15 دسمبر (نمائندہ عسکر):- صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر امیر محمد خان جوگیزئی نے اپنی ٹیم کے ہمراہ صوبے کے مختلف ہسپتالوں کا دورہ کیا جس میں ڈسٹرکٹ وومن اینڈ چائلڈ ہسپتال مستونگ ، شہید نواب غوث بخش رئیسانی ہسپتال، آر ایچ سی منگوچر، بی ایچ یو منگوچر، ڈسٹرکٹ ہیلتھ کوارٹر ہسپتال قلات اور پرنس عبدالکریم ہسپتال قلات میں مختلف شعبوں میں موجود سہولیات اور فقدان کے حوالے سے تفصیلی معائنہ کیا ۔
اس موقع پر نگران صوبائی وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پرنس احمد علی احمدزئی، ڈپٹی کمشنر مستونگ عبدالرازاق ساسولی کے علاوہ متعلقہ ہسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹینڈنٹ اور ڈی ایچ اووز بھی موجود تھے نگران صوبائی وزیر صحت نے اپنے دورے کے دوران دیکھا کہ بہت سے ڈاکٹرز، پیرامیڈیکس اور سٹاف غیر حاضر ہیں جس پر صوبائی وزیر نے اس صورتحال پر کافی مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ مسائل کو حل کرنے کے لیے ضروری کارروائی کریں گے انہوں نے ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹینڈنٹ اور دیگر حکام کو عوام کو فراہم کی جانے والی صحت کی سہولیات کے معیار کو بہتر بنانے کی بھی ہدایت کی کہ وہ اپنے عہدوں سے غیر حاضر ڈاکٹروں کے خلاف محکمانہ کارروائی کریں۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت صوبے میں صحت کی دیکھ بھال کے نظام کو کئی چیلنجر کا سامنا ہے ان میں ڈاکٹروں اور نرسوں کی کمی اور ناقص انتظام کے علاوہ ادوایات کی کمیوں کو پورا کرنا اور نان فنکشنل مشینری کو فعال کرنا ہماری اولین ذمداریوں میں شامل ہیں نگران صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ نگران حکومت بلوچستان صوبے میں صحت کی دیکھ بھال کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے پرعزم ہے تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ ان اصلاحات کو لاگو ہونے میں کتنا وقت لگے گا انہوں نے کہا کہ سرکاری ہسپتالوں میں وسائل کی کوئی کمی نہیں حکومت کے زیر انتظام صحت کی سہولیات میں خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے کے لیے صرف ڈاکٹروں کی قوت ارادی اور عزم کی ضرورت ہے اور ڈاکٹر مریضوں کا ان ہسپتالوں پر اعتماد بحال کرنے کےلئے دردمندی کے ساتھ ان کی خدمت کریں تاکہ وہ سرکاری ہسپتالوں سے علاج کروانے کو ترجیح دیں اب یہ ڈاکٹروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ شہریوں کو معیاری طبی سہولیات فراہم کریں۔
Comments are closed.