انقرہ۔15دسمبر (اے پی پی):2014 میں آرمی پبلک اسکول (اے پی ایس) پشاور پر ہونے والے وحشیانہ دہشت گردانہ حملے میں شہید ہونے والے اسکول کے بچوں اور عملے کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے انقرہ کےعلاقہ کیسیورین میں ایک یادگاری تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب میں جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی، کیسیورین میونسپلٹی اور پاکستان ایمبیسی کے عہدیداروں نے شرکت کی۔
جمعہ کو جاری ایک پریس ریلیز کے مطابق کیسیورین کے میئر ترگت التینوک نے پاکستان کے ساتھ ترکی کی جانب سے مضبوط یکجہتی کا اعادہ کرتے ہوئے اے پی ایس دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی اور کہا کہ ترکی کے عوام زندگی کے تمام پہلوؤں بالخصوص دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنے پاکستانی بھائیوں کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔
میئر نے بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کے حصول کے لیے ترکی کی حمایت کا اعادہ کیا۔ اس موقع پر سفیر جنید نے ترک بھائیوں کی جانب سے اظہار یکجہتی اور دہشت گردی میں شہید ہونے والوں کی یاد کو زندہ رکھنے پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ شہید بچوں کی یاد میں لگائے گئے 144 درخت دہشت گردی سے لڑنے کے لیے پاکستان اور ترکی کے 30 کروڑ عوام کے پختہ عزم کی عکاسی کرتے ہیں، کیونکہ دہشت گردی کے ہاتھوں دونوں ممالک کو بے پنا نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر کی حیثیت سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے سفیر نے کہا کہ یہ فیصلہ دہشت گردی کی ایک اور شکل کا مظہر ہے۔ جموں و کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے، اس کا حتمی فیصلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق کیا جانا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر بھارتی آئین اور بھارتی عدالتوں کی بالادستی نہیں ہے۔ سفیر نے کشمیر پر اصولی موقف پر صدر رجب طیب اردوان کا شکریہ ادا کیا اور اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان کشمیریوں کے حق خودارادیت کے جائز مقصد کے لیے اپنی مکمل سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔ بعد ازاں، سفیر نے میئر کیسیورین اور دیگر معززین کے ہمراہ اے پی ایس کے شہداء کی یادگار پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔
یہ درخت کیسیورین میونسپلٹی اور جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے یوتھ ونگ کے اراکین نے سفارت خانہ پاکستان کے تعاون سے جنوری 2015 میں شہید بچوں کی یاد میں لگائے تھے۔
Comments are closed.