اسلام آباد۔15اگست (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے میڈیا ورکرز اور صحافی برادری کو پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) ترمیمی بل 2023 کے لیے اپنی حمایت کا یقین دلایا ہے۔ ایوان صدرکے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق صدر مملکت نے یہ بات پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے)، آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی (اے پی این ایس)، پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن (پی بی اے)، کونسل آف پاکستان نیوز پیپر ایڈیٹرز (سی پی این ای) اور ایسوسی ایشن آف الیکٹرانکس میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز (ایمنڈ )کے نمائندوں کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہی جنہوں نے منگل کو یہاں ایوان صدر میں ان سے ملاقات کی۔ وفد میں افضل بٹ، ارشد انصاری، ناز آفرین سہگل، سرمد علی، شہاب زبیری، شکیل مسعود، اعجاز الحق، کاظم خان، ایاز خان اور اظہر عباس شامل تھے۔ صدر مملکت نے میڈیا ورکرز کے حقوق کے تحفظ ، پیمرا قانون میں ترامیم متعارف کرانے پر میڈیا برادری کی اجتماعی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ سرکاری اشتہارات کو الیکٹرانک میڈیا ملازمین کے واجبات کی ادائیگی سے جوڑنے سے ان کے مسائل کے حل میں مدد ملے گی۔ صدر مملکت نے وفد کے ساتھ قانون سازی کے مختلف پہلوئوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ ترمیمی بل موجودہ میڈیا قانون میں بہتری لایا ہے۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ میڈیا رضاکارانہ طور پر نوجوانوں کو فیک نیوز ، ڈس انفارمیشن بارے آگاہ کرے، نوجوان فیک نیوز سے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں، بچوں کو خاص طور پر فیک نیوز کے مضمرات بارے تعلیم دینے کی ضرورت ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ میڈیا بالخصوص سینئر صحافی تعلیمی اداروں اور جامعات کے ساتھ روابط بڑھائیں، سینئر صحافی صحافت کے میدان میں ہونے والی نئی پیش رفتوں کے بارے میں طلباء کو آگاہ کریں۔ صدر نے معاشرے میں مکالمے اور خیالات کے آزادانہ تبادلے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ میڈیا کی نئی شکلوں بالخصوص سوشل میڈیا کی حرکیات کو سمجھنا چاہیے، میڈیا کی ذمہ داری ہے کہ لوگوں کو اخلاقیات ، سوشل میڈیا کے ذمہ دارانہ اور تعمیری استعمال بارے بتائے۔ وفد نے صدر مملکت کو نئے بل کی مختلف شقوں کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ ترمیمی بل سے صحافی برادری کے ساتھ ساتھ میڈیا ملازمین کو فائدہ پہنچے گا۔ وفد نے صدر مملکت کی جانب سے حمایت ، میڈیا کمیونٹی کو درپیش مسائل کے حل میں دلچسپی لینے پر شکریہ ادا کیا۔
Comments are closed.