لاہور15 دسمبر(نمائندہ عسکر): پنجاب میں سازگار کاروباری ماحول پیدا کرنے کیلئے حکومت پنجاب نے اپنے ترقیاتی شراکت داروں کے ساتھ مل کر جامع اصلاحات کا آغاز کیا ہے۔ کاروباری سہولت مرکز کا قیام اسی اصلاحاتی پروگرام کا حصہ ہے جو کہ 20 صوبائی اور وفاقی محکموں کی 133 خدمات پیش کررہا ہے۔پاکستان، ترکیہ اور آذربائجان کے کاروباری حضرات کو باہمی تجارت کے دستیاب مواقعوں سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کے لیے مربوط حکمت عملی اپنانی چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار، مشیر وزیر اعلیٰ پنجاب برائے قانون و پارلیمانی امور جناب کنور دلشاد نے لاہور کے ایک مقامی ہوٹل میں منعقدہ تقریب میں کیا۔ تقریب کا انعقاد ایک نجی ادارے کی جانب سے کیا گیا تھا جس کا مقصد ترکیہ، آذربائجان اور پاکستان میں مختلف شعبہ جات میں تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دینا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے مزید کہا کہ آذربائجان، پاکستان اور ترکیہ میں مضبوط برادرنہ تعلقات قائم ہیں، یہ تینوں ممالک سلامتی، اقتصادی اور سفارتی شعبوں میں تعاون میں مزید بہتر ی لانے کیلیئے موئثر حکمت عملی کے تحت کام کر رہے ہیں۔ ان ممالک کے درمیان گہرے روابط کوئی آجکل کی بات نہیں ہے بلکہ ترکی اور پاکستان میں دوطرفہ تعلقات کی تاریخ بہت پرانی ہے جو 1947 میں پاکستان کی آزادی سے پہلے پہ محیط ہے۔ تین دہائیاں قبل سوویت یونین کی تحلیل کے بعد، ترکیہ اور پاکستان ہی وہ دو ابتدائی ممالک تھے جنہوں نے آذربائجان کو ایک نئی قائم شدہ آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کیا۔نگورنو کاراباخ کی جنگ کے بعد خطے کے دیگر ممالک کی تعمیراتی فرموں کی جانب سے آذربائجان کے انفراسٹرکچر کی تعمیر نو کے معاہدوں کو حاصل کرنے کی خواہش کا اظہار کرنے کے باوجود، اس وقت یہ معاہدے ترکیہ اور پاکستانی اداروں کو دیے گئے جو ان تین ممالک کے درمیان مثالی تعلقات کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔
پاکستان اور ترکیہ کے درمیان تجارتی معاہدہ، جس پر اگست 2022 میں دستخط ہوئے تھے، باضابطہ طور پر یکم مئی 2023 سے نافذ العمل ہو گیا ہے۔ یہ معاہدہ پاکستان اور ترکی کے درمیان دیرینہ اور برادرانہ تعلقات میں ایک اہم سنگ میل ہے، جس کا مقصد دونوں ممالک کی مارکیٹوں اور کاروباری برادریوں کے درمیان بڑھتے ہوئے انضمام کو فروغ دینا ہے۔
Comments are closed.