وزیر اطلاعات و ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن نے آج صبح سندھ اسمبلی میڈیا کارنر پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ طوفان کے پیش نظر متاثرہ علاقوں کے لوگوں کو ریلیف کیمپس میں منتقل کردیا گیا ہے ۔کراچی کے ساحل کی طرف لوگ رخ نہ کریں اور حکومتی اداروں کی ہدایات پر عمل کرنے میں تعاون کریں۔

وزیر اطلاعات و ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن نے آج صبح سندھ اسمبلی میڈیا کارنر پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ طوفان کے پیش نظر متاثرہ علاقوں کے لوگوں کو ریلیف کیمپس میں منتقل کردیا گیا ہے ۔کراچی کے ساحل کی طرف لوگ رخ نہ کریں اور حکومتی اداروں کی ہدایات پر عمل کرنے میں تعاون کریں۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی ایمرجنسی صورتحال سے نمٹنے کے لئے ریسکیو 1122 موجود ہے اور نکاسی آب کی مشینیں منگوالی گئی ہیں ۔کل تیز بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے ۔
ایمرجنسی نمبرز جاری کردئے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ساحلی علاقوں ٹھٹہ، بدین اور سجاول سے 78 ہزار سے زائد لوگوں کو منتقل کیا جاچکا ہے۔ 93 فیصد آبادی کو محفوظ مقام پر منتقل کردیا ہے۔ ساحلی علاقوں میں پانی گوٹھوں میں داخل ہوچکا ہے تاہم حکومت کے بروقت انتظامات سے بڑے نقصان سے محفوظ رہے ہیں
انہوں نے کہا کہ ٹھٹہ ضلع میں لوگوں کو ریلیف کیمپس میں منتقل کردیا گیا ہے۔
انہوں نے شہریوں سے گذارش کی کہ کراچی کے ساحل کی طرف لوگ رخ نہ کریں اور حکومت سے تعاون کریں ۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کے لوگ نفرت کی سیاست کو دفنانے جاریے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جماعت جیسی فاشسٹ جماعت نے طالب علموں کے ہاتھوں میں اسلحہ دیا۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی چاہتی ہے پیپلز پارٹی انہیں پی ٹی آئی سے ووٹ دلائے۔ جمہوری روایات کے مطابق ہم صرف اپنے لیئے ووٹ مانگ سکتے ہیں کسی کو اور کے لئے نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی ائی کے لوگ اپنے گھروں پر موجود ہیں اگر کوئی ووٹ نہیں دے رہا تو ہم کیا کر سکتے ہیں ۔جماعت اسلامی بتائے اس نے کراچی کیلئے کیا کیا ہے ؟
انہوں نے کہا کہ ہم نے کراچی کو بڑے بڑے منصوبے دیئے ۔یہی وجہ ہے کہ لوگ پیپلز پارٹی کو چاہتے ہیں۔اگر پی ٹی آئی والے ہماری سنتے تو وہ ہمیں ووٹ کرتے۔ حافظ نعیم کیلئے کیسے ووٹ مانگیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ سمجھ رہے ہیں کے اگر کسی نے حافظ نعیم کو ووٹ نہیں کیا تو اس کو روکا گیا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے چیئرمیں اج کل چلا کاٹ رہے ہیں۔ اس شخص نے لوگوں کے ذہن سے کھیلا لوگوں کیساتھ غلط باتیں کیں اور چھوٹ بولا۔
آج اس شخص کی وجہ سے لوگ جیلوں میں پڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں جیل میں قید لوگوں کیساتھ ہمدردی ہے
کوئی بھی دہشت گرد پیدا نہیں ہوتا ان کو بہلا پھسلا کر اس راہ پر لے جایا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوئی شخص خوشی سے اپنا گھر خالی نہیں کرتا لیکن ہم نے لوگوں کو طوفان سے بچانے کے لئے نقل مکانی کرنے پر آمادہ کیا ۔نقل مکانی نہ کرتے تو آج انہیں کشتیوں کے ذریعے نکالنا پڑتا اور مشکلات زیادہ ہوجاتیں۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کو شکست ہوچکی ہے مرتضٰی وہاب جیت چکے ہیں ۔
جماعت اگر غنڈہ گردی کرے گی تو قانون کسی کو ہاتھ میں نہیں لینے دیں گے۔
پرامن احتجاج قانون کے دائرے میں رہ کر کریں، کسی نے توڑ پھوڑ کی تو قانون حرکت میں آئے گا اور حکومت کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دے گی ۔

میئر کراچی کے منتخب ہونے کی خبر کے بعد وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے صوبائی وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ کے ہمراہ ایک بار پھر سندھ اسمبلی میڈیا کارنر پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جو جیتنے والا ہوتا ہے وہ کبھی لڑائی نہیں کرتا۔جماعت کی جانب سے بسیں بھر بھر کر غنڈے بلوائے گئے۔ پیپلز. پارٹی نے ہمیشہ پرامن سیاست کی ہے، پیپلز پارٹی نے کبھی تعصب پرستی کا مظاہرہ نہیں کیا
لیکن جماعت اسلامی نے آج جو کچھ کیا وہ قابل مذمت ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسی نے گڑبڑ یا غنڈہ گردی کرنے کی کوشش کی تو قانون حرکت میں آئے گا۔
پی ٹی آئی والوں نے جماعت اسلامی کو ووٹ نہیں دیا تو پیپلز پارٹی کو بھی نہیں دیا
ایک بات واضح ہے کہ بلدیاتی انتخابات میں جماعت اسلامی کو شکست ہوئی ہے ۔
کوئی بھی شخص خواہ اس کا تعلق کسی بھی جماعت سے ہو اگر قانون ہاتھ میں لیتا ہے تو قانونی کارروائی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ پتھراؤ میں دس افراد زخمی ہوئے, گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی سیاسی تنظیم بن کر رہے۔
سندھ حکومت یا پولیس کسی کو گرفتار کرنا نہیں چاہتی، لوگ خود ہی منتشر ہوجائیں، کسی نے بھی قانون ہاتھ میں لیا تو قانون کے مطابق کارروائی ہوگی
نفرتوں کو ہوا نہ دی جائے،
انہوں نے کہا کہ امیر جماعت اسلامی کے کچھ بیانات سے غلط قسم کی بو آ رہی تھی
جماعت نے جو آج حرکت کی ہے، اس سے باز رہے معصوم لوگوں کو زخمی کیا گیا، حکومت ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر نہیں بیٹھ سکتی
انہوں نے کہا کہ اب کوئی کراچی کا امن خراب نہیں کر سکتا۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی سے پہلے بھی کچھ لوگوں نے جلاؤ گھیراؤ کی سیاست کی تھی ۔

Daily Askar

Comments are closed.