حماس نے مزید تین اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کر دیا، جس کے بدلے میں سیکڑوں فلسطینی قیدیوں کو آزاد کیا گیا، حالانکہ گزشتہ ہفتے کے دوران جنگ بندی کا معاہدہ خطرے میں نظر آ رہا تھا
حماس نے مزید تین اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کر دیا، جس کے بدلے میں سیکڑوں فلسطینی قیدیوں کو آزاد کیا گیا، حالانکہ گزشتہ ہفتے کے دوران جنگ بندی کا معاہدہ خطرے میں نظر آ رہا تھا۔
امریکی-اسرائیلی ساغی ڈیکل-چن (36 سال)، ارجنٹائنی-اسرائیلی یائر ہورن (46 سال) اور روسی-اسرائیلی الیگزینڈر ٹروفانوف (29 سال) کو اسرائیلی جیلوں میں قید 369 فلسطینیوں کے بدلے رہا کیا گیا۔
اب تک، 19 یرغمالیوں اور 1,000 سے زیادہ فلسطینی قیدیوں کو 19 جنوری سے شروع ہونے والے جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے میں آزاد کیا جا چکا ہے۔
یہ تبادلہ اس وقت ہوا جب چند دن قبل حماس نے یرغمالیوں کی رہائی روکنے کا اعلان کیا تھا، یہ کہتے ہوئے کہ اسرائیل نے معاہدے کی شرائط کی خلاف ورزی کی ہے، جس کی اسرائیل نے تردید کی تھی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت یافتہ اسرائیل نے کہا تھا کہ اگر یرغمالیوں کو حوالے نہ کیا گیا تو “شدید” لڑائی دوبارہ شروع ہو جائے گی۔ بعد میں، حماس نے کہا کہ وہ جنگ بندی کے لیے پرعزم ہے اور کسی بھی پیچیدگی یا تاخیر کا ذمہ دار اسرائیل ہوگا۔
لیکن ہفتے کے روز چھٹا تبادلہ طے شدہ منصوبے کے مطابق ہوا، اور یرغمالیوں کو غزہ کے جنوبی شہر خان یونس میں ریڈ کراس کے کارکنوں کے حوالے کر دیا گیا۔
حماس کے مسلح جنگجوؤں کے گھیرے میں، ان مردوں نے مختصر طور پر فلسطینیوں کے ایک ہجوم سے خطاب کیا، اس کے بعد انہیں ریڈ کراس کی گاڑیوں میں منتقل کر دیا گیا۔
ان کی جسمانی حالت پچھلے ہفتے رہا کیے گئے یرغمالیوں کے مقابلے میں بہتر نظر آئی، جن کی کمزور حالت نے اسرائیل اور دیگر جگہوں پر شدید غم و غصہ پیدا کیا تھا۔
جنگ بندی معاہدے کے پہلے چھ ہفتوں کے مرحلے کے تحت، 33 یرغمالیوں اور 1,900 قیدیوں کو رہا کیا جانا ہے۔
یہ تینوں مردوں کو اسرائیلی فوجی ہیلی کاپٹر کے ذریعے وسطی اسرائیل کے ایک اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ان کا طبی معائنہ کیا گیا اور ان کے خاندانوں سے ملاقات کرائی گئی۔
یائر ہورن اور ان کے بھائی ایتان (37 سال) کو 7 اکتوبر 2023 کے حملے کے دوران ایک کیبٹز سے اغوا کیا گیا تھا۔ ایتان اب بھی غزہ میں قید ہے۔
تصاویر میں دکھایا گیا کہ یائر ہورن نے اسپتال میں اپنی والدہ اور بھائی آموس کو گلے لگایا، اور ایک پیغام میں لکھا: “ایتان، تم اگلے ہو”۔
امریکی شہری ساغی ڈیکل-چن بھی اپنی اہلیہ سے دوبارہ ملے، جہاں انہیں معلوم ہوا کہ ان کی ایک سال کی بیٹی ہے۔ ان کی اہلیہ ان کے اغوا کے وقت آٹھ ماہ کی حاملہ تھیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کے روز یرغمالیوں کی رہائی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حماس نے اپنی دھمکی پر عمل نہیں کیا۔
“وہ ٹھیک لگ رہے ہیں،” انہوں نے کہا۔
اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ یرغمالیوں کو “ذلت آمیز اور منافقانہ تقریب” میں شرکت پر مجبور کیا گیا۔
Comments are closed.