گورنر بلوچستان /بیوٹمز یونیورسٹی کا 11واں سینٹ اجلاس

: گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے کہا کہ معاشرے میں یونیورسٹی کے قیام کا مقصد اپنی نئی نسل کو موثر تعلیمی اور تحقیقی ماحول فراہم کرنا ہے. نوجوانوں کو جدید سائنٹفک علم وشعور سے آراستہ کر کے ہی ایک خودکفیل اور ترقی یافتہ سماج کے ہدف کا حصول ممکن بنایا جا سکتا ہے. اس سلسلے میں ہم صوبے بھر کے نوجوانوں کو علمی، عقلی اور سائنسی بنیادوں پر اٹھانے کیلئے شب روز کوشاں ہیں. لہٰذا ضروری ہے کہ آپ بھی حقوق اور فرائض کے محدود خول سے نکل کر انقلابی بنیادوں پر قوم کے بہترین مفاد کیلئے ہر دم پُردم رہے. یہ بات انہوں نے جمعرات کے روز بیوٹمز یونیورسٹی کے گیارہویں سینٹ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی. اس موقع پر نگران صوبائی وزیر قادر بخش بلوچ، وائس چانسلر بیوٹمز یونیورسٹی ڈاکٹر خالد حفیظ شیخ ، وائس چانسلر وویمن یونیورسٹی ڈاکٹر ساجدہ نورین ،صوبائی سیکرٹریز اکبر حریفال، حفیظ جمالی، پرنسپل سیکرٹری ٹو گورنر بلوچستان ہاشم خان غلزئی، ایڈیشنل سیکرٹری فنانس ممتاز لانگو، ایڈیشنل سیکرٹری شکیل، ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ظہور بازئی سمیت بیوٹمز یونیورسٹی سینٹ کے ممبرز موجود تھے. اس موقع پر گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان پبلک سیکٹر یونیورسٹیز کو درپیش مالی مسائل کو دیکھ کر دکھ تو ہوتا ہے لیکن ایک جامع حکمت وضع کر کے درپیش مشکلات پر بآسانی قابو پایا جا سکتا ہے. انہوں نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ ماضی میں معروضی حالات کا درست جائزہ لیے بغیر سیاسی دباؤ کے پیش نظر مختلف اضلاع میں یونیورسٹی کے کیمپسز قائم کیے گئے ہیں جو مالی مسائل میں اضافہ کا باعث بنے. گورنر بلوچستان نے ان وائس چانسلر پر زور دیا کہ یونیورسٹی کے امتحانات، سنڈیکیٹ اور سینٹ اجلاسوں کا انعقاد مقررہ وقت پر یقینی بنانے کیلئے ٹھوس عملی اقدامات اٹھائیں. انہوں نے کہا کہ بلوچستان پبلک سیکٹر یونیورسٹیز میں قوانین، گریڈ اور تنخواہوں کے حوالے یکسانیت لانے کیلئے ہماری شعوری کوششیں جاری ہیں. گورنر بلوچستان نے وائس چانسلر بیوٹمز یونیورسٹی اور ان کی پوری ٹیم کی انتھک کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ آپ اور آپ کی ٹیم کی کارکردگی نظر بھی آنی چاہیے

Daily Askar

Comments are closed.