خواتین کو با اختیار بنانے میں جدید ٹیکنالوجی کے کردار کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا: مشعال ملک

اسلام آباد16 دسمبر (نمائندہ عسکر) وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے انسانی حقوق و ترقی نسواں مشعال حسین ملک نے خواتین کو با اختیار بنانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال پر زور دیا ہے ۔ انہوں نے پاکستان میں ٹیکنالوجی تک خواتین کی رسائی کے لیے وزارت انسانی حقوق، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی، اور غیر سرکاری تنظیموں (این جی اوز) کے درمیان تعاون کو اہم قرار دیا۔ انہوں نے انسانی حقوق کے مسائل کو حل کرنے میں حکومتی اداروں، سول سوسائٹی اور این جی اوز کے درمیان ہم آہنگی کے اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔ مشعال حسین ملک اور سبین حسین ملک (فوکل پرسن ٹو ایس اے پی ایم) نے نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے طلبا کے وفد کے ساتھ ملاقات کی۔ طلبا و طالبات نے خواتین کو با اختیار بنانے کے لیے اپنے آئیڈیاز معاون خصوصی کے سامنے رکھے ۔ مشعال ملک نے طلبا و طالبات کی خواتین کو با اختیار بنانے کے کوششوں اور اقدامات کی تعریف کی اور انہیں اپنی غیر متزلزل حمایت کا یقین دلایا۔ انہوں نے انسانی حقوق پر تعلیمی اداروں کے ساتھ اشتراک پر زور دیا اور طلبا کو معاشرے میں مثبت تبدیلی لانے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھنے کی ترغیب دی۔

مشعال ملک نے تمام شعبوں میں خواتین کے مساوی مقام پر زور دیا اورملک کی ترقی میں ان کے اہم کردار کو اجاگر کیا۔ انہوں نے سیاسی میدان میں خواتین کی فعال شمولیت پر زور دیا۔ انہوں نے قومی اسمبلی اور سینیٹ میں خواتین کی خاطر خواہ نمائندگی کو سراہا اور اسے صنفی شمولیت والی سیاسی قیادت سامنے لانے کیلئے اہم قرار دیا۔ مشعال ملک نے پاکستان میں انسانی حقوق کے منظر نامے کو بہتر کرنیکے لیے وزارت انسانی حقوق کے 100 روزہ پلان پر روشنی ڈالی۔ 100 روزہ پلان میں خواتین اور دیگر کمیونٹیزکو با اختیار بنانے کے لیے پروگرامز اور اقدامات شامل ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ اقدامات خواتین اور پسماندہ کمیونٹیز کی معاشی آزادی اور شمولیت کو فروغ دینے کے لیے ضروری ڈھانچے کا کردار ادا کر رہی ہے ۔

مشعال ملک نے انسانی حقوق کے حوالے سے پاکستان کی جانب سے کی گئی پیش رفت پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ GSP+ ممالک پر یورپی کمیشن کی حالیہ رپورٹ ملک میں انسانی حقوق کی ترقی کا ثبوت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے جامع قانون سازی موجود ہے ۔ معاون حصوصی نے ان قوانین کے موثر نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے امپلمٹیشن کمیٹیوں کے قیام پربھی روشنی ڈالی۔ مشعال نے عوام میں آگاہی اور بیداری پھیلانے میں اسلامی اسکالرز کے اہم کردار پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی اسکالرز کے اثر و رسوخ سے فائدہ اٹھاتے ہوئے کمیونٹیز کے اندر انسانی حقوق کی اہمیت کو اجاگر کیا جا سکتا ہے ۔ مشعال حسین ملک اور سبین حسین ملک نے نمایاں کارکر دگی کا مظاہرہ کرنے والے طلبا کو تعریفی اسناد سے بھی نوازا۔

Web Desk

Comments are closed.