کی۔ تمام سنجیدہ معاملات کے باوجود ہم سمجھتے ہیں کہ انتخابات 8 فروری کو ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس پوزیشن میں ہیں کہ انتخابات کیلئے سکیورٹی فراہم کریں۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کی جماعت جے یو آئی کو سکیورٹی خطرات ہیں، ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم تمام سیاسی رہنمائوں کو سکیورٹی فراہم کریں۔ ایک سوال کے جواب میں نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ دہشت گردی کی کارروائیوں کے حوالے سے افغان حکومت سے ہمارے متعلقہ ادارے رابطے میں ہیں، افغانستان مختلف دہشت گرد گروہوں کی آماجگاہ بنا ہوا ہے جو نہ صرف پاکستان بلکہ خطے کے دیگر ممالک اور عالمی امن کے لئے بھی خطرہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم صرف سکیورٹی ہی نہیں بلکہ قومی سلامتی کو بھی محفوظ بنائیں گے۔

دریں اثناءسماءنیوز کے پروگرام ”ریڈ لائن“ میں گفتگو کرتے ہوئے نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے اس امید کا اظہار کیا کہ الیکشن کمیشن اور عدلیہ آر اوز کی ٹریننگ کے معاملے کا کوئی حل نکال لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن جس تیز رفتاری سے الیکشن کے عمل کی جانب بڑھ رہا تھا، ایک جماعت نے اس میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے آئین کی تمہید میں لکھا ہے کہ یہ ملک اس کے منتخب نمائندے چلائیں گے، جتنا جلدی ہم اس نظام کی طرف جائیں گے، ملک کے لئے اتنا اچھا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کے انعقاد میں لامحالہ تاخیر کے امکانات پیدا کرنے کی کوشش پر حیرت ضرور ہوئی ہے لیکن یہ عارضی جھٹکاہے، امید ہے ہم جمہوری عمل کی طرف چل پڑیں گے۔

Web Desk

Comments are closed.