مختلف مکتبہ فکر کے افراد کی جانب سے مطالبات کے حصول کیلئے ڈی پی سی ایل کے باہر احتجاج، مظاہرے، دھرنے۔

 

ڑکانہ (نمائندہ عسکر انٹرنیشنل): مختلف مکتبہ فکر کے افراد کی جانب سے مطالبات کے حصول کیلئے ڈی پی سی ایل کے باہر احتجاج، مظاہرے، دھرنے۔ رپورٹ کے مطابق پیر کے دن ڈسٹرکٹ پریس کلب لاڑکانہ ک باہر گائوں ربن گاڈہی (نصیرآباد) کےے مکین عورتوں، بچوں اور مرد حضرات نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور پاک کتاب اٹھاکر وزیر علی گاڈہی کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے بلقیس خاتوں، حاکمزادی، غلام صغری، عبدالصمد اور دام کی رہنمائی میں دھرنا دیا اور قاتلوں کی عدم گرفتاری پر سخت نعرے لگائے، انہوں نے یہ بھی وضاحت کی کہ عمر رسیدہ عورت مہراں خاتوں کی قدرتی موت ہوئی، لیکن گھر والون نے اس کا گلہ دبا کر ایسا مقدمہ ہمارے افراد کے خلاف درج کروایا ہے، اور پولیس رشوت لیکر ایک طرف ملزمان کو گرفتار کرنے سے گریز کر رہی ہے تو دوسری جانب بے قصور اور بے گناہ معزز سکندر علی گاڈہی کو گرفتار کرلیا ہے، اور پولیس قتل کے مقدمے سے دستبردار ہونے کیلئے دبائو اور مختلف جھوٹے مقدمات میں پھنسانے کی دھمکیاں دے رہی ہے، انہوں نے ڈی آئی جی پی لاڑکانہ اور ایس ایس پی قمبر شہدادکوٹ سے اپیل کی کہ وہ نوٹس لیکر ایک طرف پولیس کو ملزمان کی گرفتاری کے احکامات صادر فرمائے اور دوسری جانب فوت ہونے والی عورت کی قبر کشائی کرکے حقائق معلوم کرکے انصاف فراہم کیا جائے۔ جبکہ باڈہ کے شہریوں حمید سومرو، زیب ساریو، دودو دیشی، عزیز بروہی، صاحب سومرو اور دیگر کی رہنمائی مین باڈہ کو تعلقہ کا درجہ دلانے کیلئے احتجاج کرتے ہوئے دھرنا دیا۔ اور ایل ڈی اے کے ملازمین نے تنخواہ کی عدم ادائیگی کے خلاف احتجاج کیا اور دھرنا دیا۔ اسی طرح شہید محترمہ بینظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی لاڑکانہ کی الیکٹریشن ڈپارٹمنٹ کے ملازم کفایت علی نے کوارٹر پر قبضہ کرنے کے خلاف احتجاج کیا۔ سرکاری اداروں کے رٹائیرڈ ملازمین اور پینشنرز نے کریم سومرو، شاہنواز جمالی محمد صدیق ملگانی اور دیگر ڈسٹرکٹ اکائونٹس آفیس کے عملہ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور الزام عائد کیا کہ ن کو مختلف طریقوں سے تنگ اور پریشان کیا جا رہا ہ، انصاف فراہم کیا جائے۔

Daily Askar

Comments are closed.